ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اپریل 2006 |
اكستان |
|
(٤) طبرانی کی روایت سے یہ حدیث نقل کی ہے کہ جو مجھ پر ایک دفعہ درود بھیجتا ہے اللہ تعالیٰ اُس پر دس دفعہ درود بھیجتا ہے اور جو مجھ پر دس دفعہ درود بھیجتا ہے اللہ جل شانہ' اُس پر سو مرتبہ درود بھیجتا ہے اور جو مجھ پر سو دفعہ درود بھیجتا ہے اللہ تعالیٰ شانہ' اُس کی پیشانی پر بَرَائَ ة مِّنَ النِّفَاقِ وَبَرَائَ ة مِّنَ النَّارِ لکھ دیتے ہیں، یعنی یہ شخص نفاق سے بھی بری ہے اور جہنم سے بھی بری ہے اور قیامت کے دن شہیدوں کے ساتھ اُس کا حشر فرمائیں گے۔ (فضائل درود شریف ص١٣) (٥) علامہ سخاوی نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے حضور ۖ کا یہ اِرشاد نقل کیا ہے کہ جو مجھ پر دس دفعہ درود بھیجے گا اللہ تعالیٰ سو دفعہ اُس پر درود بھیجیں گے اور جو مجھ پر سو دفعہ درود بھیجے گا اللہ تعالیٰ اُس پر ہزار دفعہ درود بھیجیں گے اور جو عشق و شوق میں اِس پر زیادتی کرے گا میں اُس کے لیے قیامت کے دن سفارشی ہوں گا اور گواہ ۔ (فضائل درود شریف ص١٤) (٦) اُم انیس بنت حسن ابن علی رضی اللہ عنہ اپنے والد سے نقل کرتی ہیں۔ لوگوں نے عرض کیا یا رسول اللہ ۖ ، اللہ تعالیٰ کا فرمان اِنَّ اللّٰہَ وَمَلٰئِکَتَہ یُصَلُّوْنَ عَلَی النَّبِیِّ کے بارے میں آپ کا کیا خیال ہے؟ آپ ۖ نے اِرشاد فرمایا یہ سربستہ رازوں میں سے ایک راز ہے اور اگر تم مجھ سے اِس کے بارے میں نہ پوچھتے میں تم کو خبر نہ دیتا۔ اللہ عز و جل نے ہر مسلمان بندے پر دو فرشتے مقرر فرمائے ہیں۔ جب بھی مسلمان بندہ میرا ذکر کرتا ہے اور مجھ پر درود بھیجتا ہے تو یہ دونوں فرشتے کہتے ہیں۔ اللہ تیری مغفرت فرمائے اور حق تعالیٰ شانہ' اور اُس کے فرشتے اِن دو فرشتوں کے جواب میں'' آمین ''فرماتے ہیں۔ (کفارات الخطایا، رواہ ُالطبرانی) (٧) طبرانی سے منقول ہے کہ آپ کی اُمت میں سے جو بھی آپ ۖ پر درود شریف پڑھے گا اُس کی برکت سے اللہ تعالیٰ اُس کی دس نیکیاں لکھیں گے اور اُس کے دس گناہ معاف فرمائیں گے اور اُس کی برکت سے اُس کے دس درجات بلند فرمائیں گے اور ایک فرشتہ اُس سے وہی کہے گا جو اُس نے کہا۔ حضور ۖ فرماتے ہیں میں نے جبرئیل علیہ السلام سے پوچھا یہ فرشتہ کیسا؟ تو جبرئیل علیہ السلام نے کہا کہ اللہ جل شانہ' نے ایک فرشتہ کو قیامت تک کے لیے مقرر کردیا ہے کہ جو آپ پر درود بھیجے وہ اُس کے لیے '' وَاَنْتَ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْکَ'' کی دُعا کرے۔ (فضائل درود شریف ص ٢٩٢) (٨) حضرت ابو کاھل رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہتے ہیں کہ مجھے رسول اللہ ۖ نے فرمایا: اے