ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مارچ 2006 |
اكستان |
|
کوتاہی نہ کریں گی بلکہ پہلے سے زیادہ کوشش کریں گی۔ ہماری طرح نہ ہوں گی کہ ہم توبہ کے بھروسہ پر گناہ بھی کرتے ہیںاور عمل میں کوتاہی بھی کرتے ہیں۔ ٭ سَآئِحَاتٍ جمہور سلف نے سَآئِحَاتٍ کی تفسیر صَآئِمَاتٍ (روزہ والیاں) سے کی ہے کہ وہ بیبیاں روزہ رکھنے والی ہوں گی۔ سَآئِحَاتٍ کی اصل تفسیر صَآئِمَاتٍ ہے۔ اکثر مفسرین نے سَآئِحَاتٍ کی یہی تفسیر کی ہے۔ جب یہ معلوم ہوگیا کہ سَآئِحَاتٍ کی تفسیر روزہ رکھنے والیاں ہیں تو اِس سے معلوم ہوا کہ روزہ بڑی عبادت ہے، کیونکہ تعمیم کے بعد تخصیص اہتمام کے لیے ہوتی ہے۔ حالانکہ مسلمات اور عابدات میں روزہ بھی داخل تھا مگر اللہ تعالیٰ نے اِس کو اہتمام کے ساتھ الگ بیان فرمایا ہے جس سے اِس کی خاص عظمت اور فضیلت معلوم ہوئی کہ یہ بہت بڑی عبادت ہے۔ (النسواں فی رمضان ملحقہ فضائل صوم و صلوٰة ص ٢١٩ و ٢٣٧) دین اسلام : قَالَ اللّٰہُ تَعَالٰی اِنَّ الدِّیْنَ عِنْدَ اللّٰہِ الْاِسْلَامُ (سُورہ آل عمران) ''اللہ تعالیٰ نے فرمایا بلاشبہ سچا دین اللہ کے نزدیک یہی اسلام ہے''۔ وَمَنْ یَّبْتَغِ غَیْرَ الْاِسْلَامِ دِیْنًا فَلَنْ یُّقْبَلَ مِنْہُ وَھُوَ فِی الْاٰخِرَةِ مِنَ الْخٰسِرِیْنَ (سُورہ آل عمران) ''جو شخص اسلام کے سوا کسی دوسرے دین کو طلب کرے گا تو وہ اِس سے مقبول نہ ہوگا۔ اور وہ شخص آخرت میں تباہ کاروں میں ہوگا''۔ وَمَنْ یَّرْتَدِدْ مِنْکُمْ عَنْ دِیْنِہ فَیَمُتْ وَھُوَ کَافِر فَاُولٰئِکَ حَبِطَتْ اَعْمَالُھُمْ فِی الدُّنْیَا وَالْاٰخِرَةِ وَاُولٰئِکَ اَصْحٰبُ النَّارِ ھُمْ فِیْھَا خٰلِدُوْنَ ( البقرة ٢١٧) ''جو شخص تم میں سے اپنے دین سے پھرجائے اور پھر کافر ہی ہونے کی حالت میں مرجائے تو ایسے لوگوں کے نیک اعمال دُنیا و آخرت میں سب غارت ہوجاتے ہیں اور ایسے لوگ ہمیشہ دوزخ میں رہیں گے''۔ فائدہ : بندوں کو اللہ تعالیٰ نے سمجھ اور اِرادہ دیا ہے جس سے وہ گناہ اور ثواب کاکام اپنے اختیار سے