عقیدۂ توحید
اسلام کا سب سے پہلا، بنیادی اور نمایاں امتیاز عقیدۂ توحید ہے، اسلام یہ تصور پیش کرتا ہے کہ خدائے واحد ہی اس کائنات کا خالق ومالک اور مقتدر اعلیٰ ہے، وہی مدبر کائنات اور فاطر ہستی ہے، وہ یکتا وبے نیاز ہے، نہ وہ کسی کی اولاد ہے اور نہ اس کی کوئی اولاد ہے، اس کا کوئی مماثل اورمشابہ اور ہمسر وبرابر نہیں ہے:
اَللّٰہُ لاَ إِلٰہَ إِلاَّ ہُوَ الْحَیُّ الْقَیُّوْمُ لاَ تَأْخُذُہُ سِنَۃٌ وَلاَ نَوْمٌ، لَہُ مَا فِیْ السَّمَاوَاتِ وَمَا فِیْ الْأَرْضِ، مَنْ ذَا الَّذِیْ یَشْفَعُ عِنْدَہُ إِلاَّ بِإِذْنِہِ، یَعْلَمُ مَا بَیْنَ أِیْدِیْہِمْ وَمَا خَلْفَہُمْ، وَلاَ یُحِیْطُوْنَ بِشَئٍ مِنْ عِلْمِہِ إِلاَّ بِمَا شَائَ، وَسِعَ کُرْسِیُّہُ السَّمَاوَاتِ وَالأَرْضَ، وَلاَ یَؤُدُہُ حِفْظُہُمَا، وَہَوَ الْعَلِیُّ الْعَظِیْمُ۔ (البقرۃ/۲۵۵)
وہ زندۂ جاوید ہستی ہے جو تمام کائنات کو سنبھالے ہوئے ہے، اس کے سوا کوئی خدا نہیں ہے، وہ نہ سوتا ہے اور نہ اسے اونگھ لگتی ہے، زمین اور آسمانوں میں جو کچھ ہے اسی کا ہے، کون ہے جو اس کی جناب میں اس کی اجازت کے بغیر سفارش کرسکے، جو کچھ بندوں کے سامنے ہے، اسے بھی وہ جانتا ہے اور جو کچھ ان سے اوجھل ہے اس سے بھی وہ واقف ہے،اس کی حکومت آسمانوں اور زمین پر چھائی ہوئی ہے اور ان کی نگہبانی اس کے لئے کوئی تھکادینے والا کام نہیں ہے، بس وہی ایک بزرگ وبرتر ذات ہے۔