Deobandi Books

اسلام دین فطرت

99 - 129
حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانہ میں قریش کی ایک عالی نسب خاتون نے چوری کا ارتکاب کیا، شرعی حکم کے بموجب اس کا ہاتھ کٹنا تھا، حضرت اسامہ بن زید کے توسط سے آپؐ کے پاس معافی کی سفارش پہونچی تو آپ نے فرمایا:  
اَتَشْفَعُ فِیْ حَدٍّ مِنْ حُدُودِ اللّٰہِ، اِنَّمَا أَہْلَکَ الَّذِیْنَ قَبْلَکُمْ أَنَّہُمْ کَانُوْا إِذَا سَرَقَ فِیْہِمُ الشَّرِیْفُ تَرَکُوْہُ، وَإِذَا سَرَقَ فِیْہِمُ الضَّعِیفُ، أَقَامُوْا عَلَیْہِ الْحَدَّ، وَأَیْمُ اللّٰہِ لَوْ أَنَّ فَاطِمَۃَ بِنْتَ مُحَمَّدٍ سَرَقَتْ لَقَطَعْتُ یَدَہَا۔( مسلم)
اے اسامہ! تم اللہ کی حدود میں سفارش کررہے ہو، تم سے پہلی امتیں اسی لئے برباد ہوئیں کہ اگر کوئی معزز وعالی نسب انسان چوری کرتا تو وہ اسے کچھ نہ کہتے تھے اور اگر ادنیٰ فرد چوری کرتا تو اس کا ہاتھ کاٹتے تھے، اس ذات کی قسم جس کے قبضہ میں میری جان ہے اگر فاطمہ بنت محمد سے بھی یہ جرم سرزد ہوا ہوتا تو میں اس کا ہاتھ کاٹتا، چنانچہ پھر اس عورت کا ہاتھ کاٹا گیا۔ 
شاہِ غسّان جبلہ بن ایہم خلافت فاروقی کے زمانہ میں مشرف باسلام ہوا، لیکن چونکہ جاہلی نخوت اور شاہانہ تکبر باقی تھا، اسی کا ایک مظہر اُس وقت سامنے آیا جب طواف کعبہ کے دوران ایک بدّو کا پاؤں ہجوم کی وجہ سے جبلہ بن ایہم کے زمین پر گھسٹتے تہ بند پر جا پڑا، جبلہ آگ بگولہ ہوگیا اور غصہ میں اس بدو کو گالیاں دیں اور اتنی زور سے تھپڑ مارا کہ اس کی ناک کا بانسہ ٹیڑھا ہوگیا اور خون بہہ پڑا، معاملہ حضرت عمرؓ کے پاس آیا، آپ نے فریقین کا بیان سننے کے بعد فرمایا ’’ جبلہ: زیادتی تم نے کی ہے اب یا تو اس بدو کو منالو یا پھر قصاص دو‘‘ جبلہ حیران وپریشان دیکھتا رہا پھر بولا ’’ یہ ایک معمولی درجہ کا آدمی اور میں بادشاہ کیا آپ اس کے بدلہ میں مجھ سے قصاص لیں گے؟ حضرت عمرؓنے فرمایا: ’’ اسلام نے بالا وپست سب کو برابر کردیا


x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 اسلام دین فطرت 3 1
3 پیشِ گفتار 7 1
4 اسلام کی جامعیت 8 1
5 عقیدۂ توحید 14 1
6 اسلام کا نمایاں امتیازہر مسلمان کو ربّانی بنانا ہے 17 1
7 اسلام کا نظامِ امن واخوت 39 1
8 (۱) عقیدۂ توحید 41 7
9 (۲) وحدت انسانی 41 7
10 (۳) احترامِ انسانیت 43 7
11 (۴) مروّت ورواداری 44 7
12 (۵) اتحاد واتفاق 45 7
13 (۶) جہاد 46 7
15 (۷) عدل وانصاف 47 7
16 (۸) امن پر مبنی اقدامات: 48 7
17 (۹) مساوات: 48 7
18 (۱۰) اخوت 49 7
19 اسلام: حقوقِ انسانی کا سب سے بڑا علمبردار 51 1
20 اسلام مذہب انسانیت ہے 60 1
21 اسلام ایک امن پسند مذہب ہے 64 1
22 انسانیت پر اسلام کے عطیات 73 1
23 اسلامی تربیتی نظام کے چند بنیادی عناصر 77 1
24 (۱) عقیدۂ توحید 77 23
25 (۲) روحانیت ومادیت کا جامع امتزاج 78 23
26 (۳)توازن 80 23
27 (۴) عموم وجامعیّت 83 23
28 (۵) عقل انسانی کا متوازن استعمال اور اس سے استفادہ 85 23
29 (۶) مساوات 90 23
30 (۷) انفرادی امتیاز 91 23
31 مساوات اور وحدت پر مبنی جامع اسلامی نظام 94 1
32 اسلام دین مبین ہے 105 1
33 اسلام ایک حقیقت پسند مذہب ہے 111 1
34 اسلام کا نبوی تعارف 116 1
35 (۱) اسلام کا لباس حیاء ہے 116 34
36 (۲) اسلام کی زینت وفا شعاری ہے 118 34
37 (۳) اسلام کا جوہر عمل صالح ہے 118 34
38 (۴) اسلام کا ستون ورع ہے 119 34
39 (۵) اسلام کی اساس صحابہ وآل بیت سے محبت ہے 120 34
40 اسلام کا عطیہ: آزادئ اظہارِ رائے 122 1
41 مصنف کی مطبوعہ علمی کاوشیں 127 1
42 l اسلام میں عفت وعصمت کا مقام 127 41
43 l بیانات سیرت نبویہ صلی اللہ علیہ وسلم 127 41
44 l اسلام میں صبر کا مقام 127 41
45 l ترجمان الحدیث 127 41
46 l اسلام کی سب سے جامع عبادت نماز 127 41
47 l اسلام اور زمانے کے چیلنج 128 41
48 l سیرتِ نبویہ قرآنِ مجید کے آئینے میں 128 41
49 l عظمتِ عمر کے تابندہ نقوش 128 41
50 l گناہوں کی معافی کے طریقے اور تدبیریں 128 41
51 l گلہائے رنگا رنگ 128 41
52 l مفکر اسلام؛ جامع کمالات شخصیت کے چند اہم گوشے 128 41
53 l علوم القرآن الکریم 129 41
54 l اسلام میں عبادت کا مقام 129 41
55 l اسلام دین فطرت 129 41
56 l دیگر کتب: 129 41
57 l عربی کتب: 129 41
58 مندرجات 6 1
Flag Counter