ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جولائی 2004 |
اكستان |
|
قسط : ١ دعاء کی افادیت و اہمیت ( خطیب ِاسلام حضرت مولانا محمد اجمل خان صاحب ) ٭٭٭ وللدعوات تاثیر بلیغ وقد ینفیہ اصحاب الضلال (قصیدہ بدٔ الامالی) لا تسئلن بنی اٰدم حاجة وسل الذی ابوابہ لا تحجب اللّٰہ یغضب ان ترکت سؤالہ و بنی اٰدم حین یسأل یغضب (فیض القدیر) عن النعمان بن بشیر قال قال رسول اللّٰہ ۖ الدعاء ھوالعبادة ثم قرأ وقال ربکم ادعونی استجب لکم ان الذین یستکبرون عن عبادتی سیدخلون جہنم داخرین ۔ ( احمد ، ترمذی، نسائی، ابن ماجہ ) حضرت نعمان بن بشیر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ۖ نے فرمایا ۔ دُعاء عین عبادت ہے۔ اس کے بعد آپ نے سند کے طورپر یہ آیت پڑھی''وقال ربکم ادعونی استجب لکم ان الذین یستکبرون عن عبادتی سیدخلون جہنم داخرین'' تمہارے رب کا فرمان ہے کہ مجھ سے دُعاء کرو اور دعا مانگو میں قبول کروں گا اور تم کودوں گا جو میری عبادت سے متکبرانہ روگردانی کریںگے ۔ ان کو ذلیل وخوار ہو کر جہنم میں جانا ہوگا ۔ عن انس قال قال رسول اللّٰہ ۖ الدعاء مخ العبادة۔ (ترمذی، ابن ماجہ) حضرت انس سے روایت ہے کہ رسول اللہ ۖ نے فرمایا :دُعا عبادت کا مغز اور جوہر ہے ۔ عن ابی ھریرة قال قال رسول اللّٰہ ۖ لیس شی اکرم علی اللّٰہ من الدعاء ( ترمذی ۔ابن ماجہ ) حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ۖ نے فرمایا کہ اللہ کے یہاں