ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اپریل 2006 |
اكستان |
|
فاطمہ رضی اللہ عنھا کو تھاما اور اپنے بدن سے چسپاں کرلیا اور سیاہ کمل جو آپ اَوڑھے تھے اُن سب پر لپٹایا اور فرمایا اے اللہ یہ میرے اہل بیت ہیں جو تیری طرف آئیں ہیں نہ آگ (عذاب) کی طرف (یعنی اِن پر اور مجھ پر رحمت فرما اور عذاب سے بچا) میں اور میرے اہل بیت۔ نیز اشعة اللمعات اور روضة الاحباب اور ترمذی میں حضرت انس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ آنحضرت ۖ گزرتے تھے حضرت فاطمہ کے گھر پر جب فجر کی نماز کو مسجد میں تشریف لاتے تھے اور فرماتے تھے اَلصَّلٰوة یَا اَھْلَ الْبَیْتِ اِنَّمَا یُرِیْدُ اللّٰہُ لِیُذْھِبَ الاٰیة۔ یعنی نماز پڑھو اے اہل بیت نبوت اور پھر وہی آیت پڑھتے جو مع ترجمہ گزرچکی اور اُس میں اہل بیت کی بزرگی کا بیان ہے اور چھ ماہ تک ایسا ہی برتائو حضور ۖ نے رکھا (اور منجملہ حکمتوں کے ایک یہ بھی اس میں حکمت تھی کہ طہارت اہل بیت خوب لوگوں کے ذہن میں جانشین ہوجائے۔ اور تفسیر اِتقان میں ہے اَخْرَجَ التِّرْمِذِیُّ وَغَیْرُہ عَنْ عُمَرَ بْنِ سَلَمَةَ وَابْنُ جَرِیْرٍ وَغَیْرُہ عَنْ اُمِّ سَلَمَةَ اَنَّ النَّبِیَّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ دَعَا فَاطِمَةَ وَعَلِیًّا وَحَسَنًا وَحُسَیْنًا لَمَّانَزَلَتْ اِنَّمَا یُرِیْدُ اللّٰہُ لِیُذْھِبَ عَنْکُمُ الرِّجْسَ الاٰیة۔ فَجَلَّلَھُمْ بِکِسَآئٍ وَقَالَ اَللّٰھُمَّ ھٰؤُلائِ اَھْلُ بَیْتِیْ فَاذْھَبْ عَنْھُمُ الرِّجْسَ وَطَھِّرْھُمْ تَطْھِیْرًا۔ یعنی امام ترمذی وغیرہ نے عمر بن ابی سلمة اور امام بن جریر وغیرہ نے حضرت اُم سلمہ سے روایت کی ہے کہ نبی ۖ نے بلایا حضرت فاطمہ اور حضرت علی و حضرت امام حسن و حضرت امام حسین کو جس وقت کہ آیت تطہیر (جو مع ترجمہ گزرچکی) نازل ہوئی پس اَوڑھایا اُن کو کمل اور کہا اے اللہ یہ لوگ میرے اہل بیت (گھر والے) ہیں سو دُور کردے اِن سے پلیدی (گناہ) اور اِن کو خوب پاک کردے اور تفسیر ابن جریر طبری پارۂ بائیس میں حدیث ہے حَدَّثَنَا ابْنُ حُمَیْدٍ قَالَ ثَنَا عَبْدُ اللّٰہِ بْنُ عَبْدِ الْقُدُّوْسِ عَنِ الْاَعْمَشِ عَنْ حَکِیْمِ بْنِ سَعْدٍ قَالَ ذَکَرْنَا عَلِیَّ بْنَ اَبِیْ طَالِبٍ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ عِنْدَ اُمِّ سَلَمَةَ قَالَتْ فِیْہِ نَزَلَتْ اِنَّمَا یُرِیْدُ اللّٰہُ لِیُذْھِبَ عَنْکُمُ الرِّجْسَ اَھْلَ الْبَیْتِ وَیُطَھِّرَکُمْ تَطْھِیْرًا قَالَتْ اُمِّ سَلَمَةَ جَآئَ النَّبِیُّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ اِلٰی بَیْتِیْ فَقَالَ لَاتَأْذَنْ لِاَحَدٍ فَجَآئَ تْ فَاطِمَةُ فَلَمْ اَسْتَطِعْ اَنْ اَحْجِبَھَا عَنْ اَبِیْھَا ثُمَّ جَآئَ الْحَسَنُ فَلَمْ اَسْتَطِعْ اَنْ اَمْنَعَہ اَنْ یَّدْخُلَ عَلٰی جَدِّہ وَاُمِّہ وَجَآئَ الْحُسَیْنُ فَلَمْ اَسْتَطِعْ اَنْ اَحْجِبَہ فَاجْتَمَعُوْا حَوْلَ النَّبِیِّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ عَلٰی بِسَاطٍ فَجَلَّلَھُمْ نَبِیُّ اللّٰہِ بِکِسَآئٍ کَانَ عَلَیْہِ ثُمَّ قَالَ ھٰؤُلَآئِ اَھْلُ بَیْتِیْ فَاذْھَبْ عَنْھُمُ الرِّجْسَ وَطَھِّرْھُمْ تَطْھِیْرًا فَنَزَلَتْ ھٰذِہِ الْاٰیَةُ حِیْنَ