ماہنامہ انوار مدینہ لاہور نومبر 2003 |
اكستان |
|
شش عید کے روزے : (٣٦) فرمایا فخر کونین ۖ نے کہ جس نے رمضان کے روزے رکھے اور اس کے بعدچھ (نفل روزے )یعنی عید کے مہینہ میں رکھے تو (پورے سال کے روزے رکھنے کا ثواب ہوگا ۔اگر ہمیشہ ایسا ہی کیا کرے تو) گویااس نے ساری عمر روزے رکھے۔(مسلم عن ا بی ایوب) چند مسنون دُعائیں : (٣٧) فرمایا معاذ بن زہر ہ رضی اللہ عنہ نے کہ رسول اللہ ۖ افطار کے وقت یہ دُعا پڑھتے تھے : اَللّٰھُمَّ لَکَ صُمْتُ وَ عَلٰی رِزْقِکَ اَفْطَرْتُ (ابوداود) ترجمہ : اے اللہ میں نے تیرے ہی لیے روز رکھا اور تیرے ہی دئیے ہوئے رزق پرکھولا۔ (٣٨) فرمایا ابن عمر رضی اللہ عنہ نے کہ افطار کے وقت (یعنی بعد افطار) رسول کریم ۖ یہ دعا پڑھتے : ذَھَبَ الظَّمَائُ وَابْتَلَّتِ الْعُرُوْقُ وَ ثَبَتَ الْاَجْرُ اِنْ شَآئَ اللّٰہُ۔(ابوداود عن ابن عمر) ترجمہ : پیاس چلی گئی اور رگیں تر ہو گئیں اور ان شاء اللہ اجر ثابت ہو گیا افطار کی ایک اور دُعا ء : اَللّٰھُمَّ اِنِّی اَسْئَلُکَ بِرَحْمَتِکَ الَّتِیْ وَسِعَتْ کُلَّ شَیْئٍ اَنْ تَغْفِرَلِیْ ذُ نُوْبِیْ۔ ترجمہ : اے اللہ ! میں آپ کی اس رحمت کے ذریعہ سوال کرتا ہوں جو ہرچیز کو سمائے ہوئے ہے کہ آپ میرے گناہ معاف فرمادیں۔ یہ دُعا حضرت عبداللہ بن عمر سے منقول ہے ۔(ابنِ ماجہ ) (٣٩) جب کسی کے یہاں افطار کرے تو اہل خانہ کو یہ دعا دے : اَفْطَرَ عِنْدَکُمُ الصَّآئِمُوْنَ وَاَکَلَ طَعَامَکُمُ الْاَبْرَارُ وَصَلَّتْ عَلَیْکُمُ الْمَلٰئِکَةُ ترجمہ: روزہ دار تمہارے یہاں افطار کیا کریں اور نیک لوگ تمہارا کھانا کھائیں اور فرشتے تمہارے لیے دعا کریں (ایک جگہ افطار کرکے رسولِ اکرم ۖ نے یہ دُعا پڑھی تھی) ۔ (ابن ماجہ) شبِ قدر کی دُعا : (٤٠) حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے عرض کیا یا رسول اللہ ! اگرمجھے معلوم ہو جائے کہ شبِ قدر کون سی ہے تو(اس رات ) میں کیا دُعا کروں ؟