ماہنامہ انوار مدینہ لاہور نومبر 2003 |
اكستان |
|
جامعہ مدنیہ جدید میں سنگِ بنیاد کی مبارک تقریب گزشتہ ماہ ١٤شعبان المعظم١٤٢٤ھ مطابق ١١اکتوبر ٢٠٠٣ء بروز ہفتہ بعد عصر جامعہ مدنیہ جدید میں دارالاقامہ کا سنگِ بنیاد رکھنے کے لیے ایک پُر وقار تقریب منعقد ہوئی، طے شدہ پروگرام کے مطابق سنگِ بنیاد کے لیے حضرت خوا جہ خان محمد صاحب دامت برکاتہم نے تشریف لانا تھا مگر اچانک پیش آمدہ ناگزیر وجوہات کی بناء پر حضرت تشریف نہ لاسکے ان کی عدم موجودگی میںسنگِ بنیاد حضرت سیّد انور حسین صاحب نفیس رقم دامت برکاتہم نے اپنے دستِ مبارک سے رکھا ۔اس تقریب میں جامعہ مدنیہ جدیدکے اساتذہ اور طلباء کی بڑی تعداد کے علاوہ جامعہ مدنیہ جدید کے ممبرانِ شورٰی اور معززین ِشہر بڑی تعداد میں شریک ہوئے ۔اسٹیج سیکرٹری کے فرائض جناب خواجہ محمد ز اہد صاحب نے اداء کیے جو بطور خاص اس تقریب میں شرکت کے لیے ڈیرہ اسماعیل خان سے تشریف لائے۔جناب سیّد سلمان صاحب گیلانی نے نعت پڑھی بعدا زاں جامعہ مدنیہ جدید کے استاد مولانا محمد حسن صاحب کا بیان ہوا اور آخرمیںحضرت مولانا سید محمود میاں صاحب نے خطاب کے بعد اختتامی دُعاء کرائی ۔قارئین تقریروں کامتن ملاحظہ فرمائیں۔(ادارہ) حضرت مولانا محمد حسن صاحب کا بیان مدرس جامعہ مدنیہ جدید نحمدہ ونصلی علی رسولہ الکریم اعوذ باللّٰہ من الشیطن الرجیم بسم اللّٰہ الرحمن الرحیم ولن تغنی عنکم فئتکم شیئا ولو کثرت قال النبی ۖ نیت المومن خیر من عملہ صدق اللّٰہ مولانا العظیم وصدق رسولہ الکریم اما بعد! میرے محترم عزیز طلبائ!حضرت مولانا سیّد محمود میاںصاحب دامت برکاتہم العالیہ اللہ تعالیٰ استاذ العلماء استادی کی عمر میںصحت میں برکت عطا فرمائے بس اللہ ہی جانتا ہے کہ یہاں پر جو حاضری ہے ،بس اس کی دوتین نسبتیں ہیں ایک تو حضرت استادجی (مولانا سیّد محمود میاںصاحب)کے ساتھ شاگرد ہونیکی میری نسبت، تقریباً بیس اکیس سال پہلے حضرت کے قدموں میں میں پڑھتا رہا۔ صَرف کی گردانیں ان سے یادکیں،ان کی بڑی شفقت اور محبت اور دوسر ا یہ آلِ رسول ہونے کی ایک ایسی نسبت ہے کہ اس کے اوپر ہم یوں سمجھ لو کہ دونوں جہاں کی سلطنت قربان کرسکتے ہیںیہ بہت بڑی نسبت ہے تو حضرت استادکے ساتھ ا ن نسبتوں نے بس کھینچ لیا یہاں پر، پہلے دوسال میرے اُستاد حضرت مولانا قاری حمیداللہ صاحب ہیں میں اُن کے یہاں ٹھہرا پھر لاہور میں جامعہ محمدیہ میں ہمارے اُستاد حضرت مولانا قاضی عزیز اللہ