بے حیائی ہر چیز کو عیب دار اور بدنُما اور حیا ہر چیز کو خوش نما کردیتی ہے۔ (ترمذی)
اس طرح یہ واضح فرمادیا گیا کہ جس طرح چراغ اور روشنی میں تلازم ہے اسی طرح حیا اور ایمان میں تلازم ہے، حیا انسان کے ایمان، کمال، جمال اور نیکی کی علامت ہے۔
(۲) اسلام کی زینت وفا شعاری ہے
وعدہ کرکے پورا کرنا اور عہد کو وفا کرنااسلام کی اخلاقی تعلیمات میں بنیادی اہمیت کا حامل ہے، ایفائے عہد پر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے جنت کی ضمانت لی ہے، اور عہد کی پابندی نہ کرنے والے کے بارے میں فرمایا :
لاَ دِیْنَ لِمَنْ لاَ عَہَدَ لَہ۔
کہ اس کا دین میں کوئی حصہ نہیں ہے۔ بلکہ عہد شکنی اور وعدہ خلافی کو نفاق کی علامت بتایا ہے۔
ایک حدیث میں وعدہ وعہد کو قرض قرار دے کراس کی ادائیگی اور پابندی کو لازم قرار دیا ہے، اور وعدہ وعہد کی مخالفت کو ایمان کے منافی عمل بتایا ہے، اس طرح یہ واضح فرمادیا ہے کہ اسلام کا کمال وجمال اور زینت وآرائش وفائے عہد سے وابستہ ہے، اور قرآن میں پاسدارئ عہد کرنے والوں کو اسی لئے فلاح یاب قرار دیا گیا ہے۔
(۳) اسلام کا جوہر عمل صالح ہے
عمل صالح اسلام کی اولین دفعات وشرائط میں سے ہے، قرآن وحدیث میں ایمان کے ساتھ عمل صالح کا ذکر بے شمار مقامات پر آیا ہے، عمل صالح پر کہیں جنت کی بشارت ہے اور دائمی قیام جنت کا ذکر ہے، اور کہیں اجر بے پناہ اور خوف وحزن سے دوری کا بیان ہے،