ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جولائی 2004 |
اكستان |
|
مراد ہے ۔ (تاریخ دارالعلوم ملخصاً از ص ١٨٣ تا ١٨٦ملخصاً) مذکورہ بالا تحریر سے واضح ہو رہا ہے کہ اہلِ شورٰی کی رائے پہلے کچھ اور تھی ، بعد میں کچھ اور ہوئی جس سے حضرت حاجی محمد عابد صاحب رحمة اللہ علیہ کبیدہ خاطر ہوئے اور کبیدگی کی وجہ بھی ذکر فرمادی کہ ''مسجد کا کام کیوں بڑھوادیا '' ٭اس سے یہ بھی معلوم ہوتا ہے کہ حضرت اقدس نانوتوی قدس سرہ نے یہ محسوس فرمایا اور فوراً تدارک فرماکر کبیدگی خاطر رفع فرمادی۔ ٭ یہ بھی معلوم ہوا کہ حضرت حاجی صاحب نے پھر کچھ روز اس نقطہ نظر سے غو ر فرمایا اور اہلِ شورٰی کو اجازت دی کہ جگہ خرید لیں ۔ظاہر ہے کہ جس کے اُوپر ذمہ داری ہو وہ بغیر غور وفکر کیے ایک دم رائے نہیں بدلاکرتا ۔ ٭ اس سے یہ بھی معلوم ہو رہاہے کہ پھر انہوں نے اپنے خلوت خانہ اور عبادت خانہ یعنی مسجد چھتہ سے متصل جگہ کا سودا کیا اور اس جگہ کو اس عظیم کارخیر کے لیے پسند فرمایاتاکہ جہاں سے کام شروع ہواہے وہیں جگہ لے کر پھیلادیاجائے چنانچہ آج دارالعلوم چھتہ کی مسجد سے شروع ہو کر باب الظاہر بلکہ قبرستان قاسمی وقبر حاجی محمد عابد صاحب رحمة للہ علیہ تک پھیل گیاہے۔ ٭ اس جگہ کا بیع نامہ خود حضر ت حاجی صاحب ہی کے نام پر ہے یہی صاحب ِتذکرہ نے ص ٧٣ پر بصراحت تحریر فرمایاہے ۔ ٭ حضرت نانوتوی قدس سرہ العزیز کا قیام میرٹھ میں رہتا تھا اور حضرت اقدس کے اعتذار سے صاف ظاہر ہے کہ اہلِ شورٰی نے آپ سے پہلے ذکر نہیں کیا اپنے طورپر مشورہ کیا ہے ۔اس سے صاف واضح ہے کہ حضرت اقدس نانوتوی قدس سرہ کو ان باتوں کے حضرت حاجی صاحب تک نہ پہنچانے کا صدمہ ہوا اور ا ن کی نظر میں یہ اہلِ شورٰی کی غلطی تھی۔ ٭ اقبال حسن خان پی ۔ ایچ ۔ ڈی نے لکھا ہے : ١٢٩٠ ھ تک دارالعلوم کے عملی کاموں میں مولانا محمد قاسم صاحب (قدس سرہ ) کا ذکر نہیں ملتا ۔ہاں ١٢٩٢ھ بمطابق ١٨٧٦ء میں جب مدرسہ کا موجودہ وسیع تخیل سامنے آیا اور خاکہ تیار ہواتو اُس میں مولانامحمد قاسم صاحب کی ذات گرامی پیش پیش تھی ۔ یہ سب حضرات شاہ ولی اللہ رحمة اللہ علیہ کی تحریک سے متاثر اور اس کے نقشِ قدم پر چلنے والے تھے ۔مدرسہ کے لیے (موجودہ وسیع شکل میں ) ہفت سالہ نصاب تعلیم اور مستقل نظام عمل اور اساسی قواعد مولانا محمد قاسم صاحب ہی نے بنائے اور پوری طرح آپ نے اس رَوکو پیشِ نظررکھا جو شاہ صاحب اور اسلاف کے پیشِ نظر تھی۔'' (شیخ الہند مولانا محمودحسن ص ١٠٦ و ص١٠٧)