Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جولائی 2004

اكستان

51 - 65
ص١٩٢) البتہ امام مالک زندہ کی طرف سے حج بدل کے قائل نہیں البتہ حج نفل باوجود کراہت جائز کہتے ہیں (کتاب الفقہ ص٧٠٦ ج ١ ) جبکہ میت کی طرف سے حج فرض ونفل سب کے نزدیک جائز ہے (کتاب الفقہ)۔ امام نووی فرماتے ہیں  :  ''ہمارے نزدیک میت کی طرف سے'' حج فرض ''کرنا صحیح ہے البتہ'' حج نفل'' تب صحیح ہے جب وصیت کر جائے (شرح مسلم ص ٣٢٤ ج١) اور امام شافعی اور جمہور علماء کے نزدیک میت کی طرف سے حج فرض اور نذرجائز ہے چاہے وصیت کی ہو یا نہ (ایضاً ص٤١٣ ج١)۔ بہرصورت حج بدل کا زندہ اور میت کو ثواب ہوگا تب ہی تو اجازت ہوئی ورنہ فعل عبث ہوگا۔
	نمبر ٥  :  اگر کسی آدمی نے حج یا صدقہ وغیرہ کی نذر مانی اور پوری نہ کرسکا فوت ہوگیا تو اگر کسی وارث نے وہ نذر پوری کی تو نذر واجب پوری نہ کرنے کے جرم سے بری ہو جائے گا ۔نبی کریم  ۖ نے نذرِ حج اور نذرِ روزہ اورصدقہ کی نذر پوری کرنے کا حکم فرمایا ہے (بخاری ص٢٥٠ ج ١۔ ابودائودص٤٦٩ ج٢  و  ص٤٦٨۔ ترمذی ص٢٢٢ ج ١۔ مسلم ص٤٥ ج٢ ۔نسائی وغیرہ)۔ نذر پوری کرنے کو منور صاحب اور حبیب الرحمن کاندھلوی صاحب بھی ما نتے ہیں مگر نذر پوری کرنے سے دوسرے کے فعل سے بری ہونے کا فائدہ انہیں کیوں سمجھ نہیں آتا؟ ظاہر ہے بری ہونے کا فائد ہ بھی ہوگا اورثواب بھی ملے گا تو یہ بھی دوسرے کے عمل سے ہوا۔
	نمبر ٦  :  اگر کسی میت نے صدقہ یا حج یا قربانی وغیرہ کی وصیت کی تھی تو ثلث مال سے وصیت پوری ہو سکے تو ورثاء کو پوری کرنا واجب ہوگی اگر اِس سے زائد مال کی ضرورت ہوتو پوری کرنا واجب نہیں مستحسن ہے اور بہر صورت میت کو یقینا اِس کا ثواب ملے گا ۔نبی کریم  ۖ نے وصیت پوری کرنے کا حکم فرمایا ہے فرمایا  :
'' اگر (میت) مسلمان ہو اور تم اس کی طرف سے (وصیت کے مطابق) غلام آزاد کرو یا صدقہ کرو یاحج کرو تو اُس تک ثواب پہنچے گا '' (ابو دائود ص٣٩٩ ج ٢۔ مسند احمد ص ١٨٢ ج ٢ ۔مشکٰوة ص ٢٦٦ ج ١۔ شرح الصدور بحوالہ ابوالشیخ وابن حبان)
	 نبی کریم  ۖ نے حضرت علی رضی اللہ عنہ کو آپ  ۖ  کی طرف سے قربانی کرنے کی وصیت فرمائی تھی۔(ابودائود ص ٣٨٥ ج ٢۔ ترمذی ص٢١٦ ج١۔ مسند احمد ص ١٠٧  و  ١٥٠  ج١ ) اس حدیث پر حبیب الرحمن صاحب  نے کافی جرح کی ہے کہ اس میں کوفی شیعہ راوی ہیں اس حدیث کی سند میں واقعی کوفیین ہیں لیکن اس وجہ سے کہ حضرت علی رضی اللہ عنہ کوفہ میں رہتے تھے تو ان کو یہ عمل کرتے ہوئے کوفہ والے ہی دیکھ سکتے تھے مختصراً سند پر بحث پیشِ خدمت ہے  :
	(i)  عثمان بن ابی شیبہ واسود بن عامر و ابوبکر بن ابی شیبہ ومحمد بن عبید المحاربی الکوفی یہ حضرات شریک قاضی سے روایت کرنے والے ہیں ۔یہ سب حضرات ثقہ اور صدوق ہیں( تقریب التہذیب)۔
	(ii)  شریک بن عبداللہ النخعی الکوفی ابوعبداللہ الحافظ الصادق احدالائمہ ہے امام یحییٰ بن معین سے روایت ہے کہ

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
65 اس شمارے میں 3 1
66 حرف آغاز 4 1
67 درسِ حدیث 6 1
68 حضرت سلمان فارسی رضی اللہ تعالیٰ عنہ اور اُن کی قوم کی فضیلت 6 67
69 حق کی جستجو : 7 67
70 زبردستی کی غلامی : 7 67
71 معجزہ اور آزادی : 7 67
72 ڈھائی سو برس کی عمر پائی : 7 67
73 حضرت سلمان فارسی اور اُن کی قوم کی فضیلت : 7 67
74 امام ابو حنیفہ کی فضیلت : 8 67
75 سب فقہاء امام اعظم کی رُوحانی اولاد ہیں : 8 67
76 کوفہ .... علمی مرکز : 8 67
77 ابن مسعود اور قرآن : 9 67
78 مکران ١٨ھ میں فتح ہوگیا تھا : 9 67
79 امام بخاری اور کوفہ : 9 67
80 قرا ء ة سبعہ ،عشرة اور کوفہ : 9 67
81 امام ابو حنیفہ اور کوفہ : 10 67
82 امام ابو حنیفہ کی نصیحت ... .. اہلِ تشیع سے بچو : 10 67
83 چاپلوسی کرنے والے علماء سے بھی حدیث نہ لی جائے : 10 67
84 امام اعظم کے بارے میں امام رازی کی رائے : 11 67
85 جامعہ مدنیہ جدید کی زیرِ تعمیر عمارت کا نقشہ جس کا سنگِ بنیاد اکتوبر میں رکھا گیا تھا 12 1
86 وفیات 13 1
87 موت العالِم موت العالَم 13 86
88 شمائلِ رسول ۖ 15 1
89 حضورِ اقدس ۖ کے حُسنِ انور کا بیان : 15 88
90 حضورِ اقدس ۖ کا چہرۂ انور کیسا تھا؟ 16 88
91 خوشی اور فرحت کے موقع پر جناب رسول اللہ ۖ کے چہرۂ پُرنور کی تابانی : 16 88
92 جناب رسول اللہ ۖ کی پیشانی ، اَبر و،ناک اور رُخسار مبارک کا بیان : 17 88
93 جناب رسول ۖ کی آنکھ اور دہن مبارک کا بیان : 18 88
94 جناب رسول اللہ ۖ کی مبارک زُلفوں اوربالوں کا حُسن : 19 88
95 جناب رسول اللہ ۖ کی داڑھی مبارک کابیان : 20 88
96 جناب رسول اللہ ۖ کا رنگ مبارک : 21 88
97 حضور اقدس ۖ کی ہتھیلی اور خوشبو کا بیان : 21 88
98 حضور اقدس ۖ کے پسینے کی خوشبو : 23 88
99 جناب رسول اللہ ۖ کے بدن ِمبارک میں مہر نبوت کابیان : 23 88
100 جناب رسول اللہ ۖ کے چلنے کی کیفیت : 24 88
101 جناب رسول اللہ ۖ کالباس مبارک : 24 88
102 جناب رسول اللہ ۖ کی لُنگی کہاں تک رہتی تھی : 25 88
103 جناب رسول اللہ ۖ کے عمامہ کا بیان : 26 88
104 جناب رسول اللہ ۖ کی انگوٹھی کا بیان : 26 88
105 جناب رسول اللہ ۖکے جوتے کا بیان : 27 88
106 جناب رسول اللہ ۖ کو خواب میں دیکھنا 27 88
107 جناب رسول اللہ ۖ کا بلند حسب والاہونا : 27 88
108 جناب رسول اللہ ۖ کا آخری نبی ہونا : 28 88
109 حضور اقدس ۖ کے بعض اسماء مبارکہ : 28 88
110 جناب حضرت مولانا حاجی سیّد محمد عابد صاحب 29 1
111 حضرت حاجی صاحب اور دیگر اکابر دیوبند کی نسبت ِسلوک : 29 110
112 +دارالعلوم کے لیے وسیع جگہ : 33 110
113 کھیوٹ بابت ١٢١١ فصلی 34 110
114 دارالعلوم کے لیے موجودہ جگہ کی تجویز : 34 110
115 ١٢٨٩ھ....... عطاء اسناد : 37 110
116 ١٢٩٠ھ....... جلسہ تقسیم انعام : 37 110
117 3دعاء کی افادیت و اہمیت 42 1
118 دُعاء انسانی فطرت کا تقاضا ہے : 44 117
119 دُعاء کی حقیقت : 46 117
120 ضرورتِ دُعاء : 46 117
121 ایصالِ ثواب 48 1
122 فریضہ حج کو آسان اور سستا کرنے کی ضرورت 59 1
123 دینی مسائل 62 1
124 (٥) صحتِ نماز کی شرطوں میں سے کسی شرط کا مفقود ہونا : 62 123
125 ٦۔ لقمہ دینے کی بعض صورتیں : 62 123
126 ٨۔ متفرقات : 64 123
127 ٧۔ اپنی نماز میں شریک عورت کا محاذی ہونا : 63 123
Flag Counter