ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مارچ 2006 |
اكستان |
|
نبوی لیل ونہار ( حضرت مولانا سعد حسن صاحب ٹونکی ) آنحضرت ۖ کے خصال ِحمیدہ چھینک کے بارے میں : ٭ آنحضرت ۖ چھینک لیتے تو اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ فرماتے۔ اگر کوئی ہم جلیس جواب میں یَرْحَمُکَ اللّٰہُ کہتا تو حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم یَھْدِیْکُمُ اللّٰہُ وَیُصْلِحُ بَالَکُمْ سے اِس کا جواب دیتے۔ ٭ غیر مذاہب والوں کی چھینک کا جواب حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم یَھْدِ یْکُمُ اللّٰہُ وَیُصْلِحُ بَالَکُمْسے دیتے یَرْحَمُکُمُ اللّٰہُسے اُن کو جواب دینا ناپسند فرماتے۔ ٭ آنحضرت ۖ چھینک بہت پست آواز سے لیتے اور اِسی کو پسند فرماتے ۔ ٭ آنحضرت ۖ چھینک لیتے وقت اپنے منہ پر دست ِمبارک رکھ لیتے اور کبھی کپڑا منہ پر ر کھ لیا کرتے۔ ٭ چھینک لینے والے کی چھینک کا جواب دو مرتبہ تک دیتے۔ اسکے بعد اگر اس کو چھینک آتی تو آپ ۖ فرماتے اَلرَّجُلُ مَزْکُوْم یعنی اس آدمی کو تو زکام ہوگیا ہے (گویا اب جواب دینے کی ضرورت نہیں)۔ ٭ جو شخص چھینک لینے کے بعد اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ نہ کہتا تو حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم اُس کی چھینک کا جواب نہیں دیتے۔ اگر وہ شکایت بھی کرتا تو ارشادِ عالی ہوتا کہ بھئی تم چھینک کے بعد اللہ کو بھول گئے لہٰذا ہم تم کو بھول گئے۔ آنحضرت ۖ کی عاداتِ ستودہ قضائے حاجت کے بارے میں : ٭ آنحضرت ۖ بیت الخلاء میں داخل ہوتے تو بایاں قدم پہلے اندر رکھتے اور جب باہر نکلتے تو دایاں قدم پہلے باہر رکھتے۔ ٭ جب پائخانہ میں جاتے تو یہ دُعا پڑھتے اَللّٰھُمَّ اَنِّیْ اَعُوْذُبِکَ مِنَ الْخُبُثِ وَالْخَبَائِثِ۔ ٭ جب آپ ۖ پائخانہ سے باہر آتے تو یہ دعا پڑھتے اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ الَّذِیْ اَذْھَبَ عَنِّی