ماہنامہ انوار مدینہ لاہور نومبر 2003 |
اكستان |
|
وفیات گزشتہ ماہ ٦ اکتوبر ملتِ اسلامیہ کے صدر اور قومی اسمبلی کے ممبر مولانا محمد اعظم طارق صاحب کو راولپنڈی میں کار پر سفر کے دوران نامعلوم حملہ آوروںنے اندھا دُھند فائرنگ کرکے شہید کردیا اس ظالمانہ کارروائی میں مولانا کا ڈرائیوراورتمام محافظ بھی شہید کردئیے گئے انا للہ وانا الیہ راجعون۔ حالات سے معلوم ہوتا ہے کہ مولانا کی شہادت کوئی اتفاقی حادثہ نہیں ہے بلکہ پوری منصوبہ بندی سے ان کوشہید کرنے کا منصوبہ بنایا گیا تھا مولانا کے قاتل تاحال گرفتار نہیں کیے جا سکے۔مولانا کے قتل کے منصوبہ پر جس طرح دن دھاڑے عمل کیا گیا اور اسلام آباد جیسی جگہ پر قاتل جس طرح بہ سہولت بچ کر بھی نکل گئے یہ تمام چیزیں حکومت کی غفلت اورنااہلی کے واضح ثبوت پیش کررہی ہیں ۔ملک کی پہلے سے دگرگوں حالت کو مولانا کی شہادت نے مزید خراب کردیا ہے حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ مولانا کے قاتلوں کو جلد گرفتار کرکے قرار واقعی سزادے تاکہ ملک میں اس جیسے حادثات پر بند باندھا جا سکے بصورتِ دیگر پہلے سے رہی سہی تھوڑی بہت قانون کی بالادستی بھی جاتی رہے گی اور شدت پسند ی کا رجحان نامعلوم کیا کیا رنگ لائے گا۔ ہماری دُعاء ہے کہ اللہ تعالیٰ مولانا کی مغفرت فرماکر آخرت کے بلند ترین درجات نصیب فرمائے اُن کے پسماندگان کو صبرِ جمیل عطا فرماکر اُن کی کفالت وحفاظت فرمائے ان کی وفات سے پیدا ہونے والے نقصان کی تلافی بھی فرمائے آمین۔ ٭ جامعہ مدنیہ کے شعبہ قرأت کے سابق سربراہ استاد القراء قاری عبدالرحمن صاحب ڈیروی رحمة اللہ علیہ گزشتہ ماہ کی ٢٣تاریخ کو وفات پاگئے انا للہ وانا الیہ راجعون ۔قاری صاحب ماضی میں طویل عرصہ جامعہ میں تعلیم دیتے رہے فنِ قرأت میں اللہ تعالیٰ نے آپ کو ممتاز مقام عطا فرمایا تھا آخر وقت تک آپ قرآن پاک کی خدمت کرتے رہے۔ چند برس سے آپ کو دل کا عارضہ لاحق ہوا اور بالآخر جان لیوا ثابت ہوا۔ اللہ تعالیٰ حضرت قاری صاحب رحمة اللہ علیہ کی قرآنی خدمات قبول فرماکرصدقہ جاریہ بنائے اور آپ کو جنت الفردوس میںاعلیٰ مقام عطا فرمائے آپ کے پسماندگان کو صبرِ جمیل کی توفیق نصیب ہو۔ ٭ تاخیر سے موصولہ اطلاع کے مطابق ٣ستمبر کو دارالعلوم دیوبند کے فاضل حضرت مولانا فضل الدیان صاحب چارسدہ پشاور میں انتقال فرماگئے انا للہ وانا الیہ راجعون ۔قاضی صاحب شیخ العرب العجم حضرت مولانا السید حسین احمد مدنی کے