ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اپریل 2006 |
اكستان |
|
'' حدیث میں اِس کی عدالت مخدوش ہے، یہ اِس کا اہل نہیں ہے کہ اس سے حدیث کی روایت کی جائے اور امام احمد بن حنبل نے فرمایا ہے کہ اِس کی روایت نہ لینی چاہیے''۔ اِن معروضات کے بعد گزارش ہے کہ یزید کے بارے میں جو ذہن محمود احمد عباسی کی کتابوں سے بن رہا ہے وہ صحیح نہیں ہے۔ عباسی صاحب نے اپنے خاص ذہن کی وجہ سے تاریخ کا بہت بڑا حصہ غائب ہی کردیا ہے، آج کل لوگوں کا علمی ذوق اتنا ہی رہ گیا ہے کہ وہ اُردو کی کتابیں پڑھ لیں حالانکہ علماء کا فرض ہے کہ وہ یہ بھی دیکھیں کہ لکھنے والے نے تحریف اور قطع و برید تو نہیں کی اور اصل مراجع اور ماٰخذ کا بھی مطالعہ کریں اور اگر اتنی محنت نہیں کرسکتے تو اپنے اکابر کی تحقیقات پر اعتبار کریں۔ عباسی صاحب کی تمام ہی تحقیقات قطع و برید سے پُر ہیں۔ آج کل اسی طرح کی تحقیقات چھپ رہی ہیں، انہیں لوگ آخری تحقیق کا درجہ دیے جارہے ہیں چاہے وہ تحقیق نہ ہو تحریف ہی ہو، کیونکہ موجودہ دور میں لکھنے والے متقی نہیں ہیں اس لیے اپنی خواہش کے مطابق جگہ جگہ سے عبارتیں لے کر ایک خوبصورت و مؤثر مضمون بنادیتے ہیں جس کا حقیقت سے کوئی واسطہ نہیں ہوتا چہ جائیکہ وہ تحقیق ہو۔ اس لیے سب سے سہل اور عمدہ راستہ یہی ہے کہ اِسلاف کا مسلک معلوم کرلیا جائے اور اُس پر قائم رہا جائے۔ وَاللّٰہُ وَلِیُّ التَّوْفِیْقِ ۔ حامد میاں غفرلہ ٣ جمادی الاولی ١٤٠٢ ھ ٢٨ فروری ٨٢ئ یکشنبہ درس ِ حدیث حضر ت مولانا سید محمود میاں صاحب( مہتمم جامعہ مدنیہ جدید) ہر انگریزی مہینے کے پہلے ہفتہ کو بعد از نماز ِ عصرشام5:00 بمقام 537-Aفیصل ٹائون نزد جناح ہسپتال مستورات کو حدیث شریف کا درس دیتے ہیں۔ خواتین کو شرکت کی عام دعوت ہے۔(اِدارہ)