Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مارچ 2006

اكستان

48 - 64
کرتے ہیں۔ گناہ کے کام سے اللہ تعالیٰ ناراض اور ثواب کے کام سے خوش ہوتے ہیں۔ 
	عمر بھر کوئی کیسا ہی بھلا برا ہو مگر جس حالت پر خاتمہ ہوتا ہے اُسی کے موافق جزاء و سزا ہوتی ہے۔ (تعلیم الدین ص١٢)۔ 
دین کے اجزاء  :
	دین کے پانچ اجزاء (حصّے) ہیں  :
	پہلا جزء  :  ایک جز تو ہے عقائد کہ دل سے اور زبان سے یہ اِقرار کرنا کہ اللہ اور رسول اللہ  ۖ  نے جس چیز کی جس طور پر خبر دی ہے وہی حق ہے۔ اِس کی تفصیل عقائد کی کتابوں سے معلوم ہوگی۔ 
	دوسرا جزء  :  عبادات ہیں۔ یعنی نماز، روزہ، زکوٰة، حج وغیرہ 
	تیسرا جزء  :  معاملات ہیں۔ یعنی نکاح و طلاق کے احکام اور کفارات ،بیع و شراء اجارة ،زراعت یعنی لین دین، خرید و فروخت، تجارت و کاشتکاری وغیرہ ۔اور اِن کے جزء دین ہونے کا یہ مطلب نہیں کہ شریعت یہ سکھاتی ہے کہ کھیتی اس طرح بویا کرو اور تجارت فلاں چیز کی کیا کرو بلکہ شریعت یہ بتلاتی ہے کہ کسی پر ظلم و زیادتی مت کرو اور اس طرح معاملہ نہ کرو جس میں نزاع (یعنی جھگڑے) کا اندیشہ ہو۔ غرض جائز و ناجائز کو بیان کیا جاتا ہے(جس کی تفصیل کتب فقہ میں ہے) ۔
	چوتھا جزء  :  معاشرت ہے۔ یعنی اُٹھنا بیٹھنا، مِلنا جُلنا، مہمان بننا، کسی کے گھر پر کس طرح جانا چاہیے اور اِس کے کیا آداب ہیں؟ بیوی بچوں، رشتہ داروں، اجنبیوں اور نوکروں کے ساتھ کیسا برتائو کرنا چاہیے۔ 
	 پانچواں جزء  :  اخلاق اور اصلاحِ نفس ہے۔ 
	یہ پانچ اجزاء دین کے ہیں۔ اِن پانچوں کے مجموعہ کا نام ''دین'' ہے۔ اگر کسی میں ایک جزء بھی اِن میں سے کم ہو تو وہ دین میںناقص ہے۔ جیسے کسی کا ایک ہاتھ نہ ہو وہ پیدائش میں ناقص ہے۔ 
	حسین (خوبصورت) وہ ہے جس کی ناک، کان، آنکھ سب ہی حسین ہوں، اگر سب چیزیں اچھی ہوں مگر آنکھوں سے اندھا ہو یا ناک کٹی ہو تو وہ حسین نہیں۔ اسی طرح دیندار وہ ہے جو تمام شعبوں کا جامع ہو۔ 
	اب دیکھ لیجیے کہ ہم نے اِن پانچوں کا کتنا اہتمام کررکھا ہے۔ حالت یہ ہے کہ بعض لوگوں نے عقائد و عبادات کو کم کررکھا ہے۔ عقائد میں توحید رسالت کے متعلق جو گڑبڑ کررکھی ہے سب ہی جانتے ہیں۔ عقائد میں
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حدیث 7 1
4 حضرت عمار کی شیطان سے حفاظت : 8 3
5 صالح ہم نشین کی دُعاء کرنا : 8 3
6 کوفہ سے طلب علم کے لیے مدینہ منورہ آمد : 8 3
7 کوفہ ....... اہل علم کا مرکز : 9 3
8 حضرت ابن مسعود کی کوفہ میں آمد : 10 3
9 نبی علیہ السلام کے خاص خادم ......... ابن مسعود : 10 3
10 حضرت عمار کوفہ میں : 11 3
11 حضرت سلمان فارسی کوفہ میں : 11 3
12 حضرت حذیفہ کوفہ میں : 11 3
13 یزید حاکم تھا خلیفۂ راشد نہ تھا 13 1
14 اَللَّطَائِفُ الْاَحْمَدِےَّہ فِی الْمَنَاقِبِ الْفَاطِمِےَّہ حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کے مناقب 24 1
15 حضرت مولانا سےّد اسعد صاحب مدنی کی شخصیت وخدمات 32 1
16 ہند میں حضرت خواجہ اجمیری کی آمد : 32 15
17 حضرت مجدد الف ثانی کی محنت : 33 15
18 امامُ الحکمت اور اُن کی جماعت : 33 15
19 سر زمین ِ دیوبند کی قبولیت : 34 15
20 مقام ِ شیخ الہند : 34 15
21 الامام المجاہد فی سبیل اللہ جانشین ِ شیخ الہند : 34 15
22 انتخاب جانشین ِ شیخ الاسلام : 35 15
23 خطاب ''فدائے ملت'' کا پس منظر : 35 15
24 امیر الہند کا اجمالی تعارف : 36 15
25 تاریخ پیدائش : 36 15
26 مقام ِولادت : 36 15
27 اسم ِ گرامی : 36 15
28 تعلیم و تربیت : 37 15
29 فدائے ملت کے اُستادِ اول اور حضرت شیخ الاسلام کا تعلق : 37 15
30 حضرت قاری اصغر علی کا انداز ِ تربیت : 37 15
31 آپ کے چند مشہور اساتذہ کرام : 38 15
32 تدریس : 38 15
33 امیر الہند کی سیاسی زندگی کا آغاز : 38 15
34 امیر الہند کی وسعت ِظرفی : 39 15
35 ماہِ صفر ....... احادیث مبارکہ کی روشنی میں 41 1
36 ماہِ صفر کے متعلق رسول اللہ ۖ کے اِرشادات : 41 35
37 ماہِ صفر کے متعلق عوام الناس کے خیالات : 42 35
38 ماہِ صفر سے متعلق ایک روایت کی وضا حت : 44 35
39 ماہِ صفر اور تیرہ تیزی : 45 35
40 بسلسلہ اصلاح ِخواتین 46 1
41 نیک اور دیندار عورتوں کے اَوصاف 46 40
42 دین اسلام : 47 40
43 دین کے اجزاء : 48 40
44 بقیه : حضرت فاطمہ کے مناقب 49 14
45 نبوی لیل ونہار 50 1
46 آنحضرت ۖ کے خصال ِحمیدہ چھینک کے بارے میں : 50 45
47 آنحضرت ۖ کی عاداتِ برگزیدہ چلنے میں : 51 45
48 گلدستہ ٔ احادیث 53 1
49 علم تین ہیں : 53 48
50 تین قسم کے لوگ جن سے اللہ تعالیٰ کو سخت نفرت ہے : 54 48
51 مور تین قسم کے ہیں : 55 48
52 دینی مسائل 56 1
53 ( جمعہ کی نماز کا بیان ) 56 52
54 جمعہ کے فضائل : 56 52
55 جمعہ کے آداب : 56 52
56 نماز جمعہ پڑھنے کا طریقہ : 57 52
57 نماز جمعہ فرض ہونے کی شرطیں : 57 52
58 نماز جمعہ کے صحیح ہونے کی شرطیں : 58 52
59 اخبار الجامعہ 60 1
60 وفیات 61 1
61 تقریظ وتنقید 62 1
Flag Counter