Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اکتوبر 2017

اكستان

9 - 66
نہیں ، جھوٹ مسلمان کی شان سے بعید ہے، آپ نے فرمایا کہ جو کامل الایمان ہوگا وہ جھوٹ نہ بولے گا جھوٹ سے شریعت ِ مطہرہ نے سختی سے منع فرمایا ہے جھوٹا انسان نہ صرف مخلوق کی نظروں میں گرا ہوا ہوتاہے بلکہ اللہ کے ہاں بھی وہ ذلیل ہوتا ہے اللہ کے ہاں سچوں کی قدر ہے آقائے نامدار  ۖ  نے سچے آدمیوں کی بہت تعریف فرمائی ہے قرآنِ حکیم میں ہے  (وَکُوْنُوْا مَعَ الصَّادِقِیْنَ)  سچوں کے ساتھ رہو۔    ہاں اگر سچی بات کہنے میں فساد کا خطرہ ہو تو فساد دبانے کے لیے گول مول بات کہہ دینی یا بالکل خاموش رہنا ہی بہتر ہے شیخ سعدی نے کیا خوب کہا ہے     
دروغِ مصلحت آمیز بہ از راستیِ فتنہ انگیز ١
٭  آپ نے دوسری بات یہ بتلائی کہ  اگر امانت رکھی جائے تو ادا کردے ۔
اس کا مطلب یہ ہے کہ جو چیز بطورِ امانت رکھی جائے وہی چیز واپس کردے اس میں تصرف ہرگز نہ کرے۔ راز داری کی بات بھی امانت ہوتی ہے اس کے افشاں واظہار کرنے کی بھی سخت ممانعت آئی ہے
یہ ضروری نہیں کہ اگر بات کرنے والا تمہیں اس کے افشا واظہار سے روک دے تب تووہ امانت ہے نہ روکے تو امانت نہیں بلکہ اگر وہ زبان سے منع نہ بھی کر سکے مگر آپ نے یہ اندازہ لگالیا کہ  اس کے اظہار سے اسے دکھ ہوگاتو یہ بھی امانت ہے اس کا اظہار بھی گناہ ہے مثلاً آپ سے کسی نے کوئی بات کہی اور پھر ادھر اُدھر دیکھا (جس مطلب یہ ہوتا ہے کہ کوئی اور تو نہیں سن رہا  ؟  ) تو اگرچہ آپ سے وہ یہ نہ کہے کہ میری بات کا اظہار نہ کرنا مگر پھر بھی آپ کو اظہار نہیں کرنا چاہیے البتہ اگر ایسی کوئی بات ہو کہ جس کے چھپانے میں فساد کا اندیشہ ہو تو چھپانا ضروری نہیں بلکہ اظہار ضروری ہے، اس صورت میں لازم ہے کہ جس کو ناحق نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہے اُسے خبر کردیں تاکہ وہ اپنی حفاظت کرسکے۔ 
٭  تیسری بات یہ ارشاد فرمائی کہ  پڑوسی کے ساتھ اچھا سلوک کرے۔
------------------------------
   ١    مصلحت آمیز جھوٹ اُس سچ سے بہتر ہے جو فتنہ بپا کرے۔

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 اس شمارے میں 3 1
4 حرف آغاز 4 1
5 درسِ حدیث 8 1
6 معیارِ محبت 8 5
7 صالح جمہوریت اور تعمیر جمہوریت 11 1
8 سنگ ِ بنیاد اور حقیقی روح : 11 7
9 حقیقی روح اور جمہوریت کی جان : 13 7
10 مساوات اور بھائی چارہ کا تقاضا اور مطالبہ : 14 7
11 جمہوریت کی تشریح و تعمیر : 15 7
12 سیرت ِ پاک کا اِزدواجی پہلو اور مسئلہ کثرت ِ ازدواج 16 1
13 سرور ِ عالم ۖ کا دور ِشباب اور بے نظیر عفت : 17 12
14 آپ کا پہلا نکاح اور وہ بھی بیوہ سے : 18 12
15 حالاتِ مذکورہ کے نتائج : 20 12
16 دوسرا نکاح بھی بیوہ سے : 21 12
17 ایک شبہ کا ازالہ : 21 12
18 تبلیغ ِ دین 23 1
19 اعمالِ ظاہری کے دس اُصول 23 18
20 (١٠) دسویں اصل ...... اتباعِ سنت کا بیان : 23 18
21 عادات ِمحمدیہ کے اتباع میں منفعت دینیہ کی حکمتیں اور اسرار : 25 18
22 عبادات میں اتباعِ سنت بلاعذر چھوڑنا کفرِ خفی یا حماقت ِجلی ہے : 27 18
23 خاصیت اعمال میں ضعیف حدیث پر بھی عمل کرنا مناسب ہے : 29 18
24 خاتمہ اور اَورادِ مذکورہ کی ترتیب : 30 18
25 عبادتوں کے مختلف اقسام ہونے میں حکمت : 31 18
26 عبادتوں کے مختلف اقسام ہونے میں حکمت : 31 18
27 عیالدار شخص اور عالم اور حاکم کے لیے عبادت : 31 18
28 فضائلِ مسجد 32 1
29 مسجد کیا ہے ؟ 32 28
30 مسجد کا مقصد اور اُس کی اہمیت : 34 28
31 بقیہ : تبلیغ ِدین 37 18
32 دل کی حفاظت 38 1
33 جود و سخا : 38 32
36 اپنی چادر سائل کو دے دی : 39 32
37 دیہاتیوں کی بے ادبیوں کا تحمل : 40 32
38 سائل کے لیے قرض لینا : 41 32
39 ایک کوڑے کے بدلے اَسی بکریاں : 42 32
40 بے حساب بکریاںعطافرمائیں : 42 32
41 بد شگونی اور اِسلامی نقطۂ نظر 43 1
42 زمانہ ٔ جاہلیت کی بد شگونیاں : 44 41
43 عصر حاضر کی بدشگونیاں اور توہمات : 47 41
44 ماہِ صفر کی نحوست کا تصور : 49 41
45 دین کے مختلف شعبے 50 1
46 (ا ) اصل ِدین کا تحفظ : 50 45
47 (٢ ) راستہ کی رُکاوٹوں کو دُور کرنا : 51 45
48 (٣) باطل عقائد و نظریات کی تردید : 51 45
49 (٤ ) دعوت اِلی الخیر : 54 45
50 دین کے تمام شعبوں کا مرکز : 55 45
51 موجودہ دور کا اَلمیہ : 56 45
52 نئے اِسلامی سال کاپیغام 59 1
53 دُنیاکی حقیقت : 59 52
54 منزل کیاہے ؟ 61 52
55 ہماری مصروفیات کیاہیں ؟ 62 52
56 بقیہ : بد شگونی اور اِسلامی نقطۂ نظر 63 41
57 اخبار الجامعہ 64 1
Flag Counter