Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مارچ 2006

اكستان

53 - 64
گلدستہ ٔ  احادیث 
(  حضرت مولانا نعیم الدین صاحب ،مدرس جامعہ مدنیہ لاہور  )
علم تین ہیں  : 
عَنْ عَبْدِ اللّٰہِ بْنِ عَمْرٍو قَالَ  قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہِ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ: اَلْعِلْمُ ثَلٰثَة آیَة مُّحْکَمَة اَوْ سُنَّة قَائِمَة اَوْ فَرِیْضَة عَادِلَة ، وَمَاکَانَ سِوَی ذَالِکَ فَھُوَ فَضْل''(ابوداود، ابنِ ماجہ بحوالہ مشکوة ص٣٥)
حضرت عبد اللہ بن عمرو   فرماتے ہیں کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: علم تین ہیں (١) آیت ِمحکمہ (٢) سنت ِ قائمہ (٣) فریضہ عادلہ، اِن کے علاوہ جو کچھ ہے وہ زائد ہے۔
	فائدہ  :  حدیث پاک کا مطلب (واللہ اعلم) یا تو یہ ہے کہ علم ِ دین کی تین قسمیں ہیں۔ آیت ِمحکمہ کا علم، سنت ِ قائمہ کا علم اور فریضہ ٔعادلہ کا علم۔یا یہ مطلب ہے کہ علم ِ دین کی بنیاد تین چیزوں پر ہے۔
	(١)  آیت ِ محکمہ : قرآن پاک کی وہ آیات جن کا حکم منسوخ نہ ہو اور مراد بھی واضح ہو، چونکہ اصل ِ قرآن آیات ِ محکمات ہی ہیں اس لیے اس موقع پر صرف اِنہی کا تذکرہ کیا گیا۔ 
	(٢)  سنت ِ قائمہ: وہ احادیث جن کا ثبوت صحیح طریق سے ہوچکا ہو اور وہ غیر منسوخ اور معمول بہ ہوں۔
	 (٣)  فریضہ عادلہ: اِس سے مراد اجماع ِ اُمت اور قیاس شرعی ہیں، ان کو فریضہ اس لیے کہا گیا ہے کہ اِن پر بھی اِسی طرح عمل کرنا ضروری ہے جس طرح کتاب اللہ اور سنت ِ رسول اللہ  ۖ  پر، کیونکہ عَادِلَہ کے معنیٰ مُسَاوِیَة کے ہوتے ہیں۔
	 اِس حدیث شریف میں اِس طرف اشارہ ہوا کہ دین و شریعت کی بنیاد چار چیزوں پر ہے۔ (١) کتاب اللہ (٢)  سنت ِ رسول اللہ (٣) اجماع ِ اُمت (٤) قیاس شرعی، اِن کے علاوہ جو کچھ ہے وہ زائد ہے یعنی وہ دلیل شرعی نہیں بن سکتا۔ جو لوگ صرف قرآن کو حجت مانتے ہیں اور وہ لوگ جو کتاب و سنت فقط دو کو حجت مانتے ہیں اجماع اُمت اور قیاس شرعی کو حجت نہیں مانتے، اُنہیں اِس حدیث پر نظر کرلینی چاہیے کہ اِس سے چاروں کا حجت ہونا ثابت ہوتا ہے۔ 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حدیث 7 1
4 حضرت عمار کی شیطان سے حفاظت : 8 3
5 صالح ہم نشین کی دُعاء کرنا : 8 3
6 کوفہ سے طلب علم کے لیے مدینہ منورہ آمد : 8 3
7 کوفہ ....... اہل علم کا مرکز : 9 3
8 حضرت ابن مسعود کی کوفہ میں آمد : 10 3
9 نبی علیہ السلام کے خاص خادم ......... ابن مسعود : 10 3
10 حضرت عمار کوفہ میں : 11 3
11 حضرت سلمان فارسی کوفہ میں : 11 3
12 حضرت حذیفہ کوفہ میں : 11 3
13 یزید حاکم تھا خلیفۂ راشد نہ تھا 13 1
14 اَللَّطَائِفُ الْاَحْمَدِےَّہ فِی الْمَنَاقِبِ الْفَاطِمِےَّہ حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کے مناقب 24 1
15 حضرت مولانا سےّد اسعد صاحب مدنی کی شخصیت وخدمات 32 1
16 ہند میں حضرت خواجہ اجمیری کی آمد : 32 15
17 حضرت مجدد الف ثانی کی محنت : 33 15
18 امامُ الحکمت اور اُن کی جماعت : 33 15
19 سر زمین ِ دیوبند کی قبولیت : 34 15
20 مقام ِ شیخ الہند : 34 15
21 الامام المجاہد فی سبیل اللہ جانشین ِ شیخ الہند : 34 15
22 انتخاب جانشین ِ شیخ الاسلام : 35 15
23 خطاب ''فدائے ملت'' کا پس منظر : 35 15
24 امیر الہند کا اجمالی تعارف : 36 15
25 تاریخ پیدائش : 36 15
26 مقام ِولادت : 36 15
27 اسم ِ گرامی : 36 15
28 تعلیم و تربیت : 37 15
29 فدائے ملت کے اُستادِ اول اور حضرت شیخ الاسلام کا تعلق : 37 15
30 حضرت قاری اصغر علی کا انداز ِ تربیت : 37 15
31 آپ کے چند مشہور اساتذہ کرام : 38 15
32 تدریس : 38 15
33 امیر الہند کی سیاسی زندگی کا آغاز : 38 15
34 امیر الہند کی وسعت ِظرفی : 39 15
35 ماہِ صفر ....... احادیث مبارکہ کی روشنی میں 41 1
36 ماہِ صفر کے متعلق رسول اللہ ۖ کے اِرشادات : 41 35
37 ماہِ صفر کے متعلق عوام الناس کے خیالات : 42 35
38 ماہِ صفر سے متعلق ایک روایت کی وضا حت : 44 35
39 ماہِ صفر اور تیرہ تیزی : 45 35
40 بسلسلہ اصلاح ِخواتین 46 1
41 نیک اور دیندار عورتوں کے اَوصاف 46 40
42 دین اسلام : 47 40
43 دین کے اجزاء : 48 40
44 بقیه : حضرت فاطمہ کے مناقب 49 14
45 نبوی لیل ونہار 50 1
46 آنحضرت ۖ کے خصال ِحمیدہ چھینک کے بارے میں : 50 45
47 آنحضرت ۖ کی عاداتِ برگزیدہ چلنے میں : 51 45
48 گلدستہ ٔ احادیث 53 1
49 علم تین ہیں : 53 48
50 تین قسم کے لوگ جن سے اللہ تعالیٰ کو سخت نفرت ہے : 54 48
51 مور تین قسم کے ہیں : 55 48
52 دینی مسائل 56 1
53 ( جمعہ کی نماز کا بیان ) 56 52
54 جمعہ کے فضائل : 56 52
55 جمعہ کے آداب : 56 52
56 نماز جمعہ پڑھنے کا طریقہ : 57 52
57 نماز جمعہ فرض ہونے کی شرطیں : 57 52
58 نماز جمعہ کے صحیح ہونے کی شرطیں : 58 52
59 اخبار الجامعہ 60 1
60 وفیات 61 1
61 تقریظ وتنقید 62 1
Flag Counter