ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اپریل 2006 |
اكستان |
|
ہلتی ہے لیکن بوجہ رُعب ِخداوندی جو اللہ والوں کے نورانی چہروں سے نمایاں تھا ایسا غالب ہوا کہ اِن حضرات کے اہل حق ہونے کا اقرار کرلیا اور دُعا کے لیے زبان ہلانے کی جرأت نہ ہوئی لیکن بدنصیبی کی وجہ سے ایمان سے محروم رہے۔ یہاں سے بزرگی اِن حضرات کی ملاحظہ کرنا چاہیے جن میں حضرت فاطمہ بھی ہیں کہ کافر دشمنوں نے بھی اِن کی بزرگی کا اقرار کرلیا اور حضور ۖ کا معجزہ اِن حضرات کے ذریعہ سے صادر ہوا، نیز اِن حضرات کا محبوب عند الرسول ہونا کس درجہ ثابت ہوا کہ ایسے موقع پر جہاں بڑے محبوب حضرات کی ضرورت تھی آپ اُن کو ہمراہ لے گئے۔ یہاں سے بہت بڑی فضیلت حضرت فاطمہ کی ثابت ہوتی ہے جو مطلوب مقام ہے اور احکام شرعیہ اور تقویٰ کی بجاآ وری کا نتیجہ ہے۔ (١١) عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ خَرَجَ النَّبِیُّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہ وَسَلَّمَ غَدَاةً وَعَلَیْہِ مِرْط مُّرَحَّل مِّنْ شَعْرٍ اَسْوَدَ فَجَآئَ الْحَسَنُ بْنُ عَلِیٍّ فَاَدْخَلَہ ثُمَّ جَآئَ الْحُسَیْنُ فَدَخَلَ مَعَہ ثُمَّ جَآئَ تْ فَاطِمَةُ فَاَدْخَلَھَا ثُمَّ جَآئَ عَلِیّ فَاَدْخَلَہ ثُمَّ قَالَ اِنَّمَا یُرِیْدُ اللّٰہُ لِیُذْھِبَ عَنْکُمُ الرِّجْسَ اَھْلَ الْبَیْتِ وَیُطَھِّرَکُمْ تَطْھِیْرًا۔ (رواہ مسلم) '' حضرت عائشہ سے روایت ہے کہ حضور سرور عالم ۖ باہر تشریف لائے، صبح کے وقت اِس حالت میں کہ آپ پھول دار کمل بالوں کا اَوڑھے تھے، پس آئے حضرت امام حسن بن علی ۔سو آپ نے اُن کو اُس کمل میں داخل کیا پھر حضرت امام حسین آئے اُن کو بھی حضرت امام حسن کے ہمراہ کرلیا، پھر حضرت فاطمہ آئیں اِن کو بھی داخل فرمایا پھر حضرت علی آئے پس اِن کو بھی داخل فرمالیا ،پھر یہ آیت پڑھی اِنَّمَا یُرِیْدُ اللّٰہُ لِیُذْھِبَ عَنْکُمُ الرِّجْسَ اَھْلَ الْبَیْتِ وَیُطَھِّرَکُمْ تَطْھِیْرًا یعنی سوائے اِس کے نہیں ہے کہ اللہ چاہتا ہے کہ دُور کرے تم سے پلیدی گناہوں کی ،اے اہل بیتِ نبوت اور تم کو خوب پاک کرے''۔ اور ابن ابی شیبہ نے حضرت اُم سلمہ سے روایت کیا ہے کہ کہا اُنہوں نے کہ میں تھی پاس رسول اللہ ۖ کے ،کہ خادم نے آ کر خبر دی کہ حضرت علی اور حضرت فاطمہ چوکھٹ پر کھڑی ہیں۔ پس فرمایا آنحضرت ۖ نے مجھ سے کہ علیحدہ ہوجائو سو میں گھر کے اندر چلی گئی، پھر آئے حضرت امام حسن اور امام حسین پس آپ نے دونوں صاحبزادوں کو گود مبارک میں لے لیا ا ور حضرت علی کو ایک ہاتھ سے پکڑا اور دوسرے ہاتھ سے حضرت