ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جولائی 2004 |
اكستان |
|
میں ہو تو اُس کی محاذات سے نماز فاسد نہ ہوگی ۔اس لیے کہ اِن صورتوں میں وہ خود نماز میں نہ سمجھی جائے گی۔ (٥) نماز جنازے کی نہ ہو۔ پس جنازے کی نماز میں محاذات مفسد نہیں۔ (٦) محاذات ایک رکن کے بقدر باقی رہے اگر اِس سے کم ہو تو مفسد نہیں مثلاً اتنی دیر تک محاذات رہے کہ جس میں رکوع وغیرہ نہیں ہو سکتا۔ اس کے بعد جاتی رہے تو اس قلیل محاذات سے نماز میں فساد نہ آئے گا۔ (٧) تحریمہ دونوں کی ایک ہو یعنی یہ عورت اس مرد کی مقتدی ہو یا دونوں کسی تیسرے کے مقتدی ہوں ۔ (٨) امام نے اس عورت کی امامت کی نیت نماز شروع کرتے وقت کی ہو۔ اگر امام نے اِس کی امامت کی نیت نہ کی ہو تو پھراس محاذات سے نماز فاسد نہ ہوگی بلکہ اُس عورت کی نماز صحیح نہ ہوگی۔ (٩) نماز شروع کرنے کے بعد شامل ہونے والی عورت کو پیچھے ہٹنے کا اشارہ نہ کرنامرد کی نماز کو توڑدیتا ہے۔ اگر کسی شخص نے کسی عورت یا مطلق عورتوں کی امامت کی نیت کی اور اُس کی نماز شروع کرنے کے بعد عورت اُس کے محاذی ہو کر اُس کی نماز میں شامل ہوگئی ۔ اگر اُس شخص نے عورت کے شامل ہوتے ہی اُس کو پیچھے ہٹنے کا اشارہ کیا اور عورت نہ ہٹی تو مرد کی نماز فاسد نہیںہوگی بلکہ عورت کی نماز فاسد ہوگی کیونکہ مرد نے اپنا فرض ادا کردیا۔اسی طرح اگر کوئی عورت کسی مقتدی کے ساتھ آ کرکھڑی ہوگئی جبکہ نماز شروع ہو چکی تھی اورامام عورتوں کی امامت کی نیت کر چکا تھا تو اگر مقتدی نے فوراً ہی عورت کو پیچھے ہٹنے کااشارہ کیا لیکن عورت نہیں ہٹی تو عورت کی نماز فاسد ہوگی مرد مقتدی کی نہیں۔ ٨۔ متفرقات : مسئلہ : اگر امام حدث کے بعد کسی کو اپنا نائب بنائے بغیر مسجد سے باہر نکل گیا تو مقتدیوں کی نماز ٹوٹ جائیگی۔ مسئلہ : اگر مرد نماز میں ہو اور عورت اُس مرد کا اِسی حالت میں بوسہ لے تو اُس مرد کی نماز فاسدنہ ہوگی ۔ ہاں اگر اُس کے بوسہ لیتے وقت شہوت ہو گئی تو البتہ نماز فاسد ہو جائیگی اور اگرعورت نماز میں ہو اور کوئی مرد اُس کا بوسہ لے لے تو عورت کی نماز جاتی رہے گی خواہ مرد نے شہوت سے بوسہ لیا ہو یا بلا شہوت اور خواہ عورت کوشہوت ہوئی ہو یا نہیں۔ اسی طرح اگر مرد اُس کو شہوت سے چھو لے تب بھی عورت کی نماز جاتی رہتی ہے۔ مسئلہ : اگر کوئی شخص نمازی کے سامنے سے نکلنا چاہے توحالت ِنماز میں اُس سے مزاحمت کرنا اوراُس کو اِس فعل سے باز رکھنا جائز ہے بشرطیکہ اِس روکنے میں عمل کثیر نہ ہو، اگر عمل ِکثیر ہوگیا تو نماز فاسد ہوگئی ۔ مسئلہ : اگر نمازی نے کسی دوسرے شخص کو تھپڑ مارا یا سوٹی یا کوئی اور چیز ماری تو مارنے والے کی نماز ٹوٹ گئی۔