ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مارچ 2006 |
اكستان |
|
تھے۔ آپ کی زندگی ہندوستان کے مسلمانوں کی فلاح و بہبود کے لیے وقف تھی، آپ نے تمام زندگی مسلسل جدوجہد میں گزاری۔ آپ کے لیے یہ جملہ بھی ہر شخص کی زبان پر جاری تھا کہ ''خُلِقَ لِلسَّفَرِ'' یعنی آپ پیدا ہی سفر کے لیے کیے گئے تھے۔ آپ کی زندگی کے آخری پچاس برس کا اگر حساب کیا جائے تو بمشکل پانچ برس مجموعی طور پر آپ نے حضر کی حالت میں گزارے ہوں گے۔ آپ کی دینی، ملی، تہذیبی اور ثقافتی خدمات کے تزکرہ کے لیے بہت بڑا دفتر درکار ہے۔ آپ کی جد و جہد کا دائرۂ کار صرف ہندوستان تک ہی محدود نہ تھا بلکہ ایشیا، افریقہ، امریکہ اور یورپ کے مسلمان بھی آپ سے راہنمائی حاصل کرتے اور آپ کے مفید مشوروں کی روشنی میں اپنے معاملات طے کرتے۔ آپ کی وفات ایک خاندان کا نہیں بلکہ مسلمانوں کا مجموعی نقصان ہے۔ اس سے پیدا ہونے والا خلاء فی الفور پورا ہوتا نظر نہیں آتا۔ اللہ تعالیٰ حضرت رحمة اللہ علیہ کی خدمات کو قبول فرماکر آخرت کے بلند ترین درجات عطاء فرمائے اور اُن کے پسماندگان کو صبر جمیل عطا ہو۔ اہل ِ اِدارہ ان کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔ جامعہ مدنیہ جدید اور خانقاہ حامدیہ میں حضرت رحمہ اللہ کے لیے ایصال ثواب اور دعاء مغفرت کرائی گئی، اللہ تعالیٰ قبول فرمائے۔ آمین۔ درس ِ حدیث حضر ت مولانا سید محمود میاں صاحب( مہتمم جامعہ مدنیہ جدید) ہر انگریزی مہینے کے پہلے ہفتہ کو بعد از نماز ِ عصرشام4:45 بمقام 537-Aفیصل ٹائون نزد جناح ہسپتال مستورات کو حدیث شریف کا درس دیتے ہیں۔ خواتین کو شرکت کی عام دعوت ہے۔(اِدارہ)