Deobandi Books

النبی الخاتم - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع

66 - 81
بہرحال دس سال تک دماغ کا بھی اسی طرح کھلی روشنی میں تجربہ کرایا گیا جس طرح تیرہ سال تک دل کے مشاہدات پیش کیے گئے۔ اور تم دیکھو کہ اسی عرب میں ایک طرف ان کا نشہ اتارا گیا جن کی بڑائی میں خدا کی کبریائی کی بھی گنجایش نہ تھی، تو دوسری طرف ان ہی میں ایک اور نشہ پیدا ہوگیا کہ خدا کی بڑائی کے سوا ان کے اندر کسی کی بڑائی باقی نہ رہے۔ یہی وہ گروہ ہے جو سینا کی روشنی میں حضرت موسیٰ ؑکو ملائکہ قدوسیوں کی شکل میں نظر آیا۔ وہی دعویٰ جس کی دلیلیں مسلسل خود اپنے اندر سے اس دعوے کا مدعی اعلان سے پہلے چمکا رہاتھا اسی دعوے کے نسخہ کو ان پر بھی پیش کیا گیا۔ جنہوں نے جان کراس کو مانا تھا یہ نسخہ ان کو پلایا گیا۔ 
اور کسی جنگل یا پہاڑ کے غاروں میںنہیں، تلواروں کی چھائوں میں اس کی مشق کرائی گئی۔ پلا کر بھی دکھایا جاتا تھا اور چھڑا کر بھی دکھایا جاتا تھا۔ بدرمیں جب پی کر اترے تو اس کے نتائج بھی اس کے سامنے تھے اور احد میں جو کچھ ہوا ان ہی کی بدولت ہوا جن سے پینے میںکچھ کوتاہی ہوئی۔ مکہ جب فتح ہوا تو سب اسی نشہ میں سرشار تھے، حنین میں جب میدان چھوٹا، تھوڑی دیر کے لیے چھوٹا، تو تم اس کے میدان کے نقشے میں اور اس کی گھاٹیوں، پہاڑوں میں اس کے اسباب کو کھو جو، لیکن میں کیا کروں کہ قرآن نے اسی نشہ کی کمی کا ان میں نشان دیا ہے جس کا ان کو تجربہ کرایا جا رہا تھا۔
تم کہتے ہو کہ وہ تیر اندازوں سے بھاگے جو اندر نہیںبلکہ باہر گھاٹیوں پہاڑیوں میں چھپے ہوئے تھے اور قرآن کہتا ہے کہ وہ مجاریٹی اور اکثریت کے اس اعتماد سے بھاگے جو ان کے اندر چھپا ہوا تھا،
{وَیَوْمَ حُنَیْنٍ اِذْ اَعْجَبَتْکُمْ کَثْرَتُکُمْ فَلَمْ تُغْنِ عَنْکُمْ شَیْئاً} 
 اور حنین کے دن جب اپنی کثرتِ تعداد نے تم کو مغرور کیا لیکن یہ کثرتِ تعداد تم کو فائدہ نہ پہنچا سکی ۔
کا مطلب اس کے سوا اور کیا ہے؟
اگر یہ مقصود نہ تھا تو جس کو طائف سے واپسی کے بعد کچھ مل چکا تھا اس کو اس لائو اور اس لشکر کی کیا ضرورت تھی؟ یوں بھی تو اس کا داہنا ہاتھ عجیب و غریب کمالات دکھاتا تھا،1 یہ غرض نہ ہوتی تو کیا صرف اسی سے وہ سب کچھ نہیں کر سکتا تھا اور جب جی چاہا تو کیا خاک کی مٹھی سے اس نے وہی کام نہیں لیا جو ہولٹرز کے گولوں سے لیا جاتا ہے۔ 
اندھے ہیں جو کہتے ہیں کہ وہ خون بہاتا تھا۔ جس کا خون بہایا گیا ، جس کی داڑھی خون سے دھوئی گئی، جس کے دانت توڑے گئے، جس کی پیشانی میں زرہ کی کڑیاں چھبائی گئیں، نابینائو! اسی پر الزام دھرتے ہو کہ اس نے خون بہایا۔
چورو! کوتوال ہی کو الٹا ڈانٹتے ہو اور بکف چراغ ہو کر ڈانٹتے ہو! حالاںکہ تریسٹھ سال کی طویل مدت عمر میں کیا کوئی ثابت کر سکتا ہے کہ خونیوں میں پلنے والے اس انسان نے خون تو کیا کسی کا بال بھی توڑا تھا؟  2

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 تعارف 6 1
3 دیباچہ 10 2
4 مکی زندگی 10 1
5 والدین کی وفات 22 4
6 عبدالمطلب کی کفالت اور ان کی وفات 22 4
7 ابو طالب کی کفالت 22 4
8 دائی حلیمہ سعدیہ 23 4
9 ملک ِعرب 23 4
10 قریش اور قریش کی حالت 24 4
11 ایامِ طفولیت اورشغلِ گلہ بانی 25 4
12 حجر اَسودکا جھگڑا 26 4
13 نکاح 26 4
14 خلوت پسندی 28 4
15 ابتدائے وحی 30 4
16 {اِنَّنِیْ اَنَا اللّٰہُ لَا اِٰلہَ اِلَّا اَنَا} 30 4
17 تعذیب ِصحابہ ؓ 32 4
18 ہجرتِ حبشہ 33 4
19 نجاشی کے دربار میں جعفر طیارؓ کی تاریخی تقریر 34 4
20 ذاتِ مبارک ﷺ کے ساتھ ایذا رسانیوں کا آغاز 35 4
21 ابو طالب کو توڑنے کی کوشش 36 4
22 شعب ِابی طالب 37 4
23 شعبِ ابی طالب کے مصائب کی قیمت واقعۂ معراج 37 4
24 واقعۂ معراج کے متعلق چند ارشادات 38 4
25 جناب ابوطالب اور خدیجہ کی وفات 40 4
26 طائف کی زندگی 40 1
27 طائف سے واپسی 42 26
28 جبرائیل امین ؑکا ظہورطائف کی راہ میں 44 26
29 جنوں سے ملاقات اوربیعت 47 26
30 مدینہ والوں سے پہلی ملاقات ٓ 48 26
31 انصارِ مدینہ کی پہلی ملاقات 49 26
32 دارالندوہ کا آخری فیصلہ اور ہجرت 53 26
33 سفرِ ہجرت کا آغاز اور اس کے واقعات 53 26
34 سفرِ ہجرت میں سراقہ سے گفتگو 55 26
35 مدنی زندگی 57 1
36 بنائے مسجد و صفہ 58 35
37 تحویلِ قبلہ کا راز 58 35
38 مؤاخاۃ اور اس کا فائدہ 59 35
39 اذان کی ابتدا 60 35
40 تبلیغِ عام کا آغاز 60 35
41 مشکلاتِ راہ 61 35
42 غزوئہ بدر 61 35
43 عہدِ نبوت کے جہاد میں شہدا اور مقتولوں کی اٹھارہ سو تعداد 62 35
44 بیرونِ عرب میںتبلیغ کا کام 64 35
45 اسلامی جہاد کی ترتیب 67 35
46 ازواجِ مطہرات 67 35
47 مدینہ میں دنیا کے مذاہب کا اکھاڑہ 67 35
48 حضرت عائشہ صدیقہؓ کی حیثیت 70 35
49 ختمِ نبوت 74 35
Flag Counter