ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جولائی 2004 |
اكستان |
|
فیظل یومہ یجد ریحھا ویضع یدہ علی رأس الصبی فیعرف من بین الصبیان۔ (شفاء مع الشرح ١/١٥٨) قاضی عیاض رحمہ اللہ شفاء میں لکھتے ہیں کہ جب کوئی حضور اقدس ۖ سے مصافحہ کر لیتا تو دن بھر خوشبو محسوس کرتا ،چاہے آپ نے خوشبو لگائی ہو یا نہ لگائی ہو۔ اسی طرح جب کسی بچہ پر ہاتھ پھیر دیتے تو وہ دیگر بچوں میں نمایاں معلوم ہوتا۔ حضور اقدس ۖ کے پسینے کی خوشبو : (٢٣) عن انس بن مالک قال : دخل علینا النبی ۖ فقال عندنا، فعرق،وجاء ت امی بقارورة فجعلت تسلت العرق فبھا فاستیقظ النبی ۖ فقال : یااُم سلیم ! ماھذا الذی تصنعین ؟ قالت : ھذا عرقک نجعلہ فی طیبنا وھو من اطیب الطیب۔ ( مسلم شریف ٥٩٤١ ) حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ جناب رسول اللہ ۖ ہمارے یہاں تشریف لائے اور قیلولہ فرمایا۔ جب آپ کوپسینہ آیاتو میری والدہ ایک شیشی لے کر آئیں اور آپ کے پسینے کو جمع کرکے اس میں ڈالنے لگیں ۔حضور اکرم ۖ بیدار ہوگئے اور فرمایا اے اُم سلیم ! یہ تم کیاکر رہی ہو ؟ حضرت اُم سلیم نے فرمایا یا رسول اللہ یہ آپ کا پسینہ ہے اس کو ہم اپنی خوشبو میں ملائیں گے تووہ سب سے عمدہ خوشبو بن جائے گی۔ جناب رسول اللہ ۖ کے بدن ِمبارک میں مہر نبوت کابیان : (٢٤) عن جابر بن سمرة رضی اللّٰہ عنہ قال : '' رأیت خاتما فی ظھررسول اللّٰہ ۖ کانہ بیضة حمام ۔( مسلم شریف ٥٩٧٠ ) حضرت جابر بن سمرة رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے کبوتر کے انڈے کے مانند پیغمبر علیہ الصلٰوة والسلام کی پیٹھ میں ایک مہردیکھی ہے۔ (٢٥) عن الجعید قال: سمعت السائب بن یزید رضی اللّٰہ عنہ قال: ''ذھبت بی خالتی الی رسول اللّٰہ ۖ فقالت: یا رسول اللّٰہ ان ابن اختی وجع ، فمسح رأسی ودعالی بالبرکة وتوضأ فشربت من وضو ، ثم قمت خلف ظھرہ فنظرت