Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہورستمبر 2002

اكستان

20 - 65
	اے برادرانِ اسلام ! ایسے مجاہد ،جرأت مند ،حق گو علماء بسا غنیمت ہیں یہ علما ء اللہ کی رحمت ہیں بلکہ بقائے دنیا اور نزول رحمة کا ذریعہ ہیں ۔یہی جماعت وہ طائفہ منصورہ ہے جس کے بارے میں محسن ِاعظم سرور کائنات  ۖ کا ارشادِ گرامی ہے  ولن تزال ہذہ الامة قائمة علی امراللّٰہ لایضرہم من خالفھم حتی یأ تی امراللّٰہ (بخاری ج١ ص١٦)  اوریہ اہل حق کی جماعت قیامت تک قائم رہے گی ان کو کوئی مخالف نقصان نہ پہنچا سکے گا یعنی نہ ان کی استقامت میں فرق

صفحہ نمبر 18 کی عبارت
آئے گااور نہ وہ اپنے مشن سے پیچھے ہٹیں گے اور یہی جماعت خیر امت کا مصداق ہے جس کے متعلق ارشاد ِربانی ہے کنتم خیرامة اخرجت للناس تأ مرون بالمعروف وتنہون عن المنکر(تم بہترین امت ہو کہ تمہیں لوگوں کی نفع رسانی کے لیے اور امر بالمعروف ونہی عن المنکرظاہر کیاگیا ہے اور یہ وہی مؤمن ہیں جن کے متعلق قرآن نے کہا والمؤمنون والمؤمنات بعضہم اولیاء بعض یأمرون بالمعروف وینہون عن المنکر (مؤمنین ایک دوسرے کے دو ست ہیں امر بالمعروف اور عن المنکر کرتے ہیں )انہی مؤمنین کوخوش خبری دی ا  ولئک سیر حہم اللّٰہ الخ ( اللہ ان پر یقینًارحمت فرمائے گا اور اللہ کا وعدہ ہے کہ وہ ان کو پررونق باغات اور عمدہ رہائش گاہیں عطا کرے گا ان سے بھی بڑھ کر نعمت اللہ کی رضا ہے ) یہ مجاہدین علماء تمام مسلمانوں کے شکریہ کے مستحق ہیں کہ وہ پوری اُمت مسلمہ کی طرف سے امر بالمعروف اور نہی عن المنکر کا فریضہ سرانجام دے رہے ہیں اللہ تعالی کا حکم ہے  ولتکن منکم امة ید عون الی الخیر و یأمرون بالمعروف و ینہون عن المنکر الخ(تم میں سے لازماً ایک ایسی جماعت ہونی چاہئے جو امربالمعروف او رنہی المنکر کافریضہ انجام دے اور یہی لوگ کامیاب ہیں )دنیا ان علماء کو فرقہ پرست اور شرپسند کہے یا انتہا پسند اور بنیاد پرست قراردے ،ان کو تخریب کاری اور دہشت گردی کا طعنہ دے یافرقہ واریت اور امن شکنی کا الزام دے قرآن ان خوش بخت ،خوش نصیب ،سعادت مند علماء کو خیر امة، اولو بقیہ، المفلحون ،المؤمنون ، الصالحون کے اعلی القاب سے نواز کر  و رضوان من اللّٰہ اکبر کا پروانہ عطا کرکے بشارت دیتا ہے ذالک الفوز العظیم ۔			اللہ تعالی نے امر بالمعروف اور نہی عن المنکرسے غفلت و ترک کو موجب ہلاکت فرمایا ہے۔ سورة ہود میں ہے  فلولاکان من القرون تا مجرمین یعنی ان ہلاک شدہ بستیوں میں اہل علم فساد فی الارض سے کیوں نہیں روکتے تھے(جس کی وجہ سے ہم نے سب کو ہلاک کر دیا )البتہ جو چند افراد نہی عن المنکر کرتے تھے ہم نے صرف ان کو نجات دی اور ان ہلاک شدہ لوگوں کی ہلاکت کی وجہ یہ تھی کہ انہوںنے آرام پرستی او ر عیش پسندی کے پیچھے پڑکر نہی عن المنکر کا فریضہ چھوڑدیاتھا اور سورةالاعراف میںہے واسئلھم عن القریة التی کانت حاضرة البحرتاخاسئین حضرت دائودعلیہ السلام کی قوم کا واقعہ ہے ہم اُن کی زبان ِحال کو زبانِ قال میں ڈھال کر حقیقتِ حال سے آگاہی کی کوشش کریں گے ان کو حکم الہی تھا کہ وہ ہفتے والے دن مچھلی کا شکار نہ کیا کریں لیکن اتفاق کی بات یہ کہ ہفتے کے دن مچھلیاں زیادہ ظاہر ہوتیں۔ان حالات میں جدید محققین اور جدیدشارحین کا ایک گروہ پیدا ہو گیا جو یہ سوچنے لگے کہ اس طرح تو قوم کا بہت اقتصادی ومعاشی نقصان ہے لہٰذا اللہ تعالی کے اس حکم کی ایسی تشریح کی جائے کہ شریعت بھی رہ جائے اور مچھلی بھی ہاتھ سے نہ جائے۔ وہ کہنے لگے اب تک جو اس حکم کی یہ تشریح ہوتی رہی ہے کہ نہ مچھلی کو پکڑناہے نہ ان کو کسی گڑھے میں محبوس و محفوظ کرنا ہے یہ غلط ہے۔ ہماری تحقیق یہ ہے کہ اس کا مطلب یہ ہے کہ ہفتے والے دن مچھلی کومت پکڑو

صفحہ نمبر 19 کی عبارت
اور اگر ہفتے والے دن مچھلیوں کو گڑھوں میں اس طرح محبوس و محفوظ کردیں کہ واپس دریا میں نہ جا سکیں اور اتوار کے دن ان کو پکڑ لیں تو یہ ا س حکم کی خلاف نہیں ۔ان جدید محققین نے اس نئی تحقیق کی بنیاد پر نیا مذہب جاری کیا اور ایک نیا فرقہ بنا ڈالا اورکچھ لوگوں کو چکنی چپڑی باتیں کرکے اپنے ساتھ ملالیا یوں فرقہ واریت شروع ہو گئی۔ سو قوم تین گروہوں میں بٹ گئی، ایک گروہ فرقہ واریت کا علم بردار جدید فرقہ تھا یعنی ہفتے والے دن مچھلیوں کوچھوٹے چھوٹے گڑھوں میں محبوس کرنے والا طبقہ وہ اپنے اس عمل کو حکمِ شرعی کے خلاف نہیں سمجھتا تھا،دوسرا گروہ اہل حق کا تھا جن کادعوی تھا کہ حکم شرعی کی وہ تحقیق و تشریح جو پہلے سے چلی آ رہی ہے وہی حق وہی سچ اور وہی صحیح ہے۔ قو می وحدت اور قومی اتحاد و اتفاق کا تقاضا بھی یہی ہے اپنی نئی تحقیق اور نئی تشریح کرکے اس کی بنیاد پر نیا مذہب اور نیا فرقہ بنانا فرقہ واریت ہے جو بہت بڑا فتنہ اور فساد ہے لہٰذا ا س سے باز آجانا چاہئے۔وہ ایک طرف عوام الناس کو سمجھاتے اور ان کو فرقہ واریت سے بچانے کے لیے اسی متواتر و متوارث تحقیق کے مطابق حکم الہی پر عمل کرنے کی دعوت دیتے جو فرقہ 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
60 حرف آغاز 5 1
61 درس حدیث 7 1
62 بنو اُمیہ کا دور، اُتارچڑھائو : 8 61
63 ظالم سالار : 8 61
64 دعا کا ظہور، بنو عباس کی آمد : 8 61
65 اسپین کی فتح : 9 61
66 فتح اور خیر القرون : 9 61
67 فقہاء تبع تابعین : 9 61
68 مفتوحہ علاقوں کی تفصیل : 9 61
69 مسلمانوں کے دارالخلافے : 10 61
70 بے مثال سپر پاور : 11 61
72 نبی علیہ السلام کی طرف سے دعوت نامہ اورعیسائیوں کی طرف سے جواب میں دشمنی : 11 61
73 علمی معجزہ کی حکمت : 11 61
74 عیسائیوں کی عداوت : 12 61
75 سازشیں اورنسل کشی : 13 61
76 اندرا گاندھی کی غلطی : 13 61
77 اسلام میں نسل کشی کی اجازت نہیں ہے : 14 61
78 اسلام فوج کشی سے نہیں بلکہ اپنی خوبیوں کی وجہ سے پھیلا : 14 61
79 عالمی پلان اور حضرت شیخ الہند : 14 61
80 فقہ حنفی کی سدا بہاری : 15 61
81 کمیونزم اور غریب نوازی : 15 61
82 انسانی قوانین وقتی ہوتے ہیں : 15 61
83 کمیونسٹوں کا اعتراض اوراس کاجواب : 16 61
84 خلافت راشدہ آج بھی ممکن ہے : 16 61
85 خلیفہ راشدحضرت علی ، حضرت عقیل کی رائے : 17 61
86 حضرت علی کا اُصول : 18 61
87 فرقہ واریت کیا ہے ؟اور کیو ں ہے؟ 19 1
88 کیا علماء فرقہ پرست ہیں ؟ : 19 87
89 فرقہ واریت کا حل کتاب و سنت کی روشنی میں : 23 87
90 دینی مسائل 28 1
91 ( حیض ونفاس کا بیان ) 28 90
92 حیض کس کو کہتے ہیں : 28 90
93 شرائط حیض : 28 90
94 (١) وقت حیض : 28 90
95 (٢) حیض کی مدت : 28 90
96 حیض کب سے شروع سمجھا جائے گا : 29 90
97 حیض کی عادت سے متعلق مسائل : 29 90
98 استحاضہ کابیان : 30 90
99 استحاضہ کا حکم : 30 90
100 حیض و استحاضہ کی چند صورتیں اور احکام : 31 90
101 نفاس کا بیان : 32 90
102 نفاس کے چند احکام : 33 90
103 حیض ونفاس کے مشترک احکام : 34 90
104 فہم حدیث 37 1
105 نبوت کے دلائل : 37 104
106 معجزات : 37 104
107 اُمّت کے ساتھ انبیا ء کی ہمدردی و خیر خواہی : 41 104
108 رسول کا آنا ان کی قوم کے لیے فیصلہ کن ہوتا ہے : 43 104
109 پاکستان میں مذہبی عدم رواداری کا فلسفہ، 44 1
110 اسباب اور حل اُسوۂ حسنہ کی روشنی میں 44 109
111 رواداری نبوت محمد یہ ۖ کی نشانیوں میں سے ایک نشانی ہے : 46 109
112 مذہبی رواداری اور علما ء کی ذمہ داری ! 48 109
113 رواداری پیدا کرنے کا طریقہ : 49 109
114 حاصل مطالعہ 50 1
115 چار بیماریوں سے حفاظت کی دعا ء : 50 114
116 ہمیشہ باوضو ٔ رہنے کی فضیلت : 51 114
117 ایک نوجوان کے بدن سے ہر وقت خوشبو مہکنا : 51 114
118 اللہ تعالی صورتوں کو نہیں دلوں کو دیکھتے ہیں : 52 114
119 تحریک احمدیت 55 1
120 سرکارکی خفیہ سرپرستی : 55 119
121 تقریظ وتنقید 60 1
Flag Counter