ماہنامہ انوار مدینہ لاہورستمبر 2002 |
اكستان |
|
اسی طرح کا حکم اس وقت ہے جب نفاس کا خون سابقہ عادت سے پہلے ختم ہوجائے۔ مسئلہ : اور اگرپورے دس دن رات حیض آیا توجب سے خون بند ہوا ہے اسی وقت سے صحبت کرنا درست ہے چاہے نہا چکی ہو یا ابھی نہ نہائی ہو ۔ جب نفاس کا خون بھی پورے چالیس دن پر ختم ہوا ہو تو ا س وقت صحبت کرنا درست ہے۔ لیکن حیض و نفاس دونوں صورتوں میں عورت اگر پہلے نہا لے تو یہ بہتر ہے۔ مسئلہ : جو عورت حیض سے ہو یا نفاس سے ہو اور جس پر نہانا واجب ہو اس کو مسجد میں جانا اور کعبہ شریف کا طواف کرنااور کلام مجید کا پڑھنا اور کلام مجید کا چھونا درست نہیں ۔البتہ اگر کلام مجید جزدان یا رومال میں لپٹا ہویا اس پر صفحہ نمبر 33 کی عبارت کپڑے وغیرہ کی چولی چڑھی ہوئی ہو اور جلد کے ساتھ سلی ہوئی نہ ہو بلکہ الگ ہو کہ اتارنے سے اتر سکے تو اس حال میں قرآن مجید کا چھونا اوراُٹھانا درست ہے۔ مسئلہ : جس روپیہ ،پیسہ ،طشتری ،تعویز یا کسی اورچیز میں قرآن شریف کی کوئی آیت لکھی ہو اس کو بھی چھونا ان کے لیے درست نہیں ۔البتہ اگر تھیلی یابرتن وغیرہ میں رکھے ہوں تواس تھیلی اور برتن کو چھونا اور اُٹھانا اور اُٹھانا درست ہے ۔ مسئلہ : کرتہ کے دامن اور دوپٹہ کے آنچل سے بھی قرآن مجید کو پکڑنا اور اُٹھانا درست نہیں ۔البتہ اگر بدن سے الگ کوئی کپڑا ہو جیسے رومال ،تولیہ وغیرہ اس سے پکڑ کے اُٹھانا جائز ہے۔ مسئلہ : اگر پوری آیت نہ پڑھے بلکہ آیت کا ذرا سا لفظ یا آدھی آیت پڑھے تودرست ہے لیکن آیت اتنی بڑی نہ ہو کہ اس کی آدھی کسی چھوٹی سی آیت کے برابر ہو جائے ۔ مسئلہ : اگر الحمد کی پوری سُورت یا معوذ تین دعا کی نیت سے پڑھے یا اور دعائیں جو قرآن میں آئی ہیں ان کو دعا کی نیت سے پڑھے ،تلاوت کے ارادہ سے نہ پڑھے تودرست ہے اس میں کچھ گناہ نہیں ہے جیسے یہ دعا ربنا اٰتنا فی الدنیا حسنة وفی الآخرة حسنة وقناعذاب النار اور یہ دعا ربنا لا تؤاخذنا ان نسینا اواخطأ نا آخر تک جو سورۂ بقرہ کے آخر میںلکھی ہے یا اور کوئی دعا جو قرآن شریف میں آتی ہو ،دعا کی نیت سے سب کا پڑھنا درست ہے اسی طرح دعا یا ثناء کے طورپر آیة الکرسی کا پڑھنا بھی صحیح ہے۔قرآن کے طورپر صحیح نہیں ۔ مسئلہ : دعائے قنوت کا پڑھنا بھی درست ہے ۔ مسئلہ : اگر کوئی عورت لڑکیوں کو قرآن شریف پڑھاتی ہو تو ایسی حالت میں ہجے کروانا درست ہے اور رواں پڑھاتے وقت پوری آیت نہ پڑھے بلکہ ایک ایک دودو لفظ کے بعد سانس توڑدے اور کاٹ کاٹ کر آیت رواں کہلائے ۔ مسئلہ : لڑکی حفظ کر رہی ہو اور اس دوران اس کو حیض آنا شروع ہو جائے تو حیض کے دنوں میں قرآن شریف نہ پڑھے ۔پڑھا ہوا یاد رکھنے کے لیے دو طریقے ہوسکتے ہیں ۔