Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہورستمبر 2002

اكستان

53 - 65
معلوم ہوتا ہے کہ اللہ تعالی کے یہاں قدر دلوں اور عملوں کی ہے حسن وجما ل اور مال ودولت کی نہیں۔تاریخ بتلا تی ہے کہ بہت سے حسن و جمال والے اور بہت سے مال و دولت والے جو خدا کے نافرمان تھے وہ راندۂ درگاہ ہوگئے او ر بہت سے بدصورت و بد شکل جن کے پلے کچھ بھی نہیں تھا وہ مقبول بارگاہ الہی ہوگئے ۔ذیل میں ایک صحابی کا واقعہ درج کیا جارہا ہے جس سے اس حقیقت کا اظہار ہوتا ہے ۔یہ واقعہ علامہ ابن الاثیر نے اپنی کتاب اُسُدُالْغابَةْ میں ذکر کیا ہے ملاحظہ فرمائیے  :
''حضرت انس   فرماتے ہیں کہ حضرت سعد اسود  نے حضور  ۖ  کی خدمت میں آکر عرض کیا

صفحہ نمبر 51 کی عبارت
کہ یا رسول اللہ کیا میرا کالاپن اوربد صورتی مجھے جنت میں داخل ہونے سے روک سکتی ہے ؟ حضور  ۖنے ارشاد فرمایا کہ اگر تم اللہ اور رسول پر ایمان لا چکے ہو اور تقوٰی وپرہیزگاری کا راستہ اختیا ر کر چکے ہو تو ایسا ہرگز نہیںہو گا (بلکہ اللہ کے یہاں تمہارا بہت بلند مقام ہوگا)۔ حضرت سعدا سود نے کلمہ پڑھ کر اپنا ایمان ثابت کیا او رحضور  ۖ  کے سامنے اپنی پریشانی کا اظہار کیا کہ یا رسول اللہ جو لوگ آپ کی خدمت میں حاضر ہوتے ہیں اور جو آپ کی مجلس میں نہیں آتے دونوں قسم کے لوگوں کے یہاں میں نے اپنی شادی کا پیغام دیا ہے لیکن میری بد صورتی کی وجہ سے کوئی بھی اپنی لڑکی دینے کے لیے تیار نہیں ہے ۔حضور  ۖ نے ان کے لیے مدینہ منورہ کی سب سے خوبصورت اور سب سے باعزت گھرانے کی پڑھی لکھی سمجھ دار لڑکی منتخب فرمائی اور فرمایا کہ تم عمر و بن وہب ثقفی کے پاس جائو ان کی لڑکی جو سب سے زیادہ خوبصورت اور سب سے زیادہ سمجھ دار ہے اس کے ساتھ میں نے تمہارا نکاح کردیا اور تم جا کر عمر و بن وہب ثقفی کو میرا یہ پیغام سُنا دینا کہ ان لڑکی کا ساتھ میں نے تمہارا نکاح کردیا ہے حضرت سعد  نے جا کر لڑکی کے ماں باپ کو اطلاع دی تو ماں باپ نے اُن کو قبول کرنے سے انکار کر دیا اور واپس کر دیا۔ جب لڑکی نے یہ منظر دیکھاتو پردہ سے نکل کر بولی ،بندۂ خدا واپس آجائو اگر اللہ کے نبی نے میرا نکاح تم سے کر دیا ہے تو میں اپنے لیے اس کو پسند کرتی ہوں جس کو اللہ اور اللہ کے رسول نے پسند کیا ہے۔ وہ لڑکی ماں باپ سے کہنے لگی کہ اللہ تعالی کی طرف سے تمہارے خلاف وحی نازل نہ ہو جائے ،اللہ اور اس کے رسول کے غضب سے بچئے۔ جب لڑکی کے باپ حضو ر  ۖ  کی مجلس میں گئے توحضور  ۖ نے پوچھا کہ تم نے میرا بھیجا ہوا آدمی واپس کردیا؟انہوں نے شرمندگی کا اظہار کیا اور توبہ کی اور عرض کیا کہ ہم کو شبہہ ہوا کہ انہوں نے کہیں جھوٹ نہ کہا ہو ہم تو آپ کے تابع ہیں ہم ان کو اپنی لڑکی دیتے ہیں چنانچہ ماں باپ نے اپنی چہیتی بیٹی کو حضرت سعد اسود کے حوالے کر دیا ۔اس کے بعد حضرت سعداسود  اپنی بیوی کے لیے بازار سے کچھ سامان خرید نے کے لیے تشریف لے گئے اسی اثناء میں جنگ کا اعلان ہوا انہوں نے بیوی کے لیے سامان خریدنے کے بجائے اسی پیسہ سے تلوار 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
60 حرف آغاز 5 1
61 درس حدیث 7 1
62 بنو اُمیہ کا دور، اُتارچڑھائو : 8 61
63 ظالم سالار : 8 61
64 دعا کا ظہور، بنو عباس کی آمد : 8 61
65 اسپین کی فتح : 9 61
66 فتح اور خیر القرون : 9 61
67 فقہاء تبع تابعین : 9 61
68 مفتوحہ علاقوں کی تفصیل : 9 61
69 مسلمانوں کے دارالخلافے : 10 61
70 بے مثال سپر پاور : 11 61
72 نبی علیہ السلام کی طرف سے دعوت نامہ اورعیسائیوں کی طرف سے جواب میں دشمنی : 11 61
73 علمی معجزہ کی حکمت : 11 61
74 عیسائیوں کی عداوت : 12 61
75 سازشیں اورنسل کشی : 13 61
76 اندرا گاندھی کی غلطی : 13 61
77 اسلام میں نسل کشی کی اجازت نہیں ہے : 14 61
78 اسلام فوج کشی سے نہیں بلکہ اپنی خوبیوں کی وجہ سے پھیلا : 14 61
79 عالمی پلان اور حضرت شیخ الہند : 14 61
80 فقہ حنفی کی سدا بہاری : 15 61
81 کمیونزم اور غریب نوازی : 15 61
82 انسانی قوانین وقتی ہوتے ہیں : 15 61
83 کمیونسٹوں کا اعتراض اوراس کاجواب : 16 61
84 خلافت راشدہ آج بھی ممکن ہے : 16 61
85 خلیفہ راشدحضرت علی ، حضرت عقیل کی رائے : 17 61
86 حضرت علی کا اُصول : 18 61
87 فرقہ واریت کیا ہے ؟اور کیو ں ہے؟ 19 1
88 کیا علماء فرقہ پرست ہیں ؟ : 19 87
89 فرقہ واریت کا حل کتاب و سنت کی روشنی میں : 23 87
90 دینی مسائل 28 1
91 ( حیض ونفاس کا بیان ) 28 90
92 حیض کس کو کہتے ہیں : 28 90
93 شرائط حیض : 28 90
94 (١) وقت حیض : 28 90
95 (٢) حیض کی مدت : 28 90
96 حیض کب سے شروع سمجھا جائے گا : 29 90
97 حیض کی عادت سے متعلق مسائل : 29 90
98 استحاضہ کابیان : 30 90
99 استحاضہ کا حکم : 30 90
100 حیض و استحاضہ کی چند صورتیں اور احکام : 31 90
101 نفاس کا بیان : 32 90
102 نفاس کے چند احکام : 33 90
103 حیض ونفاس کے مشترک احکام : 34 90
104 فہم حدیث 37 1
105 نبوت کے دلائل : 37 104
106 معجزات : 37 104
107 اُمّت کے ساتھ انبیا ء کی ہمدردی و خیر خواہی : 41 104
108 رسول کا آنا ان کی قوم کے لیے فیصلہ کن ہوتا ہے : 43 104
109 پاکستان میں مذہبی عدم رواداری کا فلسفہ، 44 1
110 اسباب اور حل اُسوۂ حسنہ کی روشنی میں 44 109
111 رواداری نبوت محمد یہ ۖ کی نشانیوں میں سے ایک نشانی ہے : 46 109
112 مذہبی رواداری اور علما ء کی ذمہ داری ! 48 109
113 رواداری پیدا کرنے کا طریقہ : 49 109
114 حاصل مطالعہ 50 1
115 چار بیماریوں سے حفاظت کی دعا ء : 50 114
116 ہمیشہ باوضو ٔ رہنے کی فضیلت : 51 114
117 ایک نوجوان کے بدن سے ہر وقت خوشبو مہکنا : 51 114
118 اللہ تعالی صورتوں کو نہیں دلوں کو دیکھتے ہیں : 52 114
119 تحریک احمدیت 55 1
120 سرکارکی خفیہ سرپرستی : 55 119
121 تقریظ وتنقید 60 1
Flag Counter