اسلام مذہب انسانیت ہے
تمام مذاہب وادیان کے درمیان اسلام اس لحاظ سے بھی امتیازی حیثیت کا حامل ہے کہ وہ ایک انسانیت دوست نظریۂ حیات ہے، عقائدو عبادات، تشریعات وتعلیمات ہر پہلو سے اسلام دین انسانیت ہے، اسلام کے ساتھ یہ عجیب جوڑ لگا ہے کہ وہ بیک وقت ربانی مذہب بھی ہے اورانسانی بھی۔
یعنی یہ دین رب واحد کا ہے اورپوری انسانیت کی بھلائی کے لئے ہے، بلکہ واقعہ یہ ہے کہ انسان اس وقت تک انسان نہیں بن سکتا جب تک وہ ربانی نہ بن جائے اوراپنے کو اللہ کے رنگ میں نہ رنگ لے، اسلام کا منشأ ومقصدربانی معاشرے کی تشکیل ہے، انسان بغیر کامل انسانیت کے ربانی نہیں ہوسکتا اوربغیرربانیت کے کامل انسان نہیں ہوسکتا، ربانیت کا مطالبہ اخلاص، توحید، رضائے باری کی طلب اورتقویٰ وعمل صالح ہے اور اس سب کا مقصد انسان کی آزادی، سعادت، کرامت، حفاظت، رفعت وعظمت ہے۔
ربانیت وانسانیت کے حسین اجتماع کا ایک نمونہ عقل انسانی اور وحی الٰہی ہے، اللہ نے انسان کو عقل سے نوازا ہے، اور اسے استعمال کرنے اور اس سے کام لینے کا حکم دیا ہے، مگر ساتھ ہی اسے محدود رکھا ہے، اورایک مرحلہ وہ بھی بنایا ہے جہاں عقل انسانی جواب دے جاتی ہے اوروحی الٰہی کا کام شروع ہوتا ہے، وہاں انسان کو عقل کے بجائے وحی کی اتباع کا تاکیدی حکم ہے، وحی الٰہی نے عقل انسانی کو کالعدم نہیں ٹھہرایا ہے، بلکہ اس نے عقل کو ایک دائرے میں بڑی آزادی دی ہے۔