ماہنامہ انوار مدینہ لاہور نومبر 2003 |
اكستان |
|
دینی مسائل ( جما عت کا بیان ) جماعت کم سے کم دو آدمیوں کے مل کر نماز پڑھنے کو کہتے ہیں اس طرح کہ ان میں ایک شخص تابع ہو اور دوسرا متبوع ۔متبوع کو امام اور تابع کو مقتدی کہتے ہیں ۔ مسئلہ : جماعت سے نماز پڑھنا مردوں کے لیے اکثر کے نزدیک واجب ہے اور بعض کے نزدیک سنت موکدہ ہے لیکن ایسی سنت موکدہ جس کی تاکید واجب کے قریب ہے ۔ مسئلہ : امام کے سوا ایک آدمی کے نماز میں شریک ہوجانے سے جماعت ہوجاتی ہے خواہ وہ آدمی مرد ہو یا عورت ، غلام ہو یا آزاد ،بالغ ہو یا سمجھدار نابالغ بچہ۔ البتہ جمعہ وعیدین کی نماز میں امام کے علاوہ کم سے کم تین آدمیوں کے بغیر جماعت نہیں ہوتی ۔ مسئلہ : جماعت کے ہونے میں یہ بھی ضروری نہیں ہے کہ فرض نماز ہو بلکہ اگر نفل بھی دو آدمی اسی طرح ایک دوسرے کے تابع ہو کرپڑھیں تو جماعت ہوجائے گی خواہ امام اور مقتدی دونوں نفل پڑھتے ہوں یا مقتدی نفل پڑھتا ہو۔البتہ نفل کی جماعت کا عادی ہونا یا تین مقتدیوں سے زیادہ ہونا مکروہ ہے۔ جماعت کن لوگوں پر واجب ہے : ان عاقل بالغ آزاد مردوں پر جماعت سے نماز پڑھنا واجب ہے جن کو کوئی عذرنہ ہو اور وہ کسی حرج اور مشقت کے بغیر جماعت کے ساتھ نماز پڑھنے پر قادر ہوں۔ ترکِ جماعت کے عذر : (١) مسجد کے راستہ میں سخت کیچڑ ہوکہ چلنا سخت دشوار ہو۔ (٢) بارش بہت زور سے برستی ہو۔ تنبیہ : جب تک بارش اور کیچڑ کے باوجود مسجد میں جا کر جماعت سے نماز پڑھ سکتا ہو تو جماعت سے نماز پڑھنے کی ہمت کرنی چاہیے۔ (٣) سخت سردی ہوکہ باہر نکلنے یا مسجد تک جانے میں کسی بیماری کے پیدا ہوجانے کا یا بڑھ جانے کا خوف ہو۔ (٤) مسجد جانے میں مال واسباب کے چوری ہوجانے کا خوف ہو۔