ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مارچ 2006 |
اكستان |
ماہِ صفر ....... احادیث مبارکہ کی روشنی میں ( جناب محمد عدنان زکریا صاحب ) ماہِ صفر کے متعلق رسول اللہ ۖ کے اِرشادات : عَنْ اَبِیْ ھُرَیْرَةَ (رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ) قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ۖ ''لَا عَدْ وٰی وَلَا طِیَرَةَ وَلَا ھَامَةَ وَلَا صَفَرَ''۔ (بخاری ج ٢ ص٨٥٧) حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ رسول اللہ ۖ سے روایت کرتے ہیں کہ آپ ۖ نے ارشاد فرمایا : ''مرض کا لگ جانا ، نحوست ،اُلّواور صفر یہ سب بے حقیقت باتیں ہیں''۔ عَنْ جَابِرٍ (رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ) قَالَ سَمِعْتُ النَّبِیَّ ۖ یَقُوْلُ لَا عَدْ وٰی وَلَا صَفَرَ وَلَا غَوْلَ''۔(مسلم ج ٢ ص٢٣١) حضرت جابر رضی اللہ عنہ بیان فرماتے ہیں کہ میں نے خود رسول اللہ ۖ سے سنا ہے کہ آپ ۖ فرمارہے تھے : ''مرض کا لگ جانا، صفراورغول بیابانی سب (بے بنیاد) خیالات ہیں اِن کی کوئی حقیقت نہیں''۔ عَنْ اَبِیْ ھُرَیْرَةَ (رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ) قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ۖ''لَا عَدْ وٰی وَلَا ھَامَةَ وَلَا نَوْئَ وَلَا صَفَرَ''۔ (مسلم ج ٢ ص٢٣١) حضرت ابو ہریرة رضی اللہ عنہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ ۖ نے فرمایا ''مرض کا لگ جانا ، اُلّو،ستارہ اور صفر یہ سب وہم پرستی کی باتیں ہیں اِن میں کوئی حقیقت نہیں''۔ مندرجہ بالا ا حادیث ِمبارکہ میں رحمت ِکائنات ۖ نے صفر کے متعلق جتنے باطل نظریات(بے بنیاد) خیالات اور توہمات زمانہ جاہلیت میں عربوں کے اندر پائے جاتے تھے اُن سب کی صاف صاف نفی فرمادی اور کسی بھی قسم کے توہمات کی کوئی گنجائش نہیں رکھی۔