Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جون 2004

اكستان

50 - 65
(١)  مولانا رُومی   فرماتے ہیں کہ اے انسان جو کچھ تجھ پر غم ومصائب اور ظلمات غم آتے ہیں وہ سب تیری بیباکی اور نافرمانی اورگستاخی کے سبب آتے ہیں ۔
(٢)  پس جب تو غم اور مصائب دیکھے تو جلد استغفار کر کیونکہ یہ غم خدا کے حکم سے آتاہے۔
	شاعر کہتا ہے   
قال الجدار للوتد لم تشققتنی	ٍ	قال الوتد اُنظر لمن یدقنی
دیوار نے کہا کھونٹے سے کہ میرے اندر کیوں گھستا ہے اُس نے کہا مجھے کیا دیکھتی ہے اُسے دیکھ جو مجھے ٹھونک رہا ہے میں تو بے حس ہوں۔
	 پس اسباب بے بس ہیں یہ مسببِ حقیقی خدائے تعالیٰ کے قبضے میں ہیں۔
	ہم جب تک حق تعالیٰ کو راضی نہ کریں گے مصائب دُور نہ ہوںگے اور راضی کرنے کا نسخہ کامل استغفار ہے اور کامل توبہ ہے ۔ یعنی حقوق العباد اور حقوق اللہ کی پوری تکمیل شریعت کے مطابق ہو۔ علامہ آلوسی نے تفسیر رُوح المعانی میں ایک حدیث نقل فرمائی ہے جس سے واضح کیا گیا ہے کہ دُنیا کے اکثر مصائب ہمارے معاصی کا نتیجہ ہیں۔ آپ  ۖ نے فرمایا ''تم میں سے جوشخص دنیا میں نیک عمل کرے گااُس کی جزا آخرت میں پائے گا اور جوتم سے شرکرے گادنیا میں مصائب اور امراض دیکھے گا ۔ (رُوح کی بیماریاں اور اُن کا علاج)
	قانونِ مکافات کا یہ ایک قدرتی عمل ہوتا ہے کہ جیسا کروگے ویسا ہی تمہارے آگے آجائے گا ۔اگر تم نے حق کا مقابلہ کیا خواہ ترک ِحق سے خواہ معارضہ حق سے اوراصل سے ہٹ کر بے اصل کی طرف لوٹ پڑے تو حق بھی تمہیں سزادینے کی طرف لوٹ پڑے گا ۔
	وان تعود وا نعد اور اگر تم وہی کام کروگے تو ہم بھی وہی کام کریں گے حتی کہ معافی کے بعد بھی اگر یہی حرکت ہوئی تو اُدھر سے بھی اعادہ عذاب کی حرکت ہوگی۔
	عسی ربکم ان یرحمکم وان عد تم عدنا  عجب نہیں کہ تمہارا رب تم پر رحم فرمائے اور اگر پھر وہی شرارت کروگے تو ہم بھی پھر وہی کریں گے ۔ (فلسفہ نعمت و مصیبت) 
	اللہ تعالیٰ کا یہ فیصلہ ہے کہ اُس کی نافرمانی کرنے والا یعنی کوئی گناہ کرنے والا کبھی سکون سے نہیں رہ سکتا ۔کسی نہ کسی پریشانی کا کانٹااُس کے دل میں ضرور لگا ہوگا ،اگر چہ بظاہر بہت ہی عیش وعشرت میں نظر آرہا ہو۔ اللہ تعالیٰ کے اس فیصلہ کا تجربہ کرنا ہو تو اُس کے لیے تھرما میٹر لیجیے۔
	جو شخص گناہوں سے نہیں بچتا اُس کے پاس بیٹھ کر دیکھیں پریشانی اور بے چینی بڑھے گی اِس سے ثابت ہوا کہ وہ
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
64 اس شمارے میں 3 1
65 حرف آغاز 4 1
66 درسِ حدیث 10 1
67 حضرت ثا بت بن قیس کا تقوٰی اور نبی علیہ السلام کا اُن پر اعتماد 10 66
68 پہلے زمانہ میں اچھے خطیب کے لیے بلند آواز والا ہونا ضروری تھا : 10 66
69 رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا معجزہ : 11 66
70 اپنی تعداد پر گھمنڈ کا نقصان : 11 66
71 میدان جنگ میں اطمینان اور سکینہ کانزول : 11 66
72 رسولِ خدا پیچھے نہیں ہٹے : 12 66
73 بہادری کی انتہاء ،سواری سے اُتر گئے : 12 66
74 حضرت ثابت باکمال خطیب تھے : 12 66
75 جھوٹے نبی کا گھٹیا مقصد اور نبی علیہ السلام سے گفتگو : 13 66
76 مقاصدِ نبوت : 13 66
77 مثال سے وضاحت : 13 66
78 اُسی وقت آپ نے اُسے قتل کیوں نہ کیا : 14 66
79 حضرت ثابت بن قیس پر اعتماد : 14 66
80 حضرت ثابت بن قیس کا تقوٰی اور احتیاط : 15 66
81 علماء اور ائمہ مساجد کو بھی اِس سنت پر عمل کرنا چاہیے : 15 66
82 حضرت ثابت بن قیس کو جنت کی نوید : 15 66
83 دلائل نبوت ۖ 16 1
84 (١) قرآن مقدس، سراپا معجزہ : 16 83
85 (٢) چاند کا دو ٹکڑے ہوجانا : 17 83
86 .3پتھر کا آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کو سلام کرنا 18 83
87 4۔کنکریوں کا تسبیح پڑھنا 18 83
88 (٥) درختوں کا پیغمبر علیہ السلام کی صداقت کی گواہی دینا : 19 83
89 (٦) غروب کے بعد سورج کا لوٹ آنا : 21 83
90 (٧) کھجور کے ستون کا آپ کی جدائی پربِلک بِلک کر رونا : 21 83
91 (٨) اُنگلیوں سے پانی نکلنا : 23 83
92 (٩) برکتیں ہی برکتیں : 24 83
93 (١٠) عصا اور کوڑے کا رات میں روشن ہونا : 25 83
94 مہتمم اول دارالعلوم دیوبند جناب حضرت مولانا حاجی سیّد محمد عابد صاحب 27 1
95 ملا محمود : (وفات١٣٠٤ھ/١٨٨٦ء ) 28 94
96 قیام دارالعلوم کا ذکر بزبان مولانا ذوالفقار علی : 28 94
97 ذکر بناء جامع مسجد دیوبند : 32 94
98 مسعودیوں کے علماء دیوبند پر اعتراضات 37 1
99 (١) عرش و کعبہ و کرسی کی توہین : 37 98
100 سرکارِ دوعالم ۖ کا حلیہ مبارک 40 1
101 سیرة نبوی اور مستشرقین 41 1
102 جہاد پرمستشرقین کا اعتراض : 41 101
103 مقصد ِجہاد دین پرجبر نہیں رفع فساد ہے : 42 101
104 جامعہ مدنیہ جدید کی زیرِ تعمیر عمارت کا نقشہ 48 1
105 مصائب وآلام سے بچنے کے شرعی نسخے 49 1
106 (١) گناہوں سے بچنا اور کثرت سے استغفا ر پڑھنا : 49 105
107 (٢) اپنا فرض منصبی پورا کرنا : 52 105
108 (٣) دُعاء کا اہتمام کرنا : 53 105
109 (٤) صدقہ و خیرات کا اہتمام کرنا : 54 105
110 (٥) مسنون اور اد و وظائف کا پڑھنا : 55 105
111 تکالیف سے فوری نجات کا راستہ : 56 105
112 ہر مصیبت و تکلیف کا علاج : 56 105
113 آفات ومشکلات سے حفاظت کا نسخہ : 56 105
114 تمام بلائوں سے حفاظت : 56 105
115 سحر اور نظربد سے حفاظت : 57 105
116 انتقال پر ملال 57 1
117 ہر لمحہ پیشِ نظر مرضیِ جاناں رہے 58 1
118 دینی مسائل 60 1
119 ( نماز کو توڑنے والی چیزوں کا بیان ) 60 118
120 ١۔ نماز میں بولنا یا بِلا ضرورت آواز نکالنا : 60 118
121 ٢۔ ایسا عمل کرنا جو کثیر ہو اور نماز کی جنس سے نہ ہو : 61 118
122 (٣) نماز کے اندر کھانا پینا : 62 118
123 اخبار الجامعہ 64 1
Flag Counter