ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جولائی 2004 |
اكستان |
|
جناب رسول اللہ ۖ کا رنگ مبارک : (١٧) عن ابی الطفیل رضی اللّٰہ عنہ رأیت رسول اللّٰہ ۖ وما علی وجہ الارض رجل رآہ غیری، قال (ای الراوی) فقلت: فکیف رأیتہ ؟ قال : کان ابیض ملیح الوجہ ۔( مسلم شریف ، کتاب الفضائل ٥٩٥٨ ) حضرت ابوالطفیل فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ۖ کو دیکھا ہے اور اُس وقت روئے زمین پر میرے علاوہ آپ کی زیارت کرنے والا کوئی نہیں ہے۔راوی کہتے ہیں کہ میں نے پوچھا کہ آپ نے پیغمبر علیہ الصلٰوة والسلام کو کس رنگ میں دیکھا ۔ فرمایا کہ آپکا رنگ سفید گندم گوں تھا۔ (١٨) عن نافع بن جبیر قال : وصف لنا علی رضی اللّٰہ عنہ عن النبی ۖ فقال: '' کان ابیض مشرب الحمرة '' ( دلائل النبوة ١/٢٠٦ ) حضرت نافع بن جبیر فرماتے ہیں کہ ہمارے سامنے حضرت علی رضی اللہ عنہ نے نبی کریم ۖ کا حلیہ بیان کیا اور فرمایا کہ آپ سرخی مائل سفید تھے۔ قال البیہقی فی الدلائل : وروی ذٰلک ھکذا من اوجہ اخری عن علی رضی اللّٰہ عنہ ویؤ یدہ ما روی عن ابی ھریرة فی حدیث طویل ، قال فیہ : اذا وضع رداء ہ علی منکبیہ فکانہ سبیکة فضة ۔ ( شمائل رسول ، ص ٣١ ) امام بیہقی رحمہ اللہ نے دلائل النبوة میں لکھا ہے کہ یہی روایت دوسرے طرق سے بھی حضرت علی رضی اللہ عنہ سے منقول ہے ۔ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کی روایت سے بھی اِس کی تائید ہوتی ہے فرماتے ہیں کہ جب آپ اپنے مبارک مونڈھوں سے چادر ہٹاتے تو ایسا لگتا کہ صاف و شفاف چاندی کا ڈھلاہوا ایک پیکر ہے۔ حضور اقدس ۖ کی ہتھیلی اور خوشبو کا بیان : (١٩) عن ابی جحیفة رضی اللّٰہ عنہ قال : '' وقام الناس فجعلوا یأخذون یدیہ فیمسحون بھما وجوھھم قال فأخذت بیدہ فوضعتھا علی وجھی فاذا ھی ابرد من الثلج واطب رائحة من المسک ''۔( بخاری شریف ٣٥٥٣ ) حضرت ابوجحیفہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ لوگ کھڑے ہوئے اور پیغمبر علیہ الصلٰوة والسلام کے