ماہنامہ انوار مدینہ لاہور نومبر 2003 |
اكستان |
|
تعالیٰ ان کے اخلاص کی برکت سے قیامت تک کے لیے اس کے فیض کو جاری وساری فرمادے ۔ توکل : اور تمام معاملات جتنے تھے وہ سارے کے سارے توکل پر تھے کوئی ذریعہ نہیں تھا، جب یہاں ہم زمین لینے کے لیے آتے تھے میں اور کچھ دوست اور رائیونڈ روڈ کا ہم چکر لگاتے تھے گاڑی میں بیٹھ کر اور کبھی کہیں رُکتے تھے اور کبھی کہیں رُکتے تھے تو یہاں لوگ ملتے تھے گائوں کے ،ہمارے گرد کھڑے ہوجاتے تھے وہ سمجھتے تھے کوئی بڑی پارٹی آگئی ہے کروڑ پتی پارٹی ہے بڑا پیسہ اِ ن کے پاس ہے حالانکہ یقین سے یہ بات جانتا ہوں کہ اس مد کی ایک پائی نہیں تھی ،زمین کے لیے قرض لے کر حضرت نے یہ جگہ خریدی تھی اِس وقت یہ ایک مربع جگہ ہے۔ فرماتے تھے اور لینی ہے یہ جگہ تھوڑی ہے اور زمین ایک دفعہ ہی لی جا سکتی ہے پھر نہیں ملتی ۔عمارت تو بن سکتی ہے جب چاہیں ۔تو اتنا بڑا ادارہ چاہتے تھے وہ، ابھی تک اس سے آگے ہم زمین نہیں لے سکے لیکن ہاں ہمارا عزم ہے کہ اللہ ان کی دُعائوں کی برکت سے ہمیں توفیق دیں گے اور ہم اور جگہ بھی لیں گے فقراء کی دُعائوں کی برکت سے انشاء اللہ۔ دیوانے کی باتیں : یہ جو میں باتیں کر رہا ہوں یہ بظاہر آپ کو ایک دیوانے کی باتیں لگیں گی لیکن سچ بات یہ ہے کہ جو دین کے کام ہوتے ہیں جب ان کا آغاز ہوتا ہے تو ان کی ابتداء کرنے والا لوگوں کی نظروں میں دیوانہ ہی محسوس ہوتا ہے۔ ایک واقعہ : ایک دفعہ کا واقعہ ہے کہ حضرت رحمة اللہ علیہ اسی مدرسہ کے اس بڑے منصوبے کاتزکرہ کر رہے تھے گھر میں بیٹھے تھے میں بھی تھا عورتیں بھی تھیں گھر کی بہن بھائی اور ایک عزیز بھی بیٹھے تھے تو وہ ہمارے رشتہ دار مُسکرائے جیسے تمسخر کے طور پر کوئی مُسکراتا ہے کہ یہ کیا، یہ تو ویسی ہی بات ہے بھلا ہو سکتی ہے ایسی بات، تو اب کوئی اور ہوتا غصہ میں آتا طیش میں آتا جلال دکھاتا ڈانٹ ڈپٹ کرتا حالانکہ وہ عمر میں بھی چھوٹا تھا اور رشتہ میں بھی چھوٹا تھا مگر حضرت زیرِ لب مسکرائے تبسم اُن کی عادت تھی فرمانے لگے کہ جب ہم یہ بات کرتے ہیں اورکوئی ہنستاہے اور مذاق اُڑاتا ہے تو ہمیں غصہ نہیں آتا بلکہ ہم دل میں خوش ہوتے ہیں اس لیے خوش ہوتے ہیں کہ جب کوئی ہمارے دین کی بات پر ہنسے گا تو اللہ کی رحمت جوش میں آئے گی اور وہ کام اس کی برکت سے ہو جائے گا تو یہ سوچ تھی۔ کہاں ہماری سوچ اور کہاں اُن کی سوچ تو یہ اُنھوں نے جواب دیا کہ جب کوئی ہنستا ہے مذاق کرتا ہے تو ہم دل میں خوش ہوتے ہیں کہ یہ علامت ہے اس بات کی، نشانی ہے اس بات کی کہ یہ کام ہوکر رہے گا۔