ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جولائی 2004 |
اكستان |
|
پڑھنے والا نماز میں ہو یا نہ ہو۔ مسئلہ : صحیح یہ ہے کہ مقتدی اگر اپنے امام کو لقمہ دے تو نماز فاسد نہ ہوگی ،خواہ امام بقدر ضرروت قرا ٔت کر چکا ہو یا نہیں۔بقدرِ ضرورت سے قرأت کی وہ مقدار مراد ہے جو مسنون ہے۔ مسئلہ : اما م اگر بقدرِ ضرورت قرأت کر چکا ہو تو اُس کو چاہیے کہ رکوع کر دے مقتدیوں کو لقمہ دینے پر مجبورنہ کرے (ایسا کرنا مکروہ ہے) اور مقتدیوں کو چاہیے کہ جب تک شدید ضرورت پیش نہ آئے امام کو لقمہ نہ دیں (یہ بھی مکروہ ہے) ۔ضرورتِ شدیدہ سے مراد یہ ہے کہ مثلاً امام غلط پڑھ کر آگے پڑھنا چاہتا ہو یا رکوع نہ کرتا ہو یا سکوت کرکے کھڑا ہو جائے اور اگر بلا ضرورت شدیدہ بھی بتلا دیا تب بھی نماز فاسد نہ ہو گی۔ مسئلہ : اگر کوئی شخص کسی نماز پڑھنے والے کو لقمہ دے اور وہ لقمہ دینے والا اس کا مقتدی نہ ہو خواہ وہ بھی نماز میں ہو یا نہیںتو نماز پڑھنے والا اگر لقمہ لے گا تو اُس لقمہ لینے والے کی نماز فاسد ہو جائیگی یعنی ٹوٹ جائے گی ۔ہاں اگر اُس کو خود بخود یاد آجائے خواہ لقمہ دینے والے کے لقمہ دینے کے ساتھ ہی یا پہلے یا بعد میں لیکن لقمہ دینے کا اِس یاد آنے میں کچھ دخل نہ ہو اور ا پنی یاد پر اعتماد کرکے پڑھے تواُس کی نماز نہیں ٹوٹے گی۔ مسئلہ : امام قرأت میں اٹک جائے یا غلط پڑھ جائے تو اُسکا مقتدی اگر کسی دوسرے شخص کا پڑھنا سن کر یا قرآن مجید میں دیکھ کر امام کو لقمہ دے تو اِس (مقتدی) کی نماز فاسد ہو جائے گی اورامام اگر لے لے گاتو اُس کی نماز بھی فاسد ہوجائے گی اور اگر مقتدی کو قرآن میں دیکھ کر یا دوسرے سے سن کر خود بھی یاد آگیا اور پھر اپنی یادپر لقمہ دیا تو نماز فاسد نہ ہوگی۔ ٧۔ اپنی نماز میں شریک عورت کا محاذی ہونا : عورت کا مرد کے ساتھ اس طرح کھڑا ہوجانا کہ ایک کا کوئی عضو دوسرے کے کسی عضو کے مقابل ہو جائے یہاں تک کہ اگر سجدے میں جانے کا وقت عورت کا سرمرد کے پائوں کے محاذی ہو جائے تب بھی مرد کی نماز جاتی رہے گی بشرطیکہ (١) عورت بالغ ہو چکی ہو (خواہ جوان ہو یا بوڑھی) یا نابالغ ہو مگر قابل ِجماع ہو۔ تو اگر کوئی کم سن نابالغ لڑکی نماز میں محاذی ہو جائے تو نماز فاسد نہ ہوگی۔ (٢) دونوں نماز میں ہوں۔ پس اگر ایک نماز میں ہو دوسرانہ ہوتو اس محاذات سے نماز فاسد نہ ہوگی۔ (٣) درمیان میں کچھ حائل نہ ہو ۔ پس اگر کوئی پردہ درمیان میںحائل ہو یا بیچ میں اتنی جگہ چُھوٹی ہو جس میں ایک آدمی بے تکلف کھڑا ہو سکے تو بھی نماز فاسد نہ ہوگی۔ (٤) عورت میں نماز کے صحیح ہونے کی شرطیں پائی جاتی ہوں ۔ پس اگر عورت مجنون ہو یا حالتِ حیض و نفاس