ماہنامہ انوار مدینہ لاہور نومبر 2003 |
اكستان |
|
لیے کافی ہے اسی طرح جس حدیث پر عملی تواتر وتعامل ہواور اس پرعمل کی روشنی ہر جگہ موجود ہوتو اُمّت میں پھیلا ہوا عمل اور علم وعمل کے لحاظ سے قبول عندالامت ہی اس کے ثبوت کے لیے کافی ہے ۔ثبوت کی اتنی قوی مضبوط دلیل کے بعد متواتر حدیث کو رجال سند کی گواہی کا محتاج بنانا اوراس کے بغیر متواتر حدیث کا اعتبار نہ کرنا ایسا ہی ہے جیسا کہ کوئی شخص کسی ڈگری کی سند کے معتبر ہونے کے لیے پرنسپل اور صدر مدرس کے دستخطوں کے بعد چپڑاسی کے دستخط کو ضرور ی سمجھے۔ محدثین کا یہ اصول نظم الدررللسیوطی۔شرح الفیة الحدیث للسخاوی۔ تدریب الراوی ص١٥ اور غیر مقلدین کی کتب میں سے رسول اکرم کی نماز ص٩ مؤلفہ مولانا محمد اسماعیل سلفی، الروضة الندیہ ص ٥مولفہ نواب صدیق حسن خان ،مجموعہ رسائل بہاولپوری ص٢٤٦ ،رسالہ مسئلہ رفع یدین ملاحظہ فرمائیں۔ پروفیسر عبداللہ بہاولپوری لکھتے ہیں میں کہتا ہوں کہ جب کوئی روایت حدتواتر کو پہنچ جائے تو پھر چھانٹ چھٹائی کی ضرورت نہیں ہوتی ۔رویت ہلال کے معاملہ کو دیکھیں ایک دودیکھیں تو شہادت لی جاتی ہے دیکھنے والوں کی عدالت وثقاہت دیکھی جاتی ہے اگر جمِ غفیر دیکھے تو پھر جانچ پڑتال کی ضرورت نہیں ہوتی۔ بیستراویح پر عملی تواتر اوراجماع اُمّت : بیس تراویح پر تعامل ،عملی تواتر اور اجماع صحابہ واجماع اُمّت کے دلائل ملاحظہ ہوں : (١) جامعہ ام القری مکہ المکرمہ کے پروفیسر فضیلة الشیخ جناب محمد علی الصابونی اپنے رسالہ الھدٰی النبوی الصحیح فی صلاة التراویح (نماز تراویح کا صحیح نبوی طریقہ )کے ص١٤٤ پر لکھتے ہیں خلاصہ بحث یہ ہے کہ بے شک آج مشرق و مغرب میں جو مسلمان بیس تراویح کا عمل کررہے ہیں وہی حق ہے دلائل سے یہی ثابت ہے اس پر بڑے بڑے آئمہ کا اجماع ہے اور حضرت عمر فاروق کے ز مانہ سے لے کر اس زمانہ تک اس پر پوری ملتِ اسلامیہ متفق ہے نیز بیس تراویح کا طریقہ ، طریقہ نبوت کے بھی موافق ہے ١ھ ۔اور ص٧٦تا٧٨پر لکھتے ہیں اللہ کی قسم میں بیس سال سے مکہ مکرمہ میں زندگی گزار رہاہوں ،ہم ہر رمضان میں مسجد حرام میں امام کے پیچھے بیس تراویح پڑھتے ہیںجبکہ حجاز اور عالمِ اسلام کے مختلف اطراف کے بڑے بڑے علماء بھی اسی طرح بیس تراویح امام کے پیچھے پڑھتے ہیں اور آج تک اس پر کسی نے بھی اعتراض نہیں کیا پس یہ اس بات پر دلیل ہے کہ بیس تراویح باجماعت شریعت میں ثابت ہیںاور یہی طریقہ افضل ہے حضرت عمر فاروق کی اتباع کی وجہ سے ۔پھر مشرق ومغرب میںمسلمانوں کی بڑی بڑی مساجد میں بھی بیس تراویح پڑھی جاتی ہیں کیا یہ سب لوگ جاہل اور گمراہ ہیں ؟ جیساکہ بعض سلفی لوگوں کا خیال ہے اورمحمد رسول اللہ ۖ کی اُمّت کس طرح گمراہی پر جمع ہو سکتی ہے جبکہ صادق ومصدوق پیغمبر ۖ فرماتے ہیں میری اُمّت گمراہی پر جمع نہیں ہو سکتی ١ھ۔