ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جولائی 2004 |
اكستان |
|
جناب رسول اللہ ۖ کا آخری نبی ہونا : (٣٩ ) عن ابی ھریرة رضی اللّٰہ عنہ ان رسول اللّٰہ ۖ قال : ان مثلی ومثل الانبیاء من قبلی کمثل رجل بنی بیتا فاحسنہ واجملہ الا موضع لبنة من زاویة فجعل الناس یطوفون بہ ویتعجبون لہ ویقولون ھلاوضعت ھذہ اللبنة قال: فانا اللبنة وانا خاتم النبیین۔ ( بخاری شریف ٣٥٣٥ ) حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ پیغمبر مصطفی ۖنے ارشاد فرمایا کہ میری اور مجھ سے پہلے انبیاء کی مثال ایسی ہی ہے جیسے کسی آدمی نے گھر بنایا اور اُس کو خوب آراستہ و پیراستہ کیا مگر ایک کونے میں اینٹ کی جگہ چھوڑ دی تو لوگ اس گھر کے گرد گھومنے لگے اور تعجب کے ساتھ یہ کہنے لگے کہ یہاں اینٹ کیوں نہیں لگائی گئی ۔ پھر آپ نے فرمایا کہ وہ اینٹ میں ہی ہوں اور میں آخری نبی ہوں۔ حضور اقدس ۖ کے بعض اسماء مبارکہ : (٤٠) عن الزھری عن محمد بن جبیر بن مطعم عن ابیہ قال : قال رسول اللّٰہ ۖ : '' ان لی اسماء انا محمد ، وانا احمد ، وانا الماحی الذی یمحو اللّٰہ بی الکفر، وانا الحاشر الذی یحشر الناس علی قدمی وانا العاقب''۔( والعاقب الذی لیس بعدہ نبی۔ھذاقول الزھری) ۔( شمائل ترمذی ص ٢٥ ) حضرت امام زہری حضرت محمد بن جبیر بن مطعم سے اوروہ اپنے والد محترم سے نقل کرتے ہوئے لکھتے ہیں کہ جناب رسول اللہ ۖ نے ارشاد فرمایا کہ میرے چند نام ہیں ۔ میرا نام محمد بھی ہے اور احمدبھی اور میں ماحی بھی ہوں میرے ذریعہ اللہ تعالیٰ کفر کو مٹائے گا ۔ میں حاشر بھی ہوں میرے قدموں پر لوگوںکو جمع کیا جائیگا اور میں عاقب بھی ہوں اور عاقب اُس کو کہتے ہیں جس کے بعد کوئی نبی نہ ہو (یہ یعنی عاقب کی تشریح امام زہری علیہ الرحمہ کا قول ہے ) یا رب صل وسلم دائماً ابدا علٰی حبیبک خیر الخلق کلھم (بشکریہ ندائے شاہی نعت النبی نمبر)