Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اپریل 2006

اكستان

15 - 64
لکھی ہے، لیکن علماء اہل سنت والجماعت (دیوبند) نے اُس کے آخری عمل کو بھی سامنے رکھا تو اُنہوںنے    ترحیم نہیں کی بلکہ بعض اکابر نے اس کے لیے ''پلید'' کا لفظ اور حضرت شاہ ولی اللہ صاحب رحمة اللہ علیہ نے    ''سوء سیرت'' کا جملہ استعمال فرمایا ہے۔ اُس کے بارے میں امام غزالی   وغیرہ سے پہلے اسلاف کا نقطۂ نظر بھی یہی چلا آرہا ہے۔ 
	یزید کے بارے میں امام احمد رحمة اللہ علیہ کی گفتگو نقل کرتے ہوئے ابن تیمیہ لکھتے ہیں  :
وَقَالَ لَہُ ابْنُہ اِنَّ قَوْمًا یَّقُوْلُوْنَ اِنَّا نُحِبُّ یَزِیْدَ فَقَالَ ھَلْ یُحِبُّ یَزِیْدَ اَحَد فِیْہِ خَیْر؟ فَقِیْلَ لَہ فَلِمَاذَا لَا تَلْعَنُہ فَقَالَ وَمَتٰی رَأَیْتَ اَبَاکَ یَلْعَنُ اَحَدًا۔      (سوال فی یزید ص ١٢)
''امام احمد رحمة اللہ علیہ سے اُن کے صاحبزادے نے عرض کیا کہ کچھ لوگ کہتے ہیں کہ ہم یزید سے محبت رکھتے ہیں تو انہوں نے فرمایا: کیا کوئی ایسا شخص کہ جس کی طبیعت میں نیکی ہو یزید سے محبت رکھے گا؟ اِس پر اُن سے عرض کیا گیا تو آپ اُس پر لعنت کیوں نہیں فرماتے؟ انہوں نے فرمایا تم نے اپنے باپ کو کب دیکھا ہے کہ اُس نے کسی پر لعنت کی ہو''۔ 
	ابن تیمیہ کے نزدیک یزید خلفاء راشدین کی فہرست سے خارج ہے۔ حتی کہ جو شخص اِسے خلیفۂ راشد کہے اُس کے بارے میں وہ لکھتے ہیں  :
وَمَنْ جَعَلَہ مِنَ الْخُلَفَآئِ الرَّاشِدِیْنَ الْمَھْدِیِّیْنَ فَھُوَ اَیْضًا ضَالّ مُّبْتَدِع کَاذِب۔ (سوال فی یزید لابن تیمیة ص١٥)
''اور جو شخص یزید کو خلفاء راشدین میں جو ہدایت پر قائم رہے شمار کرے تو وہ بھی گمراہ ہے، بدعتی ہے، جھوٹا ہے''۔ 
	حافظ ذہبی اور حافظ ابن حجر یزید سے روایت کردہ حدیثوں کے بارے میں لکھتے ہیں  :
مَقْدُوْح فِیْ عَدَالَتِہ لَیْسَ بِاَھْلٍ اَنْ یُّرْوٰی عَنْہُ۔ وَقَالَ اَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ لَایَنْبَغِیْ اَنْ یُّرْوٰی عَنْہُ۔ (لسان المیزان ج ٦ ص ٢٩٣۔ میزان الاعتدال للذھبی ج٤ ص ٤٤٠)
 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حدیث 5 1
4 حضرت عمر نے کوفہ آباد کیا ،اُس کی آبادی ایک لاکھ تک پہنچ گئی : 6 3
5 کوفہ اور بصرہ کے نحوی : 6 3
6 قرآن پاک کو جمع کرنے والے حضرات کے لیے حضرت عثمان غنی کی ہدایت : 6 3
7 حضرت عمر کی نظر میں دینی مدارس کی اہمیت : 7 3
8 دینی تعلیم کے لیے حضرت ابن مسعود کو کوفہ بھیج دیا : 7 3
9 حضرت معاویہ کے نام حضرت عمر کا حکم نامہ 7 3
10 حضرت ابن ِمسعود کی تعلیمی خدمات پر حضرت علی کی رائے : 8 3
11 ہل ِ بدر اور کوفہ : 9 3
12 حضرت علی کا جنگ ِصفین کے موقع پر حضرت معاویہ کو جواب : 9 3
13 حضرت عثمان غنی کے زمانہ میں اہل بدر کی تعداد سو تھی : 9 3
14 صرف کوفہ میں صحابہ کی تعداد پندرہ سو ہوگئی 9 3
15 قرقیسیہ میں صحابہ کی تعداد : 10 3
16 امام بخاری اور کوفہ : 10 3
17 مسلکِ حنفی کا مرکز بھی کوفہ ہے : 10 3
18 قراء ٰ ت ِ متواترہ اور کوفہ : 11 3
19 مسلکِ حنفی کی بنیاد حضرت عمر حضرت علی اور حضرت ابن مسعود ہیں 11 3
20 یزید کے بارے میں اکابر اہل سنت والجماعت کا مسلک 12 1
21 حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کے مناقب 18 1
22 توہین ِ رسالت اور گستاخانِ رسول ۖ کا بدترین انجام 24 1
23 تحفظ ناموسِ رسالت کی شرعی حیثیت : 24 22
24 شرعی سزا کا نفاذ ممکن نہ ہو تو کیا حکم ہے؟ 27 22
25 جس کمپنی کا توہین سے تعلق نہ ہو اُس کے بائیکاٹ کا کیا حکم ہے 28 22
26 محافل ِقراء ت کی شرعی حیثیت 29 1
27 قراء ت ِ قرآن کے متبادل جائز طریقے : 33 26
28 حضرت مولانا سےّد اسعد صاحب مدنی کی شخصیت وخدمات 34 1
29 امیر ہند میں قومی و ملی خدمت کا جذبہ : 34 28
30 امیر ہند کی خدمات ِ جلیلہ کا اجمالی تذکرہ : 34 28
31 امیر ہند کی حکمت عملی : 35 28
32 مسلمانوں کی اقصادی بحالی کے پروگرام کا پس منظر : 35 28
33 مسلم فنڈ ٹرسٹ (بِلاسود بینکاری) کا قیام : 36 28
34 مسلم فنڈ ٹرسٹ دیوبند کے چند اہم اقدامات : 37 28
35 فسادات کی روک تھام : 38 28
36 مسئلہ آسام : 39 28
37 مسئلہ کشمیر : 39 28
38 مسلم اَوقاف کی حفاظت : 39 28
39 مساجد و مقابر کا تحفظ : 40 28
40 اُردوزبان کا تحفظ : 40 28
41 تحفظ ِحرمین : 40 28
42 بابری مسجد : 41 28
43 امداد و وظائف : 41 28
44 مسلم پرسنل لاء : 42 28
45 مسئلہ اِرتداد : 42 28
46 مسلک ِدیوبند کے محافظ اور سلوک و اِرشاد کے امام 43 1
47 فضائل ِ درود شریف 45 1
48 بسلسلہ اصلاح ِخواتین 53 1
49 عورتوں کے عیوب اور امراض 53 48
50 مال کی محبت : 53 48
51 نبوی لیل ونہار 55 1
52 آنحضرت ۖ کی عادات ِطیبہ گفتگو میں : 55 51
53 گلدستہ ٔ احادیث 57 1
54 تین چیزیں جو صدقہ ٔ جاریہ ہیں : 57 53
55 تین چیزیں جو لعنت کا سبب ہیں : 59 53
56 تین شخص جن کے قریب رحمت کے فرشتے نہیں آتے : 60 53
57 دینی مسائل 61 1
58 ( جمعہ کی نماز کا بیان ) 61 57
59 جمعہ کے خطبہ کے مسائل : 61 57
60 خطبہ کے واجبات : 61 57
61 خطبہ کی سنتیں اور مستحبات 61 57
Flag Counter