Deobandi Books

حقوق الوالدین

ہم نوٹ :

10 - 50
گر سگی کردیم اے شیر  آفریں
شیر  را  مگمار    بر  ما  زیں   کمیں
اے خدا! اگرچہ ہم نے کتاپن کیا، نفس کی بات مانی اور آپ کی نافرمانی سے حرام لذت کی درآمدات کیں لیکن آپ شیر پیدا کرنے والے ہیں، ہم آپ سے درخواست کرتے ہیں کہ اس کمین گاہ میں آپ اپنے شیروں کو ہمارے کتے پن پر، ہمارے نفس پر مسلط نہ فرمائیے، کیا مطلب؟ کہ انتقام نہ لیجیے،کیوں کہ جب خدائے تعالیٰ انتقام لیتا ہے تو ان اگر مگر والوں کو پتا چل جاتا ہے جو کہتے ہیں کہ کیا کریں صاحب! گناہوں کی پرانی عادت ہے، چھوٹتی نہیں ہے۔ ارے! ہمت سے کام لو، پرانی عادت تو ہے لیکن جب اللہ پکڑے گا تو پرانی عادت اس وقت فوراً چھوٹ جائے گی۔ اگر کوئی بدنظری کا پچاس سال سے مریض ہے اور خدائے تعالیٰ اس کو بلڈ کینسر یا کینسر میں مبتلا کردیں یا اس کے گردے خراب ہوجائیں اور اس وقت اس کا سارا خون نکالا جائے اور باہر مشین میں فلٹر کرکے پھر چڑھایا جائے اور ڈاکٹر کہہ دیں کہ اب تُو نہیں بچے گا اس وقت اس سے پوچھو اب معشوق لاؤں یا صحت چاہیے؟ اللہ تعالیٰ کے اس انتقام کا انتظار مت کرو، جلدی سے توبہ کرکے اپنے مالک کو راضی کرلو، یہ احمقانہ روش ہے کہ ایسے صاحبِ قدرت کے غضب کو، قہر کو ہم اپنے اوپر حلال کریں اور نفسِ خبیث دشمن کو خوش کریں۔ میرے شیخ شاہ عبدالغنی صاحب رحمۃ اللہ علیہ ایسے موقع پر ایک شعر کہا کرتے تھے     ؎
بقولِ دشمناں پیمانِ دوست بشکستی
بقولِ دشمناں، دشمن کے کہنے سے یعنی نفس و شیطان کے کہنے سے تم نے اللہ تعالیٰ کے، اپنے مولیٰ کے عہدوپیمان کو توڑ دیا      ؎
 ببیں کہ از کہ بریدی و با  کہ               پیوستی
اے ظالم! بے وقوف! گدھے! کمینے! بے غیرت شخص! ذرا سوچ کہ تو نے کس سے توڑا اور کس سے جوڑا؟ اپنے پیدا کرنے والے سے توڑا، اپنے محسن اور پالنے والے سے رشتہ توڑا اور تونے نفس و شیطان سے رشتہ جوڑ کر، ان کو خوش کرکے حرام لذت سے لعنت وپھٹکار اپنے چہرے پر، آنکھوں پر، دل پر برسالی۔
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 پیش لفظ 7 1
3 اللہ کی نافرمانی میں کسی کی فرماں برداری جائز نہیں 8 1
4 اتباعِ نفس میں صرف ذلت و خواری ہے 9 1
5 نظر باز کے چہرے پر لعنت برستی ہے 11 1
6 اللہ والوں کی شانِ رحمت و محبت 11 1
7 اللہ کے لیے محبت اللہ والا بنادیتی ہے 12 1
8 حضرت مولاناشاہ عبدالقادر صاحب رحمۃ اللہ علیہ کی نگاہ کی کرامت 13 1
9 عشق و محبت کا تقاضا 14 1
10 صحبتِ شیخ کے آداب 15 1
11 حضرت خالد بن ولیدرضی اللہ تعالیٰ عنہ کی فنائیت اور اخلاص 15 1
12 محبتِ للّٰہی کی قوت 16 1
13 حضرت مولانا شاہ محمد احمد صاحب رحمۃ اللہ علیہ اور لالچی مرید 17 1
14 مربی کے حقوق 18 1
16 مرید کو اپنے پاس قیام کی اجازت دیناشیخ کا احسانِ عظیم ہے 19 1
17 شیخِ کامل اپنے مرید کو اچھی طرح جانتا ہے 19 1
18 لوگوں کی تعریف سے خود کو بڑا سمجھنے والے کی مثال 20 1
19 تواضع علامتِ قبولیت اور تکبر علامتِ مردودیت ہے 21 1
20 عشقِ اصنام سے ہر دل کو پریشاں پایا 22 1
21 والدین کے ساتھ حسنِ سلوک کا حکم 22 1
22 والدین کا مقام 23 1
23 ماں باپ کو ذرّہ برابر بھی تکلیف پہنچانا جرمِ عظیم ہے 24 1
24 لفظِ ’’اُف ‘‘ کا معنیٰ 25 1
25 ایک بنیے کا واقعہ 26 1
26 والدین سے بے ادبی کسی حال میں جائز نہیں 27 1
27 والدین کو ستانے کا وبال دنیا میں بھی آتا ہے 28 1
29 ماں اور بیوی دونوں کے حقوق کا خیال رہے 29 1
30 والدین سے خوب ادب سے بات کرنا چاہیے 30 1
31 والدین کے سامنے عاجزی اختیار کرنے کا حکم 30 1
32 والدین کے لیے دعائے رحمت کی تلقین 31 1
33 وَ قُلۡ رَّبِّ ارۡحَمۡہُمَا کَمَا رَبَّیٰنِیۡ صَغِیۡرًا 31 1
34 مرشدکے لیے دعائے رحمت کا ثبوت 31 1
35 مولانا رومیرحمۃ اللہ علیہ کی اپنے شیخ اور ان کے شہر والوں کے لیے دعا 32 1
36 والدین سے حسنِ سلو ک اور عاجزی دکھاوے کی نہ ہو 33 1
37 ضعفاءرزق اور نصرتِ الہٰیہ کا سبب ہیں 33 1
38 ضعفاء عذابِ الٰہی سے حفاظت کا ذریعہ ہیں 34 1
39 گزشتہ خطاؤں پر اللہ تعالیٰ اور والدین سے معافی مانگنے کی ہدایت 34 1
40 والدین کی وفات کے بعد ان کے فرماں برداروں میں شامل ہو نے کا طریقہ 35 1
41 والدین کی وفات کے بعد ان کا حق ادا کرنے کا نسخہ 35 1
42 حقوق العباد کا خیال رکھیے 36 1
43 مردو عورت کی مساوات کا نعرہ غیر اسلامی اور خواتین پر ظلم ہے 37 1
44 خواتین کی دینداری کی اہمیت اور فوائد 38 1
45 اصلاحی مشورہ کے لیے خواتین کو خط و کتابت کی ترغیب 39 1
46 خواتین کی خط و کتابت محرم کی اجازت سے ہو 39 1
47 ضمیمہ 42 1
48 آیت رَبِّ ارْحَمْھُمَا.....الخ کے لطائف و معارف 42 47
49 بچپن یاد دِلانے کا راز 43 1
50 ایک عبرت ناک واقعہ 45 1
51 آیتِ مذکورہ میں حضورصلی اللہ علیہ وسلم کو خطاب کی مصلحت 48 1
Flag Counter