اے لوگو! ہم نے تم کو ایک مرد اورایک عورت کے اختلاط سے پیدا کیا اور ہم نے تم کو مختلف قوموں اور قبیلوں میں محض اس لئے بانٹ دیا کہ تم ایک دوسرے کی شناخت کرسکو۔ جنسی ونسلی تعصبات کو اسلام نے جاہلیت کی علامت قرار دیا اوراسے ظلم وزیادتی اور ناانصافی کا سب سے بڑا سبب بتایا۔
دوسری طرف اسلامی مساوات نے لونی ولسانی تعصب پر قدغن لگادی۔ قرآن نے فرمایا:
وَمِنْ آیَاتِہِ خَلْقُ السَّمَاوَاتِ وَالأَرْضِ وَاخْتِلاَفُ أَلْسِنَتِکُمْ وَأَلْوَانِکُمْ إِنَّ فِیْ ذٰلِکَ لآیَاتٍ لِّلْعَالَمِیْنَ۔ (الروم: ۲۲)
اوراللہ کی نشانیوں میں سے آسمانوں اور زمین کی پیدائش اور تمہاری زبانوں اور رنگوں کا اختلاف ہے، بلا شبہ اس میں اہل دانش کے لئے بڑی نشانیاں ہیں ۔
وَمِنَ النَّاسِ والدَّوابِّ وَالأَنْعَامِ مُخْتَلِفٌ أَلْوَانُہُ کَذٰلِکَ إِنَّمَا یَخْشَی اللّٰہَ مِنْ عِبَادِہِ الْعُلَمَائُ إِنَّ اللّٰہَ عَزِیْزٌ غَفُوْرٌ۔ (الفاطر: ۲۸)
اور اسی طرح انسانوں اور جانوروں اور مویشیوں کے رنگ بھی مختلف ہیں ، حقیقت یہ ہے کہ اللہ کے بندوں میں سے صرف علم رکھنے والے ہی اس سے ڈرتے ہیں ، بے شک اللہ زبردست درگذر فرمانے والا ہے۔
حضرت ابوذ غفاریؓ نے ایک صحابی کو ’’ ابن السوداء‘‘ ( کالی عورت کا فرزند) کہدیا تو اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم جلال میں آگئے اور فرمایا کہ معاملہ حد سے تجاوز کرگیا، کسی گوری عورت کے فرزند کو کسی کالی عورت کے فرزند پرکوئی برتری نہیں ، معیار فضیلت تقویٰ اور عملِ صالح ہے، حضرت ابو ذر غفاریؓ کو اس پر اتنا احساسِ ندامت ہوا کہ انھوں نے اپنا