Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مارچ 2006

اكستان

44 - 64
لاکھوں کے حساب سے آفات وبلیات کے نازل ہونے کی تعداد بھی نقل کردی ہے۔ اور اِسی پر اکتفا نہیں کیا بلکہ جلیل القدر انبیاء علیہم الصلوة والسلام کو بھی اِسی ماہ میں مبتلائے مصیبت ہونا قراردیاہے ۔اور پھرخود ہی انہوں نے نماز کے خاص خاص طریقے بتلائے جن پر عمل کرنے سے عمل کرنے والاتمام مصائب و آلام سے محفوظ ہو جاتا ہے۔ یہ سب من گھڑت اور اپنی طرف سے بنائی ہوئی باتیں ہیں جن کی قرآن وسنت سے کوئی سند نہیں ہے۔ کیونکہ جب بنیادی طورپر ماہ صفر میں مصیبتوں اور آفتوں کا نازل ہونا ہی باطل ہے اور جاہلیت اُولیٰ کا ایجاد کردہ نظریہ ہے اور حضور اقدس  ۖ نے اِس کو بالکل بے اصل اوربے بنیاد قراردیا ہے تو اِس پر جو بنیاد رکھی جائے گی وہ بھی باطل اور غلط ہی ہوگی''۔ (صفر اور توہم پرستی    صفحہ  ٥  طبع صدیقی ٹرسٹ،کراچی)
ماہِ صفر سے متعلق ایک روایت کی وضا حت  :
	من گھڑت اور ایجاد کردہ باتوں کی کوئی بنیاد تو ہوتی نہیں لیکن جب جاہلوں سے یا اُن کے گمراہ کن راہنمائوں سے اُن کے باطل نظریات کی دلیل مانگی جاتی ہے تو وہ من گھڑت روایتیں اور غلط دلیلیں پیش کیا کرتے ہیں ۔چنانچہ صفر کے منحوس ہونے کے متعلق بھی ایک روایت پیش کی جاتی ہے جس کے الفاظ یہ ہیں  :
قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ  صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ مَنْ بَشَّرَنِیْ بِخُرُوْجِ صَفَرَ بَشَّرْتُہ بِالْجَنَّةِ۔(الموضوعات الکبرٰی ص٢٢٤ طبع قدیمی کتب خانہ کراچی)
''رسول اللہ  ۖ نے فرمایا کہ جو شخص مجھے ماہ صفر گز رنے کی بشارت دے گا میں اُس کو جنت کی بشارت دوں گا''۔
	اس روایت سے یہ لوگ ماہ صفر کے منحوس اور نامراد ہونے پر استدلال کرتے ہیں اور کہتے ہیں کہ صفر میں نحوست تھی تب ہی تو نبی کریم  ۖ نے یہ بات ارشاد فرمائی اور صفر کے بسلامت گزرنے کی خبر دینے پر جنت کی بشارت دی تواِس کے متعلق واضح ہو کہ  :
(١)  اول تو ملا علی قاری  نے جو بڑے جلیل القدر محدث ہیں اپنی مشہور و معروف کتاب ''الموضوعات الکبرٰی'' میں (جس میں موصوف نے موضوع یعنی بے اصل اور من
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حدیث 7 1
4 حضرت عمار کی شیطان سے حفاظت : 8 3
5 صالح ہم نشین کی دُعاء کرنا : 8 3
6 کوفہ سے طلب علم کے لیے مدینہ منورہ آمد : 8 3
7 کوفہ ....... اہل علم کا مرکز : 9 3
8 حضرت ابن مسعود کی کوفہ میں آمد : 10 3
9 نبی علیہ السلام کے خاص خادم ......... ابن مسعود : 10 3
10 حضرت عمار کوفہ میں : 11 3
11 حضرت سلمان فارسی کوفہ میں : 11 3
12 حضرت حذیفہ کوفہ میں : 11 3
13 یزید حاکم تھا خلیفۂ راشد نہ تھا 13 1
14 اَللَّطَائِفُ الْاَحْمَدِےَّہ فِی الْمَنَاقِبِ الْفَاطِمِےَّہ حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کے مناقب 24 1
15 حضرت مولانا سےّد اسعد صاحب مدنی کی شخصیت وخدمات 32 1
16 ہند میں حضرت خواجہ اجمیری کی آمد : 32 15
17 حضرت مجدد الف ثانی کی محنت : 33 15
18 امامُ الحکمت اور اُن کی جماعت : 33 15
19 سر زمین ِ دیوبند کی قبولیت : 34 15
20 مقام ِ شیخ الہند : 34 15
21 الامام المجاہد فی سبیل اللہ جانشین ِ شیخ الہند : 34 15
22 انتخاب جانشین ِ شیخ الاسلام : 35 15
23 خطاب ''فدائے ملت'' کا پس منظر : 35 15
24 امیر الہند کا اجمالی تعارف : 36 15
25 تاریخ پیدائش : 36 15
26 مقام ِولادت : 36 15
27 اسم ِ گرامی : 36 15
28 تعلیم و تربیت : 37 15
29 فدائے ملت کے اُستادِ اول اور حضرت شیخ الاسلام کا تعلق : 37 15
30 حضرت قاری اصغر علی کا انداز ِ تربیت : 37 15
31 آپ کے چند مشہور اساتذہ کرام : 38 15
32 تدریس : 38 15
33 امیر الہند کی سیاسی زندگی کا آغاز : 38 15
34 امیر الہند کی وسعت ِظرفی : 39 15
35 ماہِ صفر ....... احادیث مبارکہ کی روشنی میں 41 1
36 ماہِ صفر کے متعلق رسول اللہ ۖ کے اِرشادات : 41 35
37 ماہِ صفر کے متعلق عوام الناس کے خیالات : 42 35
38 ماہِ صفر سے متعلق ایک روایت کی وضا حت : 44 35
39 ماہِ صفر اور تیرہ تیزی : 45 35
40 بسلسلہ اصلاح ِخواتین 46 1
41 نیک اور دیندار عورتوں کے اَوصاف 46 40
42 دین اسلام : 47 40
43 دین کے اجزاء : 48 40
44 بقیه : حضرت فاطمہ کے مناقب 49 14
45 نبوی لیل ونہار 50 1
46 آنحضرت ۖ کے خصال ِحمیدہ چھینک کے بارے میں : 50 45
47 آنحضرت ۖ کی عاداتِ برگزیدہ چلنے میں : 51 45
48 گلدستہ ٔ احادیث 53 1
49 علم تین ہیں : 53 48
50 تین قسم کے لوگ جن سے اللہ تعالیٰ کو سخت نفرت ہے : 54 48
51 مور تین قسم کے ہیں : 55 48
52 دینی مسائل 56 1
53 ( جمعہ کی نماز کا بیان ) 56 52
54 جمعہ کے فضائل : 56 52
55 جمعہ کے آداب : 56 52
56 نماز جمعہ پڑھنے کا طریقہ : 57 52
57 نماز جمعہ فرض ہونے کی شرطیں : 57 52
58 نماز جمعہ کے صحیح ہونے کی شرطیں : 58 52
59 اخبار الجامعہ 60 1
60 وفیات 61 1
61 تقریظ وتنقید 62 1
Flag Counter