ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جولائی 2004 |
اكستان |
|
شمائلِ رسول ۖ آنحضرت ۖ کے سراپائے اقدس سے متعلق ٤٠ منتخب احادیث جمع و ترتیب : مولانا محمد سلمان صاحب منصورپوری اُردوترجمہ : مولانا محمد عفان صاحب منصورپوری حضورِ اقدس ۖ کے حُسنِ انور کا بیان : (١) عن البراء بن عازب یقول : ''کان رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم احسن الناس وجھاً واحسنھم خلقاً لیس بالطویل البائن ولا بالقصیر ''۔ (صحیح بخاری، حدیث ٣٥٤٩) حضرت برا ء بن عازب رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ جناب رسول اللہ ۖ لوگوں میںسب سے زیادہ حسین چہرے والے تھے ۔ نہ آپ ۖ بہت لمبے تھے اور نہ پستہ قد (بلکہ آپ کا قد مبارک درمیانہ تھا)۔ (٢) عن ابی عبیدة بن محمد بن عمار بن یاسر قال للربیع بنت معوذ رضی اللّٰہ عنھا : صفی لی رسول اللّٰہ ۖ قالت : ''یا نبی لو رأ یتہ رأیت الشمس طالعة''۔ ( شمائل الرسول للحافظ ابن کثیر، ١٨ ) حضرت ابو عبیدہ بن محمد بن عمار بن یاسر فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت ربیع بنت معوذ رضی اللہ عنہا سے کہا کہ آپ میرے سامنے جناب رسول اللہ ۖ کے حسن کو بیان فرمائیں ۔حضرت ربیع نے فرمایا کہ اے میرے بیٹے ! اگر تم اُن کو دیکھتے ایسا محسوس کرتے کہ آفتاب اپنی تمام تر تابانیوں کے ساتھ جلوہ گر ہے۔ (٣) عن أبی ہریرة رضی اللّٰہ عنہ یقول : ''مارأیت شیئاً احسن من رسول اللّٰہ ۖ کان الشمس تجری فی وجھہ''۔ ( شمائل ترمذی ، ٨ ) حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے پیغمبر علیہ الصلٰوة والسلام سے خوب صورت کسی بھی چیز کو نہیں دیکھا گویا کہ آفتاب آپ ہی کے چہرۂ مبارک میں چمک رہاہے۔