Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جولائی 2004

اكستان

54 - 65
'' اس روایت میں کسی خاص فرد یا مُردوں کی جانب سے قربانی کا ذکر نہیں بلکہ اُمت کی جانب سے قربانی کا ذکر ہے جو عام ہے ''۔  
	جب عام ہے زندہ مردہ سب کو شامل ہے تو اِس سے زندہ اور مردہ سب کو ا یصالِ ثواب کرنا ثابت ہوتا ہے اور فقہی کتب میں بھی تحریر ہے کہ زندہ کوبھی ایصال ِثواب کیا جا سکتا ہے اور مردہ کوبھی البتہ مردہ زندہ سے زیادہ محتاج ہے ۔ (ردالمحتار ص ٢٥٦ ج٢۔ کفایت المفتی ص ١٢٦ ج٤ ۔کتاب الروح ص ١٧٧۔ردالمحتار ص ٦٦٦ج١) ۔
 	اس قربانی والی روایت سے ایصالِ ثواب پر استدلال کرتے ہوئے آیت لیس للانسان الا ماسعٰی اور اس روایت میں تطبیق دیتے ہوئے علامہ ابن عابدین  فرماتے ہیں  :
''یہ روایت بہت سے صحابہ  سے مروی ہے اوراس کے مأخذ پھیل چکے ہیں فلایبعد ان یکون مشہورا  یجوز تقیید الکتاب بہ بمالم یجعلہ صاحبہ لغیرہ '' تو بعید نہیں کہ یہ روایت حدیث مشہور کی تعریف میں داخل ہو جس کے ذریعہ کتاب اللہ کی آیت لیس للا نسان الا ما سعٰی کو مقید کرنا جائز ہے کہ آیت میں وہ عمل مراد ہے جو کرنے والا دوسرے کے لیے نہ ٹھہرائے (اور غیر کے لیے ٹھہرائے تو اس کا ثواب پہنچتا ہے ) ''(ردالمحتار ص٢٥٧ ج٢ )۔ 
	نمبر ٩  :  نبی کریم  ۖ نے مُردوں کے پاس سورۂ یٰسین پڑھنے کا حکم فرمایا ہے ۔حضرت معقل بن یسار سے روایت ہے کہ نبی کریم  ۖ نے فرمایا  اقرء و علے موتا کم سُورة یٰس '' اپنے مُردوں پر سور ہ ےٰسین پڑھا کرو (ابودائود ص ٤٤٥ ج٢۔ شرح الصدور بحوالہ ابن ابی شیبہ واحمد ونسائی وغیرہم )۔ مُردے عام ہیں فی الحال ہوں یا فی الماٰل یعنی چاہے وہ ہوں جن پر حالتِ نزع طاری ہو یا وہ جو قبرستان میں دفن ہوچکے۔ علامہ ابن عابدین  رد المحتار ص ٦٦٦ ج ٢ میں ایک روایت نقل کرتے ہیں کہ جو شخص قبرستان میں داخل ہو کر سورةیٰسین پڑھ کر اس کا ثواب مُردوں کو بخشے تو اللہ ان کا عذاب ہلکا کردے گا اور اس کومُردوں کی تعداد کے برابر نیکیاں حاصل ہوں گی ۔ اس لیے فقہ حنفی میں قبرستان میں سورةیٰسین پڑھنے کا حکم موجود ہے۔(در مختار ص ١٣٥۔ ردالمختار ص٦٦٦ ج ٢۔ بحرالرائق ص ١٩٦ ج٢۔ نورالایضاح مع المراقی ص١٥٢ ) تو قرآن مجید پڑھنے میں چونکہ میت کو فائدہ ہے اس لیے آپ  ۖ نے حکم فرمایا ہے ورنہ فعل ِعبث کا حکم کرنا لازم آتاہے تو یہ فعل ایک کا ہے اور فائدہ دوسرے کو حاصل ہو رہا ہے۔
	ان مذکورہ نمبرات میں جتنی احادیث مذکورہ ہوئیں وہ سب اس بارے میں واضح دلیل ہیں کہ'' ایک کے عمل سے دوسرے کو فائدہ پہنچتا ہے ''۔جب یہ اصول روایات سے ثابت ہوگیا تو ثابت ہوا کہ ایصالِ ثواب جائز بلکہ مستحب ہے اور اس سے میت کو بہت فائدہ پہنچتاہے ۔

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
65 اس شمارے میں 3 1
66 حرف آغاز 4 1
67 درسِ حدیث 6 1
68 حضرت سلمان فارسی رضی اللہ تعالیٰ عنہ اور اُن کی قوم کی فضیلت 6 67
69 حق کی جستجو : 7 67
70 زبردستی کی غلامی : 7 67
71 معجزہ اور آزادی : 7 67
72 ڈھائی سو برس کی عمر پائی : 7 67
73 حضرت سلمان فارسی اور اُن کی قوم کی فضیلت : 7 67
74 امام ابو حنیفہ کی فضیلت : 8 67
75 سب فقہاء امام اعظم کی رُوحانی اولاد ہیں : 8 67
76 کوفہ .... علمی مرکز : 8 67
77 ابن مسعود اور قرآن : 9 67
78 مکران ١٨ھ میں فتح ہوگیا تھا : 9 67
79 امام بخاری اور کوفہ : 9 67
80 قرا ء ة سبعہ ،عشرة اور کوفہ : 9 67
81 امام ابو حنیفہ اور کوفہ : 10 67
82 امام ابو حنیفہ کی نصیحت ... .. اہلِ تشیع سے بچو : 10 67
83 چاپلوسی کرنے والے علماء سے بھی حدیث نہ لی جائے : 10 67
84 امام اعظم کے بارے میں امام رازی کی رائے : 11 67
85 جامعہ مدنیہ جدید کی زیرِ تعمیر عمارت کا نقشہ جس کا سنگِ بنیاد اکتوبر میں رکھا گیا تھا 12 1
86 وفیات 13 1
87 موت العالِم موت العالَم 13 86
88 شمائلِ رسول ۖ 15 1
89 حضورِ اقدس ۖ کے حُسنِ انور کا بیان : 15 88
90 حضورِ اقدس ۖ کا چہرۂ انور کیسا تھا؟ 16 88
91 خوشی اور فرحت کے موقع پر جناب رسول اللہ ۖ کے چہرۂ پُرنور کی تابانی : 16 88
92 جناب رسول اللہ ۖ کی پیشانی ، اَبر و،ناک اور رُخسار مبارک کا بیان : 17 88
93 جناب رسول ۖ کی آنکھ اور دہن مبارک کا بیان : 18 88
94 جناب رسول اللہ ۖ کی مبارک زُلفوں اوربالوں کا حُسن : 19 88
95 جناب رسول اللہ ۖ کی داڑھی مبارک کابیان : 20 88
96 جناب رسول اللہ ۖ کا رنگ مبارک : 21 88
97 حضور اقدس ۖ کی ہتھیلی اور خوشبو کا بیان : 21 88
98 حضور اقدس ۖ کے پسینے کی خوشبو : 23 88
99 جناب رسول اللہ ۖ کے بدن ِمبارک میں مہر نبوت کابیان : 23 88
100 جناب رسول اللہ ۖ کے چلنے کی کیفیت : 24 88
101 جناب رسول اللہ ۖ کالباس مبارک : 24 88
102 جناب رسول اللہ ۖ کی لُنگی کہاں تک رہتی تھی : 25 88
103 جناب رسول اللہ ۖ کے عمامہ کا بیان : 26 88
104 جناب رسول اللہ ۖ کی انگوٹھی کا بیان : 26 88
105 جناب رسول اللہ ۖکے جوتے کا بیان : 27 88
106 جناب رسول اللہ ۖ کو خواب میں دیکھنا 27 88
107 جناب رسول اللہ ۖ کا بلند حسب والاہونا : 27 88
108 جناب رسول اللہ ۖ کا آخری نبی ہونا : 28 88
109 حضور اقدس ۖ کے بعض اسماء مبارکہ : 28 88
110 جناب حضرت مولانا حاجی سیّد محمد عابد صاحب 29 1
111 حضرت حاجی صاحب اور دیگر اکابر دیوبند کی نسبت ِسلوک : 29 110
112 +دارالعلوم کے لیے وسیع جگہ : 33 110
113 کھیوٹ بابت ١٢١١ فصلی 34 110
114 دارالعلوم کے لیے موجودہ جگہ کی تجویز : 34 110
115 ١٢٨٩ھ....... عطاء اسناد : 37 110
116 ١٢٩٠ھ....... جلسہ تقسیم انعام : 37 110
117 3دعاء کی افادیت و اہمیت 42 1
118 دُعاء انسانی فطرت کا تقاضا ہے : 44 117
119 دُعاء کی حقیقت : 46 117
120 ضرورتِ دُعاء : 46 117
121 ایصالِ ثواب 48 1
122 فریضہ حج کو آسان اور سستا کرنے کی ضرورت 59 1
123 دینی مسائل 62 1
124 (٥) صحتِ نماز کی شرطوں میں سے کسی شرط کا مفقود ہونا : 62 123
125 ٦۔ لقمہ دینے کی بعض صورتیں : 62 123
126 ٨۔ متفرقات : 64 123
127 ٧۔ اپنی نماز میں شریک عورت کا محاذی ہونا : 63 123
Flag Counter