Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جولائی 2004

اكستان

40 - 65
	جناب اقبال حسن خان کے سامنے پھر بھی معلوم ہوتا ہے کہ بہت سی معلومات آنے سے رہ گئیں یا اُن پر غور کرنے کا موقع نہیںملا مثلاً ان کا یہ فرمانا کہ جناب حاجی محمدعابد صاحب کے ذہن میںایسا بڑا مدرسہ نہ تھا درست نہیں معلوم ہوتا کیونکہ چھوٹے مکتب تو دیوبند میںموجود تھے جن کا ذکر تاریخ دیوبند میں ہے اور مولانا مہتاب علی صاحب کا بھی مکتب تھا  (جنہیں دارالعلوم کی شورٰی میں لیا گیا ہے ) اگر ایسا ہی مکتب بنانا ہوتا تو وہ تو جناب حاجی محمد عابد صاحب   تنہا ہی بنا سکتے اور چلا سکتے تھے لیکن انہوں نے ایسا نہیں کیا بلکہ حضرت سیّدنا و مولانا نانوتوی   کو بلایا۔ 
	٭  حضرت حاجی صاحب مولانا ولایت علی قدس سرہ سے بیعت تھے اور ان سے خلافت حاصل تھی اور ان کو حضرت سیّدنا احمد شہید رحمة اللہ علیہ سے (ملاحظہ ہو نقشہ سلاسل درملفوظات انوری ) وہ بھی حضرت شاہ ولی اللہ قدس سرہ کی تحریک سے واقف تھے۔
	٭  وہ حضرت نانوتوی قدس سرہ سے، اُن کے مجاہدانہ کارناموں سے، اُن کے علمی بلند پایہ سے بھی خوب واقف تھے۔ ان کے ساتھ گہرے تعلقات تھے اور اس علاقہ کے سرگروہان اولیاء و علماء و صلحا ء (یعنی حضرت مولانا محمد قاسم، حضرت مولانا محمد یعقوب ،حضرت مولانا مظفر حسین صاحب وغیرہ قدس اللہ اسراہم و نور مرا قدھم ) کے ساتھ ١٢٧٨ھ میں یعنی ١٨٥٧ء سے صرف چھ سال بعد سفر حج کرچکے تھے ( اس سفر کا حال بیاض یعقوبی میں مولانا محمد یعقوب صاحب نے خود بھی تحریر فرمایا ہے وہ ایسے ہی جلیل القدر علما پر مشتمل ایک درس گاہ بنانے کے خواہش مند تھے چھوٹی موٹی درس گاہ کے نہیں۔ یہ بلا شبہہ ایسے علماء تھے کہ ایک ایک عالم ایک ایک یونیورسٹی پر بھاری تھا بھلا یہ کیسے ممکن ہے کہ جنہوں نے حضرت کو دیکھا ہی نہیں یعنی ہم تو حضرت نانوتوی رحمة اللہ علیہ کے علم وفضل کے معترف ہوں اور حضرت حاجی صاحب جنہوںنے دیکھا تھا اور جن کے نظرِ انتخاب نے انہیں ہی پسند کیاتھا اور ان کی جلالت ِشان سے واقف نہ ہوں تو حاجی صاحب کے ذہن مبارک میں بقدر قامت حضرت نانوتوی   بڑامدرسہ تھا چھوٹا نہیں۔
	٭  حضرت مولانا ذوالفقار علی رحمة اللہ علیہ نے مختصراً اور صاحبِ تذکرة العابدین نے مفصل طورپر یہ ذکر کیا ہے کہ حاجی صاحب کو درسگاہ بنانے کا الہام ہوا کہ علمِ دین نہ اُٹھنے پائے ظاہر ہے چھوٹے مدرسہ یا مکتب سے یہ مقصد پورا نہیں ہو سکتا تھا ۔ یہ اسی طرز کی درس گاہ سے پورا ہو سکتا تھا جس سے فقہا و محدثین کے گروہ پیدا ہوں۔
	٭  حضرت اقدس الحاج محمد عابد صاحب تو حضرت نانوتوی قدس سرہ کی صف کے تھے۔باقی حضرت اقدس نانوتوی قدس سرہ دیوبند کے عوام تک سے کتنے خوش ہوئے اس کا اندازہ حضرت کی تقریر سے لگائیے جو مبالغہ سے خالی اور خوش بیانی میں سحر ہے۔ یہ روئداد ١٢٩٠ھ /١٨٧٢ء ص٢ کے حوالہ سے تاریخ دیوبند میں نقل کی گئی ہے جو آپ پڑھ چکے ہیں۔
	٭  مدرسہ تو شاید حضرت نانوتوی قدس سرہ کے اندازہ سے بھی زیادہ بڑا ہوگیا ہے ۔حضرت مدنی رحمة اللہ علیہ

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
65 اس شمارے میں 3 1
66 حرف آغاز 4 1
67 درسِ حدیث 6 1
68 حضرت سلمان فارسی رضی اللہ تعالیٰ عنہ اور اُن کی قوم کی فضیلت 6 67
69 حق کی جستجو : 7 67
70 زبردستی کی غلامی : 7 67
71 معجزہ اور آزادی : 7 67
72 ڈھائی سو برس کی عمر پائی : 7 67
73 حضرت سلمان فارسی اور اُن کی قوم کی فضیلت : 7 67
74 امام ابو حنیفہ کی فضیلت : 8 67
75 سب فقہاء امام اعظم کی رُوحانی اولاد ہیں : 8 67
76 کوفہ .... علمی مرکز : 8 67
77 ابن مسعود اور قرآن : 9 67
78 مکران ١٨ھ میں فتح ہوگیا تھا : 9 67
79 امام بخاری اور کوفہ : 9 67
80 قرا ء ة سبعہ ،عشرة اور کوفہ : 9 67
81 امام ابو حنیفہ اور کوفہ : 10 67
82 امام ابو حنیفہ کی نصیحت ... .. اہلِ تشیع سے بچو : 10 67
83 چاپلوسی کرنے والے علماء سے بھی حدیث نہ لی جائے : 10 67
84 امام اعظم کے بارے میں امام رازی کی رائے : 11 67
85 جامعہ مدنیہ جدید کی زیرِ تعمیر عمارت کا نقشہ جس کا سنگِ بنیاد اکتوبر میں رکھا گیا تھا 12 1
86 وفیات 13 1
87 موت العالِم موت العالَم 13 86
88 شمائلِ رسول ۖ 15 1
89 حضورِ اقدس ۖ کے حُسنِ انور کا بیان : 15 88
90 حضورِ اقدس ۖ کا چہرۂ انور کیسا تھا؟ 16 88
91 خوشی اور فرحت کے موقع پر جناب رسول اللہ ۖ کے چہرۂ پُرنور کی تابانی : 16 88
92 جناب رسول اللہ ۖ کی پیشانی ، اَبر و،ناک اور رُخسار مبارک کا بیان : 17 88
93 جناب رسول ۖ کی آنکھ اور دہن مبارک کا بیان : 18 88
94 جناب رسول اللہ ۖ کی مبارک زُلفوں اوربالوں کا حُسن : 19 88
95 جناب رسول اللہ ۖ کی داڑھی مبارک کابیان : 20 88
96 جناب رسول اللہ ۖ کا رنگ مبارک : 21 88
97 حضور اقدس ۖ کی ہتھیلی اور خوشبو کا بیان : 21 88
98 حضور اقدس ۖ کے پسینے کی خوشبو : 23 88
99 جناب رسول اللہ ۖ کے بدن ِمبارک میں مہر نبوت کابیان : 23 88
100 جناب رسول اللہ ۖ کے چلنے کی کیفیت : 24 88
101 جناب رسول اللہ ۖ کالباس مبارک : 24 88
102 جناب رسول اللہ ۖ کی لُنگی کہاں تک رہتی تھی : 25 88
103 جناب رسول اللہ ۖ کے عمامہ کا بیان : 26 88
104 جناب رسول اللہ ۖ کی انگوٹھی کا بیان : 26 88
105 جناب رسول اللہ ۖکے جوتے کا بیان : 27 88
106 جناب رسول اللہ ۖ کو خواب میں دیکھنا 27 88
107 جناب رسول اللہ ۖ کا بلند حسب والاہونا : 27 88
108 جناب رسول اللہ ۖ کا آخری نبی ہونا : 28 88
109 حضور اقدس ۖ کے بعض اسماء مبارکہ : 28 88
110 جناب حضرت مولانا حاجی سیّد محمد عابد صاحب 29 1
111 حضرت حاجی صاحب اور دیگر اکابر دیوبند کی نسبت ِسلوک : 29 110
112 +دارالعلوم کے لیے وسیع جگہ : 33 110
113 کھیوٹ بابت ١٢١١ فصلی 34 110
114 دارالعلوم کے لیے موجودہ جگہ کی تجویز : 34 110
115 ١٢٨٩ھ....... عطاء اسناد : 37 110
116 ١٢٩٠ھ....... جلسہ تقسیم انعام : 37 110
117 3دعاء کی افادیت و اہمیت 42 1
118 دُعاء انسانی فطرت کا تقاضا ہے : 44 117
119 دُعاء کی حقیقت : 46 117
120 ضرورتِ دُعاء : 46 117
121 ایصالِ ثواب 48 1
122 فریضہ حج کو آسان اور سستا کرنے کی ضرورت 59 1
123 دینی مسائل 62 1
124 (٥) صحتِ نماز کی شرطوں میں سے کسی شرط کا مفقود ہونا : 62 123
125 ٦۔ لقمہ دینے کی بعض صورتیں : 62 123
126 ٨۔ متفرقات : 64 123
127 ٧۔ اپنی نماز میں شریک عورت کا محاذی ہونا : 63 123
Flag Counter