ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جولائی 2004 |
اكستان |
|
جناب رسول اللہ ۖکے جوتے کا بیان : (٣٦) عن قتادہ قال حدثنا انس رضی اللّٰہ عنہ :'' ان نعل النبی ۖ کان لھا قبالان (زمامان )۔ ( بخاری شریف ٥٨٥٧ ) حضرت قتادہ فرماتے ہیں کہ ہمارے سامنے حضرت انس رضی اللہ تعالی عنہ نے بیان فرمایا کہ نبی کریم ۖ کے جوتے میں دوتسمے تھے۔ جناب رسول اللہ ۖ کو خواب میں دیکھنا اورشیطان کا آپ کی صورت مبارکہ میں متمثل نہ ہو سکنا : (٣٧) عن انس رضی اللّٰہ عنہ قال : قال رسول اللّٰہ ۖ من رانی فی المنام فقد رانی فان الشیطان لا یتخیل بی ورؤیا المؤمن جزء من ستة واربعین جزء اً من النبوة ۔ ( بخاری شریف ٦٩٩٤ ) حضرت انس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ جناب رسول اللہ ۖ نے ارشاد فرمایا کہ جس نے مجھے خواب میں دیکھا تو حقیقتاً اُس نے میری ہی زیارت کی۔ اس لیے کہ شیطان میری صورت اختیار نہیں کرسکتا اور مؤمن کا خواب نبوت کا چھیالیسواں جزو ہے۔ جناب رسول اللہ ۖ کا بلند حسب والاہونا : (٣٨) عن واثلة بن الاسقع قال: قال رسول اللّٰہ ۖ : ان اللّٰہ اصطفی من ولد ابراھیم اسمعیل علیہ السلام واصطفی من ولد اسمعیل بنی کنانة واصطفی من کنانة قریشاً واصطفی من قریش بنی ھاشم واصطفانی من بنی ھاشم اخرجہ الترمذی وقال:ھذا حدیث صحیح۔ ( ترمذی شریف ابواب المناقب ٢/٢٠١) حضرت واثلہ بن اسقع رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ جناب رسول اللہ ۖ نے ارشاد فرمایا کہ اللہ تعالیٰ نے حضرت ابراہیم علیہ السلام کی اولاد میں سے حضرت اسمٰعیل علیہ السلام کو منتخب فرمایا اور حضرت اسمٰعیل علیہ السلام کی اولاد میں سے بنو کنانہ کو اور بنو کنانہ میں سے قریش کو اور قریش میںسے بنو ہاشم کو اور بنو ہاشم میں سے مجھے منتخب فرمایا ( امام ترمذی نے اس حدیث کو صحیح کہا ہے)۔