Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور نومبر 2015

اكستان

60 - 65
مولانا سیّد عبد الحئی حسنی نے حضرت شاہ صاحب  کا تذکرہ اِن الفاظ سے شروع کیا ہے  : 
''الشیخ الامام ، العالم الکبیر، العلامة، المحدث عبد العزیز بن ولی اللّٰہ بن عبد الرحیم العمری الدہلوی سیّد علمائنا فی زمانہ ابن سیّدھم لقبہ بعضہم ''سراج الہند'' وبعضہم  ''بحجة اللّٰہ۔''
اور آگے تحریر فرماتے ہیں  : 
''وکان رحمہ اللّٰہ احد افراد الدنیا بفضلہ، وآدابہ، وعلمہ، وذکائہ وفہمہ، وسرعة حفظہ اشتغل بالدرس والافادة ولہ خمس عشرة سنة، فدرس وافاد حتی صار فی الہند العلم المفرد وتخرج علیہ الفضلاء وقصدتہ الطلبة من اغلب الارجاہ وتہا فتو علیہ تھافت الظمآن علی الماء ......... ولعلک تتعجب انہ کان مع ھذہ الامراض المولمة والاسقام المفجعة، لطیف الطبع حسن المحاضرة جمیل المذاکرة فصیح المنطق ملیح الکلام ذا تواضع وبشاشة کثیر البحث عن الحقائق، قوی التصور و تود ولا یمکن الاحاطة بوصفہ ومجالستہ ھی ترھة الاذھان والعقول بما لدیہ من الاخبار التی تنشف الاسماع والاشعار المہذبة للطبائع'' (نزہة الخواطر :  ٧/ ٢٦٨) 
سر سیّد اَحمد خاں نے حضرت شاہ صاحب رحمة اللہ علیہ کا تذکرہ حسب ِذیل الفاظ میںکیا ہے  : 
''اَعلم العلمائ،اَفضل الفضلائ، اَکمل الکملائ، اَعرف العرفائ، اَشرف الاماثل،    فخر الاماجد، رشک ِسلف ،داغِ خلف،اَفضل المحدثین،اَشرف علمائِ ربانین ،مولانا  و بالفضل اَولانا شاہ عبدالعزیز دہلوی قدس سرہ کی ذات فیض سمات، اِن حضرت بابرکت کی فنون کسبی ووہبی اور مجموعہ فیض ِ ظاہری و باطنی تھی۔'' (آثار الصنادید)    
تصانیف  : 
(١) تفسیر عزیزی (٢) بستان المحدثین (٣) فتاوی عزیزی (٤) عجالہ نافعہ (٥) تحفہ ٔ اِثنا عشریہ ١٢٤٠ھ کی تصنیف ہے، فارسی زبان میں ردِّ روافض پر اِنتہائی بہترین کتاب ہے جس کے بارے میں
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرفِ آغاز 4 1
3 درسِ حدیث 6 1
4 گورنروں کے لیے ضابطہ : 7 3
5 مال کمائو مگر اللہ کو یاد رکھو : 8 3
6 اعلیٰ اَخلاق کا معلم 9 1
7 سرمایہ پرستی کا دُشمن ۔ اِنسانیت کا حامی ۔ شرافت کا علمبردار 9 6
8 دُنیا دو طبقوں میں بٹ گئی ہے : صاحب ِ سرمایہ اور محنت کش مزدُور 9 6
9 اِس کائنات کا مقصد کیا ہے ؟ 12 6
10 میدانِ اِنقلاب ....... تبدیلی کہاں کی جائے ؟ 14 6
11 آخری منزل .......... ''ملکیت'' کا خاتمہ 18 6
12 تقسیم کی صورت : 20 6
13 ایک مثال : 21 12
14 ایک عجیب و غریب دلیل یا فیصلہ ملاحظہ فرمائیے : 21 6
15 اِسلام کیا ہے ؟ 23 1
16 سترہواں سبق : ذکر اللہ 23 15
17 اَفضل الذکر : 23 15
18 کلمۂ تمجید : 24 15
19 تسبیحاتِ فاطمہ : 25 15
20 سُبْحَانَ اللّٰہِ وَبِحَمْدِہ : 26 15
21 قرآنِ پاک کی تلاوت : 27 15
22 ذکر کے متعلق چند آخری باتیں : 28 15
23 وفیات 29 1
24 قصص القرآن للاطفال 30 1
25 پیارے بچوں کے لیے قرآن کے پیارے قصے 30 24
26 ( حضرت لقمان حکیم کا قصہ ) 30 24
27 بقیہ : اعلیٰ اَخلاق کا معلم 33 6
28 ماہِ صفرکے اَحکام اور جاہلانہ خیالات 34 1
29 ماہِ صفر کا ''صفر'' نام رکھنے کی وجہ : 34 28
30 ماہِ صفر کے ساتھ ''مظفَّر''لگانے کی وجہ : 34 28
31 ماہِ صفر کے متعلق نحوست کا عقیدہ اور اُس کی تردید : 35 28
32 ماہِ صفر سے متعلق بعض روایات کا تحقیقی جائزہ : 37 28
33 ماہِ صفر کی آخری بدھ کی شرعی حیثیت اوراُس سے متعلق بدعات : 38 28
34 بد شگونی اور اِسلامی نقطۂ نظر 42 1
35 زمانہ ٔ جاہلیت کی بد شگونیاں : 43 1
36 عصر حاضر کی بدشگونیاں اور توہمات : 46 1
37 ماہِ صفر کی نحوست کا تصور : 48 1
38 دین کے مختلف شعبے 49 1
39 (ا ) اصل ِدین کا تحفظ : 49 38
40 (٢ ) راستہ کی رُکاوٹوں کو دُور کرنا : 50 38
41 (٣) باطل عقائد و نظریات کی تردید : 50 38
42 (٤ ) دعوت اِلی الخیر : 53 38
43 دین کے تمام شعبوں کا مرکز : 54 38
44 موجودہ دور کا اَلمیہ : 55 38
45 تعارف و تبصرہ '' فوائد جامعہ بر عجالہ نافعہ '' 57 1
46 نام و نسب : 58 45
47 وِلادت با سعادت : 58 45
48 تحصیل ِعلم : 58 45
49 درس و تدریس اور فضل و کمال : 58 45
50 وفات : 61 45
51 تعارف و تبصرہ بر کتاب عجالہ نافعہ : 61 45
52 فصل اَوّل : 61 45
53 شرائط : 62 52
54 طبقہ اُولیٰ : 63 52
55 طبقہ ثانیہ : 63 52
56 طبقہ ثالثہ : 63 52
57 طبقہ رابعہ : 63 52
58 فصل دوم : 64 45
59 خاتمہ : 64 58
60 بقیہ : بد شگونی اور اِسلامی نقطۂ نظر 64 34
Flag Counter