Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جولائی 2004

اكستان

10 - 65
کوفہ کے ہیں باقی ساری دنیا میں سے، اور دوسرا شہر کوئی نہیں ہے جہاں اتنی بڑی تعداد صحابہ کرام کی رہی ہو جتنی بڑی تعداد کوفہ میں رہی ہے تو اس بناء پر کوفہ بہت بڑا علمی مرکز ہے۔
امام ابو حنیفہ   اور کوفہ  : 
	امام اعظم رحمة اللہ علیہ یہاں پیدا ہوئے انھوںنے صحیح علم حاصل کیا شیعوں سے بچ کر اور باطل فرقوں سے بچ کر صحیح چیز حاصل کی اور صحیح پر جمے رہے۔
امام ابو حنیفہ   کی نصیحت ... .. اہلِ تشیع سے بچو  :
	بلکہ آتا ہے کہ عبداللہ بن مبارک رحمةاللہ علیہ بہت بڑے حضرات میں سے ہیں بہت بڑے مجاہدتھے وہ امام اعظم رحمةاللہ علیہ کے شاگرد بھی تھے وہ کہتے ہیں میرے سامنے ابو عصمہ نے پوچھا   ممن تأمرنی ان اسمع الآثار کس سے میں حدیثیں سنو تو انھوں نے جواب دیا من کل عدل ......الاالشیعة  ہر عادل آدمی سے سن سکتے ہو اگر بدعتی بھی ہے مگر معتدل ہے وہ،تو اس سے حدیث لے سکتے ہو سوائے شیعہ کے۔فان اصل عقید تھم تضلیل اصحاب محمد  ۖ   ان کا اصل عقیدہ یہ ہے کہ وہ جناب رسول اللہ  ۖ  کے صحابہ کرام کو گمراہ ثابت کرنے کی کوشش میں لگے رہتے ہیں ۔
چاپلوسی کرنے والے علماء سے بھی حدیث نہ لی جائے  : 
	ومن اتی السلطان طائعاً جو بادشاہ کے پاس جائے اطاعت (اور چاپلوسی) کرتا ہو، اطاعت کے انداز میں جائے جھک کر جائے اس سے بھی مت لینا حدیث اور ارشاد فرمایا اَما انی لا اقول انھم یکذ بون  میں یہ نہیں کہتا کہ یہ جا کر جھوٹ بولتے ہیں بادشاہ سے اویأمرونھم بما لا ینبغی  یا انھیں ایسی باتوں کا حکم دیتے ہیں جو نہ ہونی چاہیں نامناسب باتوں کا مشورہ دیتے ہیں یہ بھی میں نہیں کہتا لیکن خرابی یہ ہے وطّؤالھم  ان (بادشاہوں ) کے واسطے ان لوگوں نے زمین ہموار کردی  حتی انقادتِ العامة بھم  حتی کہ عام لوگ جو تھے وہ سمجھنے لگے کہ جو بادشاہ کہتا ہے وہ ٹھیک ہے۔ صحیح اور غلط، سچ اور جھوٹ ،باطل اور حق کی تمیز گویا آپ لوگ نہیں کرسکتے۔ دیکھتے ہیں بڑا آدمی جا رہا ہے دیندار آدمی جا رہا ہے اور اس میں یہ خوبی ہے اس لیے یہ ضروردین ہی کی بات کرتا ہوگا ضرور سچا ہوگا فرمایا  فھذان لا ینبغی ان یکونامن ائمة المسلمین یہ دوطبقے ایسے ہیں کہ جنہیں حدیث کے، اسلام کے، مسلمانوں کے ائمہ میں شمار نہیں کرنا چاہے ان سے حدیث نہ لیں ۔اب امام اعظم رحمة اللہ علیہ میں اجتہاد ، فقاہت ، سمجھ کی گہرائی یہ خدا کی دَین ہے اور ان کی بات سب کو ماننی پڑتی ہے ۔

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
65 اس شمارے میں 3 1
66 حرف آغاز 4 1
67 درسِ حدیث 6 1
68 حضرت سلمان فارسی رضی اللہ تعالیٰ عنہ اور اُن کی قوم کی فضیلت 6 67
69 حق کی جستجو : 7 67
70 زبردستی کی غلامی : 7 67
71 معجزہ اور آزادی : 7 67
72 ڈھائی سو برس کی عمر پائی : 7 67
73 حضرت سلمان فارسی اور اُن کی قوم کی فضیلت : 7 67
74 امام ابو حنیفہ کی فضیلت : 8 67
75 سب فقہاء امام اعظم کی رُوحانی اولاد ہیں : 8 67
76 کوفہ .... علمی مرکز : 8 67
77 ابن مسعود اور قرآن : 9 67
78 مکران ١٨ھ میں فتح ہوگیا تھا : 9 67
79 امام بخاری اور کوفہ : 9 67
80 قرا ء ة سبعہ ،عشرة اور کوفہ : 9 67
81 امام ابو حنیفہ اور کوفہ : 10 67
82 امام ابو حنیفہ کی نصیحت ... .. اہلِ تشیع سے بچو : 10 67
83 چاپلوسی کرنے والے علماء سے بھی حدیث نہ لی جائے : 10 67
84 امام اعظم کے بارے میں امام رازی کی رائے : 11 67
85 جامعہ مدنیہ جدید کی زیرِ تعمیر عمارت کا نقشہ جس کا سنگِ بنیاد اکتوبر میں رکھا گیا تھا 12 1
86 وفیات 13 1
87 موت العالِم موت العالَم 13 86
88 شمائلِ رسول ۖ 15 1
89 حضورِ اقدس ۖ کے حُسنِ انور کا بیان : 15 88
90 حضورِ اقدس ۖ کا چہرۂ انور کیسا تھا؟ 16 88
91 خوشی اور فرحت کے موقع پر جناب رسول اللہ ۖ کے چہرۂ پُرنور کی تابانی : 16 88
92 جناب رسول اللہ ۖ کی پیشانی ، اَبر و،ناک اور رُخسار مبارک کا بیان : 17 88
93 جناب رسول ۖ کی آنکھ اور دہن مبارک کا بیان : 18 88
94 جناب رسول اللہ ۖ کی مبارک زُلفوں اوربالوں کا حُسن : 19 88
95 جناب رسول اللہ ۖ کی داڑھی مبارک کابیان : 20 88
96 جناب رسول اللہ ۖ کا رنگ مبارک : 21 88
97 حضور اقدس ۖ کی ہتھیلی اور خوشبو کا بیان : 21 88
98 حضور اقدس ۖ کے پسینے کی خوشبو : 23 88
99 جناب رسول اللہ ۖ کے بدن ِمبارک میں مہر نبوت کابیان : 23 88
100 جناب رسول اللہ ۖ کے چلنے کی کیفیت : 24 88
101 جناب رسول اللہ ۖ کالباس مبارک : 24 88
102 جناب رسول اللہ ۖ کی لُنگی کہاں تک رہتی تھی : 25 88
103 جناب رسول اللہ ۖ کے عمامہ کا بیان : 26 88
104 جناب رسول اللہ ۖ کی انگوٹھی کا بیان : 26 88
105 جناب رسول اللہ ۖکے جوتے کا بیان : 27 88
106 جناب رسول اللہ ۖ کو خواب میں دیکھنا 27 88
107 جناب رسول اللہ ۖ کا بلند حسب والاہونا : 27 88
108 جناب رسول اللہ ۖ کا آخری نبی ہونا : 28 88
109 حضور اقدس ۖ کے بعض اسماء مبارکہ : 28 88
110 جناب حضرت مولانا حاجی سیّد محمد عابد صاحب 29 1
111 حضرت حاجی صاحب اور دیگر اکابر دیوبند کی نسبت ِسلوک : 29 110
112 +دارالعلوم کے لیے وسیع جگہ : 33 110
113 کھیوٹ بابت ١٢١١ فصلی 34 110
114 دارالعلوم کے لیے موجودہ جگہ کی تجویز : 34 110
115 ١٢٨٩ھ....... عطاء اسناد : 37 110
116 ١٢٩٠ھ....... جلسہ تقسیم انعام : 37 110
117 3دعاء کی افادیت و اہمیت 42 1
118 دُعاء انسانی فطرت کا تقاضا ہے : 44 117
119 دُعاء کی حقیقت : 46 117
120 ضرورتِ دُعاء : 46 117
121 ایصالِ ثواب 48 1
122 فریضہ حج کو آسان اور سستا کرنے کی ضرورت 59 1
123 دینی مسائل 62 1
124 (٥) صحتِ نماز کی شرطوں میں سے کسی شرط کا مفقود ہونا : 62 123
125 ٦۔ لقمہ دینے کی بعض صورتیں : 62 123
126 ٨۔ متفرقات : 64 123
127 ٧۔ اپنی نماز میں شریک عورت کا محاذی ہونا : 63 123
Flag Counter