Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مارچ 2006

اكستان

34 - 64
سر زمین ِ دیوبند کی قبولیت  : 
	اِن کے بعد بظاہر علماء ربانیین کا وجود بہت قلیل ہوگیا۔ عامة الناس کو ظالم کی قوت کا عروج نظر آیا۔ ایسے قحط الرجال کے زمانہ میں اللہ رب العزت نے حجة الاسلام حضرت مولانا محمد قاسم نانوتوی اور قطب الارشاد حضرت مولانا رشید احمد گنگوہی سے دعوت الی اللہ اور غلبۂ اسلام کا کام بصورت تحریک ''دار العلوم دیوبند'' لیا۔اللہ تعالیٰ نے اِن دونوں بزرگوں کی تربیت و مجاہدانہ کردار کی سرپرستی سید الطائفہ حاجی امداد اللہ مہاجر مکی سے کروائی۔ 
مقام ِ شیخ الہند   :
	اِن کی محنت اور ہمہ قسم قربانیوں کو اللہ نے وہ شرف قبولیت بخشا کہ مذکورہ تینوں بزرگوں کی آغوش تعلیم و تربیت سے اِس وطن کو انگریز شاطر کے آہنی پنجے سے آزاد کرانے اور مظلوم لوگوں کی دینی، علمی، اخلاقی، رُوحانی، معاشرتی اور سماجی تربیت کے لیے دُنیائے اسلام کے نامور فرزند، عالم ِ ربانی اور مجاہدِ عظیم محمود حسن دیوبندی کو پیدا کیا جن کو دُنیا ''شیخ الہند'' کے نام سے جانتی پہچانتی ہے۔ 
	حضرت شیخ الہند کے مجاہدانہ کردار اور تعلیم و تربیت کے ماحول، آپ کی ذہانت و ذکاوت اور آپ کے لائق و عظیم شاگردوں کو دیکھ کر معاصرین زمانہ آپ کو ''ابوحنیفۂ ثانی'' کہنے پر مجبور ہوگئے۔ 
	جہاں ایک طرف آپ کے حلقۂ تعلیم و تربیت سے محدث، فقیہ، کامل صوفیا، مجاہدین ِ اسلام اور عظیم دانشور پیدا ہوئے( جیسے حضرت مولانا سید انور شاہ کاشمیری، حضرت مفتی کفایت اللہ، حکیم الامت حضرت مولانا محمد اشرف علی تھانوی، امام انقلاب مولانا عبید اللہ سندھی، شیخ العرب والعجم حضرت سید حسین احمد مدنی  ، شیخ الاسلام حضرت مولانا شبیر احمد عثمانی   اور بانی ٔتبلیغی جماعت حضرت مولانا محمد الیاس دہلوی، امام الہند حضرت مولانا ابوالکلام آزاد) وہاں دوسری طرف آپ کے مجاہدانہ کردار سے ظالم و جابر انگریزی قوت اتنی کمزور ہوگئی کہ انگریزی حکومت کے ڈِکٹیٹر ہندوستان کو آزاد کرنے پر مجبور ہوگئے۔ ایسے ناز ک حالات اور حساس زمانہ میں حضرت شیخ الہند   کی زندگی نے وفانہ کی۔ آپ اِس عالم فانی سے عالم جاودانی کو چل دیے۔ 
الامام المجاہد فی سبیل اللہ جانشین ِ شیخ الہند   :
	اِن کے بعد حق جل مجدہ' نے آپ کی جانشینی جیسے عظیم منصب اور آپ کے مشن کی تکمیل آپ کے
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حدیث 7 1
4 حضرت عمار کی شیطان سے حفاظت : 8 3
5 صالح ہم نشین کی دُعاء کرنا : 8 3
6 کوفہ سے طلب علم کے لیے مدینہ منورہ آمد : 8 3
7 کوفہ ....... اہل علم کا مرکز : 9 3
8 حضرت ابن مسعود کی کوفہ میں آمد : 10 3
9 نبی علیہ السلام کے خاص خادم ......... ابن مسعود : 10 3
10 حضرت عمار کوفہ میں : 11 3
11 حضرت سلمان فارسی کوفہ میں : 11 3
12 حضرت حذیفہ کوفہ میں : 11 3
13 یزید حاکم تھا خلیفۂ راشد نہ تھا 13 1
14 اَللَّطَائِفُ الْاَحْمَدِےَّہ فِی الْمَنَاقِبِ الْفَاطِمِےَّہ حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کے مناقب 24 1
15 حضرت مولانا سےّد اسعد صاحب مدنی کی شخصیت وخدمات 32 1
16 ہند میں حضرت خواجہ اجمیری کی آمد : 32 15
17 حضرت مجدد الف ثانی کی محنت : 33 15
18 امامُ الحکمت اور اُن کی جماعت : 33 15
19 سر زمین ِ دیوبند کی قبولیت : 34 15
20 مقام ِ شیخ الہند : 34 15
21 الامام المجاہد فی سبیل اللہ جانشین ِ شیخ الہند : 34 15
22 انتخاب جانشین ِ شیخ الاسلام : 35 15
23 خطاب ''فدائے ملت'' کا پس منظر : 35 15
24 امیر الہند کا اجمالی تعارف : 36 15
25 تاریخ پیدائش : 36 15
26 مقام ِولادت : 36 15
27 اسم ِ گرامی : 36 15
28 تعلیم و تربیت : 37 15
29 فدائے ملت کے اُستادِ اول اور حضرت شیخ الاسلام کا تعلق : 37 15
30 حضرت قاری اصغر علی کا انداز ِ تربیت : 37 15
31 آپ کے چند مشہور اساتذہ کرام : 38 15
32 تدریس : 38 15
33 امیر الہند کی سیاسی زندگی کا آغاز : 38 15
34 امیر الہند کی وسعت ِظرفی : 39 15
35 ماہِ صفر ....... احادیث مبارکہ کی روشنی میں 41 1
36 ماہِ صفر کے متعلق رسول اللہ ۖ کے اِرشادات : 41 35
37 ماہِ صفر کے متعلق عوام الناس کے خیالات : 42 35
38 ماہِ صفر سے متعلق ایک روایت کی وضا حت : 44 35
39 ماہِ صفر اور تیرہ تیزی : 45 35
40 بسلسلہ اصلاح ِخواتین 46 1
41 نیک اور دیندار عورتوں کے اَوصاف 46 40
42 دین اسلام : 47 40
43 دین کے اجزاء : 48 40
44 بقیه : حضرت فاطمہ کے مناقب 49 14
45 نبوی لیل ونہار 50 1
46 آنحضرت ۖ کے خصال ِحمیدہ چھینک کے بارے میں : 50 45
47 آنحضرت ۖ کی عاداتِ برگزیدہ چلنے میں : 51 45
48 گلدستہ ٔ احادیث 53 1
49 علم تین ہیں : 53 48
50 تین قسم کے لوگ جن سے اللہ تعالیٰ کو سخت نفرت ہے : 54 48
51 مور تین قسم کے ہیں : 55 48
52 دینی مسائل 56 1
53 ( جمعہ کی نماز کا بیان ) 56 52
54 جمعہ کے فضائل : 56 52
55 جمعہ کے آداب : 56 52
56 نماز جمعہ پڑھنے کا طریقہ : 57 52
57 نماز جمعہ فرض ہونے کی شرطیں : 57 52
58 نماز جمعہ کے صحیح ہونے کی شرطیں : 58 52
59 اخبار الجامعہ 60 1
60 وفیات 61 1
61 تقریظ وتنقید 62 1
Flag Counter