Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور فروری 2005

اكستان

36 - 64
پر عمل کرو،دنُیاوی منفعت حاصل کرنے کی خاطر اِن پر عمل نہ چھوڑو۔ میری آیات یعنی احکام کے بدلے میں دنیا نہ اختیار کرد، تو دینی امور پر اُجرت لینے کے مسئلہ سے اس آیت کا تعلق نہیں۔ 
	(٢)  اس آیت مبارکہ کی وضاحت دوسری آیات سے ہوتی ہے سورۂ بقرہ میں ہے فَوَیْل لِّلَّذِیْنَ یَکْتُبُوْنَ الْکِتَابَ بِاَیْدِیْھِمْ ثُمَّ یَقُوْلُوْنَ ھٰذَا مِنْ عِنْدِاللّٰہِ  لِیَشْتَرَوْا بِہ ثَمَنًا قَلِیْلاً  ''ہلاکت ہے ان کے لیے جو ا پنے ہاتھ سے کتاب لکھتے ہیں پھر کہتے ہیں یہ (کتاب کا مضمون) اللہ کی طرف سے ہے اس لیے ایسا کرتے ہیں تاکہ اس کے عوض میں ثمن قلیل خریدیں ''۔اور سورہ آل عمران میں ہے کہ اللہ تعالیٰ نے اہلِ کتاب سے عہد لیا تھا کہ کتاب اللہ کے احکام کھول کر بیان کروگے اور ہرگز اس کو نہ چھپائو گے فَنَبَذُوْہُ وَرَآئَ ظُہُوْرِھِمْ وَاشْتَرَوْا بِہ ثَمَنًا قَلِیْلاً '' تو انہوں نے اس عہد کو پیٹھ پیچھے پھینک دیا تھا اور اس عہد کے عوض ثمن قلیل خریدا''۔ ان آیات سے معلوم ہوا کہ ان کا عمل یہ تھا کہ وہ غلط مسائل اور فتاوٰی لکھ دیتے تھے اور کہتے یہ اللہ کی طرف سے ہے اور ان کے عوض ثمن قلیل لیتے اور حق اور صحیح کو چھپالیتے اور باطل کو حق اور حق کو باطل کہہ دیتے تاکہ ثمن قلیل حاصل ہو۔ اور اسی عمل سے  وَلَا تَشْتَرُوْا بِاٰ یٰتِیْ ثَمَنًا قَلِیْلاً   میں اُن کو منع کیا گیا تو معلوم ہوا کہ اس آیت میں اللہ تعالیٰ نے یہ فرمایا کہ لوگوں کی مرضی اور اُن کی اغراض کی خاطر اللہ تعالیٰ کی آیات کا مطلب غلط بتلاکر یا چھپا کر لوگوں سے پیسے نہ لو اور ہم بھی یہی کہتے ہیں یہ کام باجماعِ اُمت حرام ہے باقی رہی یہ بات کہ کس کو اللہ تعالیٰ کی آیات صحیح صحیح بتلا کر یا پڑھا کر اس کی اجرت لینا کیسا ہے ؟ اس کا تعلق آیت مذکورہ سے نہیں ہے (معارف القرآن ص٢٠٧ ج١ ) ۔		علامہ محمود آلوسی رحمہ اللہ (جن کو منور صاحب بھی علامہ آلوسی جیسے عقیدت مندانہ الفاظ سے ذکرکرتے ہیں ) فرماتے ہیں کہ اس آیت سے بعض نے تعلیم کتاب اللہ اور تعلیم علم کی اُجرت ناجائز ہونے پر دلیل لی ہے لیکن ولا دلیل فی الاٰیة علی ما ادعاہ ھٰذا الذاھب  اس آیت میں اس مذہب والے کے اس دعوے پر کوئی دلیل نہیں ہے (رُوح المعانی ص٢٤٥ ج١)۔
	 (٣)  اگر بالفرض مان لیں کہ اس آیت میں دینی امور پر اُجرت نہ لینے کا حکم ہوا ہے تو ہم کہتے ہیں کہ یہ حکم یہود کو تھا اور جس طرح سجدۂ تعظیمی کا ذکر (واقعۂ آدم علیہ السلام میں اور واقعۂ یوسف علیہ السلام میں)قرآن مجید میں ہے اور اس کی ممانعت قرآن مجید میں نہیں حدیث نبوی میں ہے جس سے سجدۂ تعظیمی اس اُمت میں حرام قراردیا گیا اسی طرح احادیث طیبہ میں نبی کریم  ۖنے اُجرت کی اجازت دی تو اس حکمِ ممانعت پر عمل نہ ہوگا۔
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حدیث 5 1
4 ''جہاد ''اور'' جنگ ''میں فرق : 6 3
5 حضرت عمر اورحضرت عثمان کے زمانہ میں ایران اورسندھ 6 3
6 اتنا بڑا علاقہ فتح ہونے کے باوجود اقتصادی مشکلات پیش نہیں آئیں 7 3
7 اسلام میں فوج اورسول کے لیے الگ الگ قوانین نہیں 7 3
8 جہاد میں گردو غبار کی فضیلت : 8 3
9 بظاہر بدعاء حقیقت میں دُعاء : 9 3
10 حضرت معاویہ کو حضرت عمر کا حکم : 9 3
11 میلے کپڑے اور اِس کا تدارک : 10 3
12 یہ جان بھی تمہاری اپنی نہیں ہے : 10 3
13 ہمیشہ روزہ سے رہنا منع فرمادیا : 10 3
14 محرم الحرام کے فضائل و احکام 11 1
15 ماہِ محرم الحرام کے روزوں کی فضیلت : 13 14
16 دس محرم کا دن : 15 14
17 دس محرم کے روزہ کی فضیلت : 17 14
18 دس محرم اوراس کے روزہ کی شرعی و تاریخی حیثیت واہمیت : 18 14
19 تنہا دس محرم کا روزہ : 21 14
20 دس محرم کو اہلِ وعیال پر وسعت کرنا : 23 14
21 اسلام اپنے اعلیٰ اوصاف کی وجہ سے دوسرے سب دینوں پر غالب ہے 26 1
22 حضرت زکی کیفی 34 1
23 دینی اُمور پر اُجرت 35 1
24 منور صاحب کے دلائل : 35 23
25 (١) پہلی دلیل : 35 23
26 دوسری دلیل : 37 23
27 تیسری دلیل : 38 23
28 چوتھی دلیل : 39 23
29 پانچویں دلیل : 39 23
30 چھٹی دلیل : 40 23
31 امام اعظم رحمہ اللہ کا فتوٰی : 40 23
32 بقیہ : درس ِ حدیث 44 3
33 حکومت .....عوام ..... قادیانی..... اور پاکستان؟.....! 45 1
34 اعمالِ مغفرت 50 1
35 (١) اللہ کے راستے کا ذکر : 50 34
36 (٢) حج کرنا : 50 34
37 (٣) پچاس مرتبہ طواف کرنا : 50 34
38 (٤) مسلمان کی حاجت پوری کرنا : 51 34
39 (٥) میت کی تجہیز و تکفین : 51 34
40 (٦) بیماری پر صبر کرنا : 51 34
41 (٧) بدھ ، جمعرات اور جمعہ کا روزہ : 51 34
42 (٨) سوتے وقت کا ایک وظیفہ : 52 34
43 (٩) نماز کا اہتمام کرنا : 52 34
44 (١٠) نماز ِاشراق پڑھنا : 52 34
45 (١١) روزہ اور تراویح کا اہتمام : 52 34
46 (١٢) شش عید کے روزے : 53 34
47 (١٣) لاحول ولا قوة الا باللہ کی فضیلت : 53 34
48 (١٤) دوسو مرتبہ سورۂ اخلاص پڑھنا : 53 34
49 (١٥) کامل وضو اور نفل نمازکی ادائیگی : 53 34
50 (١٧) اذان کہنے کا اجر : 54 34
51 (١٨) سجدے میں دُعاء مانگنا : 54 34
52 (١٩) ظہر سے قبل چار رکعت : 54 34
53 (٢٠) عصر سے قبل چار رکعت : 54 34
54 (٢١) مغرب کے بعد نماز پڑھنا : 54 34
55 (٢٣) جمعہ کے دن غسل کرنا : 55 34
56 (٢٤) بروز جمعہ نمازِ فجر کا اہتمام : 55 34
57 (٢٥) ہر مہینے تین روزے رکھنا : 55 34
58 (٢٦) آسان وظیفہ : 55 34
59 (٢٧) شب ِجمعہ میں ُسورہ دُخان کی تلاوت کرنا : 55 34
60 (٢٨) شبِ جمعہ میں سورۂ یٰسین پڑھنا : 56 34
61 (٢٩) صبح وشام کا وظیفہ : 56 34
62 (٣٠) ایک اور آسان وظیفہ : 56 34
63 (٣١) سورہ تبارک الذی کی فضیلت : 56 34
64 (٣٢) کامل استغفار : 56 34
65 (٣٣) اللہ سے مغفرت طلب کرنا : 57 34
66 (٣٤) جمعہ کے روز سورۂ کہف پڑھنا : 57 34
67 (٣٥) مختصر وظیفہ : 57 34
68 (٣٦) ذکر کی مجلس پرمغفرت : 57 34
69 (٣٧) نعمت پر حمد پڑھنا : 57 34
70 (٣٨) مجلس کا کفارہ : 58 34
71 (٣٩) تین بار دُرود شریف پڑھنا : 58 34
72 (٤٠) کثرت سے استغفارپڑھنا : 58 34
73 دینی مسائل 59 1
74 ( مسافرت میں نماز پڑھنے کا بیان ) 59 73
75 آدمی شرعی مسافر کب بنتا ہے : 59 73
76 تین منزل سے کیا مراد ہے؟ : 60 73
77 سفر میں نماز کا حکم : 61 73
78 وفیات 62 1
79 اخبار الجامعہ 63 1
Flag Counter