Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جولائی 2004

اكستان

31 - 65
کھدوانی شروع کردی چونکہ اس وقت روپیہ نہیں تھا تو اکثر بڑے بڑے ہوشیار کہنے لگے کہ حاجی صاحب گڑھے کھدواکر ڈلوادیں گے مگر بمدد ِخداوند ِکریم چند روز میں وہ بنیادیں بھی بھر گئیں اُس وقت سب کو خیال ہوا کہ جامع مسجد بن جاوے گی ۔مولوی عبدالخالق صاحب نے بھی حاجی صاحب سے کہا کہ اگر میرا کچھ مقرر کردو تو میں مسجد ہٰذا کا ساعی ہوں اور باہر جا کر چندہ جمع کروں۔ حاجی صاحب نے کچھ مقرر کردیا چنانچہ مولوی صاحب باہر گئے اور کئی سال تک مسجد کی تعمیر اِن کی سعی سے جاری رہی اور مسجد تیا ر ہوگئی جو اب بفضلہ ڈیڑھ لاکھ روپیہ کی تعمیر ہوگی ۔'' (تذکرة العابدین ص ٧٢۔٧٣)
 	تاریخ دارالعلوم میں تحریر ہے  :
''دارالعلوم ابتداء چھتہ کی مسجد میں قائم ہوا تھا ۔یہ ایک مختصر سی قدیم مسجد ہے جب طلبہ کی کثرت ہوئی تو دارالعلوم کو ایک دوسری قریبی مسجد میں منتقل کیا گیا جو'' قاضی مسجد'' کہلاتی ہے یہ مسجد کسی قدر کشادہ تھی مگر کچھ دنوں بعد جب یہ بھی ناکافی ثابت ہوئی تو قاضی مسجد کے قریب ایک مکان کرایہ پر لے لیا گیا۔ اس موقع پر اکابر دارالعلوم نے یہ محسوس کیا کہ اب دارالعلوم کے لیے ایک وسیع اور کشادہ عمارت کی ضرورت ہے ۔اس زمانے میں دیوبند کی جامع مسجد زیرِ تعمیر تھی اس لیے یہ طے پایا کہ جامع مسجد میں اس مقصد سے حجرے اور دالان بنائے جائیں چنانچہ اِس کا اعلان کردیا گیا اور چندے کی اپیل کی گئی اور جب ١٢٩٠ھ / ١٨٧٣ ء میں جامع مسجد تیار ہو گئی تو دارالعلوم کو اس میں منتقل کردیا گیا۔
دارالعلوم کے اہتمام کے علاوہ جامع مسجد کی تعمیر کا کام بھی حاجی سیّد محمد عابد کی نگرانی میں ہورہا تھا دونوں کام کافی وقت چاہتے تھے اس لیے مناسب سمجھا گیا کہ حاجی صاحب کے کاموں کے بار کو ہلکا کیا جائے لہٰذا دارالعلوم کا اہتمام پھر مولانا رفیع الدین  کے سپرد کردیا گیا جوحج سے واپس تشریف لا چکے تھے البتہ اہم اُمور کی نگرانی حاجی صاحب سے متعلق رکھی گئی۔'' (تاریخ دارالعلوم  ص ١٦٦  ج  ١ )
	جامع مسجد کی تعمیر ١٢٨٣ھ میں شروع ہوئی اور ١٢٨٦ھ میں مکمل ہوگئی تھی ۔ 
 	تاریخ دیوبند میں تحریر ہے  :
''حاجی صاحب نے موسس و مہتمم تعمیر کی حیثیت سے مسجد کے شمالی دروازے پر مسجد کے انتظام

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
65 اس شمارے میں 3 1
66 حرف آغاز 4 1
67 درسِ حدیث 6 1
68 حضرت سلمان فارسی رضی اللہ تعالیٰ عنہ اور اُن کی قوم کی فضیلت 6 67
69 حق کی جستجو : 7 67
70 زبردستی کی غلامی : 7 67
71 معجزہ اور آزادی : 7 67
72 ڈھائی سو برس کی عمر پائی : 7 67
73 حضرت سلمان فارسی اور اُن کی قوم کی فضیلت : 7 67
74 امام ابو حنیفہ کی فضیلت : 8 67
75 سب فقہاء امام اعظم کی رُوحانی اولاد ہیں : 8 67
76 کوفہ .... علمی مرکز : 8 67
77 ابن مسعود اور قرآن : 9 67
78 مکران ١٨ھ میں فتح ہوگیا تھا : 9 67
79 امام بخاری اور کوفہ : 9 67
80 قرا ء ة سبعہ ،عشرة اور کوفہ : 9 67
81 امام ابو حنیفہ اور کوفہ : 10 67
82 امام ابو حنیفہ کی نصیحت ... .. اہلِ تشیع سے بچو : 10 67
83 چاپلوسی کرنے والے علماء سے بھی حدیث نہ لی جائے : 10 67
84 امام اعظم کے بارے میں امام رازی کی رائے : 11 67
85 جامعہ مدنیہ جدید کی زیرِ تعمیر عمارت کا نقشہ جس کا سنگِ بنیاد اکتوبر میں رکھا گیا تھا 12 1
86 وفیات 13 1
87 موت العالِم موت العالَم 13 86
88 شمائلِ رسول ۖ 15 1
89 حضورِ اقدس ۖ کے حُسنِ انور کا بیان : 15 88
90 حضورِ اقدس ۖ کا چہرۂ انور کیسا تھا؟ 16 88
91 خوشی اور فرحت کے موقع پر جناب رسول اللہ ۖ کے چہرۂ پُرنور کی تابانی : 16 88
92 جناب رسول اللہ ۖ کی پیشانی ، اَبر و،ناک اور رُخسار مبارک کا بیان : 17 88
93 جناب رسول ۖ کی آنکھ اور دہن مبارک کا بیان : 18 88
94 جناب رسول اللہ ۖ کی مبارک زُلفوں اوربالوں کا حُسن : 19 88
95 جناب رسول اللہ ۖ کی داڑھی مبارک کابیان : 20 88
96 جناب رسول اللہ ۖ کا رنگ مبارک : 21 88
97 حضور اقدس ۖ کی ہتھیلی اور خوشبو کا بیان : 21 88
98 حضور اقدس ۖ کے پسینے کی خوشبو : 23 88
99 جناب رسول اللہ ۖ کے بدن ِمبارک میں مہر نبوت کابیان : 23 88
100 جناب رسول اللہ ۖ کے چلنے کی کیفیت : 24 88
101 جناب رسول اللہ ۖ کالباس مبارک : 24 88
102 جناب رسول اللہ ۖ کی لُنگی کہاں تک رہتی تھی : 25 88
103 جناب رسول اللہ ۖ کے عمامہ کا بیان : 26 88
104 جناب رسول اللہ ۖ کی انگوٹھی کا بیان : 26 88
105 جناب رسول اللہ ۖکے جوتے کا بیان : 27 88
106 جناب رسول اللہ ۖ کو خواب میں دیکھنا 27 88
107 جناب رسول اللہ ۖ کا بلند حسب والاہونا : 27 88
108 جناب رسول اللہ ۖ کا آخری نبی ہونا : 28 88
109 حضور اقدس ۖ کے بعض اسماء مبارکہ : 28 88
110 جناب حضرت مولانا حاجی سیّد محمد عابد صاحب 29 1
111 حضرت حاجی صاحب اور دیگر اکابر دیوبند کی نسبت ِسلوک : 29 110
112 +دارالعلوم کے لیے وسیع جگہ : 33 110
113 کھیوٹ بابت ١٢١١ فصلی 34 110
114 دارالعلوم کے لیے موجودہ جگہ کی تجویز : 34 110
115 ١٢٨٩ھ....... عطاء اسناد : 37 110
116 ١٢٩٠ھ....... جلسہ تقسیم انعام : 37 110
117 3دعاء کی افادیت و اہمیت 42 1
118 دُعاء انسانی فطرت کا تقاضا ہے : 44 117
119 دُعاء کی حقیقت : 46 117
120 ضرورتِ دُعاء : 46 117
121 ایصالِ ثواب 48 1
122 فریضہ حج کو آسان اور سستا کرنے کی ضرورت 59 1
123 دینی مسائل 62 1
124 (٥) صحتِ نماز کی شرطوں میں سے کسی شرط کا مفقود ہونا : 62 123
125 ٦۔ لقمہ دینے کی بعض صورتیں : 62 123
126 ٨۔ متفرقات : 64 123
127 ٧۔ اپنی نماز میں شریک عورت کا محاذی ہونا : 63 123
Flag Counter