ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مارچ 2006 |
اكستان |
|
٭ آپ ۖ ایسے تیز چلتے کہ معمولی رفتار والا آپ ۖ کے ساتھ چلنے سے قاصر رہتا۔ ٭ آپ ۖ جب اصحابِ کرام رضی اللہ عنہم کے ساتھ چلتے تو سب سے پیچھے آپ ۖ ہی چلتے اور اپنے سب ساتھیوں کو اپنے آگے رکھتے، فرماتے کہ میرے پیچھے فرشتوں کو چلنے دو۔ ٭ آپ ۖ چلتے وقت بدن کو ڈھیلا نہیں چھوڑتے بلکہ بدن کو چست اور سمٹا ہوا رکھتے۔ ٭ چلتے وقت دائیں بائیں کبھی نہیں دیکھتے اِسی وجہ سے آپ ۖ کی چادر بعض وقت کسی درخت یا کسی اور چیز سے اُلجھ جاتی۔ ٭ آپ ۖ چلنے میں کسی چیز کی طرف مُڑ کر دیکھتے تو پورے جسم سے مُڑتے صرف گردن یا نظر نہیں پھیرتے۔ ٭ چلتے وقت کبھی آپ ۖ اپنے ساتھی کا ہاتھ پکڑ کر چلتے۔ ٭ چلتے وقت آپ ۖ اپنے تہبند کو پیچھے سے اُٹھالیتے۔