Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور نومبر 2015

اكستان

32 - 65
نے آپ کو حکمت و بصیرت کا وافر حصہ عطافرمایا تھا، آپ شکل و صورت اور ظاہری خدو خال کے اِعتبار سے زیادہ خوبصورت نہ تھے کیونکہ آپ کا رنگ سیاہ تھا ہونٹ موٹے تھے اور پاؤں میں پھٹن تھیں۔ 
آپ کے آقا نے ایک دِن آپ سے کہا کہ اے لقمان  !  ہمارے لیے ایک بکری ذبح کرو اور اُس کا سب سے اچھا عضو ہمارے سامنے پیش کرو، آپ نے بکری ذبح کی اور اُس کا دِل اور زبان نکال کر اپنے آقا کے سامنے پیش کرتے ہوئے کہا کہ یہ سب سے اچھے اَعضاء ہیں، چند دنوں کے بعد آقا نے دوبارہ حضرت لقمان علیہ السلام سے کہا کہ ہمارے لیے ایک بکری ذبح کرو اور اُس کا سب سے برا عضو لے کر آؤ،آپ نے بکری ذبح کی اور اُس کا دِل اور زبان نکال کر آقا کے سامنے پیش کرتے ہوئے کہا کہ یہ سب سے برے اَعضاء ہیں۔ 
آقا کو یہ دیکھ کر تعجب ہوا، اُس نے آپ سے کہا کہ جب میں نے عمدہ اَعضاء پیش کرنے کو کہا توتم دِل اور زبان لے آئے اور جب میں نے تمہیں برے اَعضاء لانے کو کہا تو بھی تم دِل اور زبان  لے آئے ، یہ کیا بات ہوئی  ؟  آپ نے جواب میں اِرشاد فرمایا آقا  !  جب یہ دونوں عضو درست رہیں تو اِن سے بہتر کوئی عضو نہیں اور جب یہ دونوں عضو بگڑ جائیں تو اِن سے براکوئی عضو نہیں۔ 
یہ واقعہ آپ کی حکمت کے اُن نوادرات میں سے ہے جو اللہ تعالیٰ نے آپ کو عطاکی تھی، جب آقا نے دِل اور زبان کے متعلق آپ کا جواب سنا تو اُسے آپ کی حکمت اور ذہنی فراست کا پتہ چلا،  آپ کی اِس حکمت سے بہت زیادہ متعجب اور متاثر ہو کر اُس نے آپ کو آزاد کر دیا اور آپ کو بہت  زیادہ مال بھی دیا تاکہ وہ آپ کی زندگی میں کام آئے۔ 
حضرت لقمان علیہ السلام لوگوں میں حکیم ودانا، اکثر اَوقات خاموش رہنے والے اور بہت کم بولنے والے مشہور ہوگئے، آپ کسی کوکچھ نہ کہتے، اگر آپ کوکسی سے کوئی تکلیف بھی پہنچتی تو آپ اُس سے بھلائی کامعاملہ کرتے، اِن ہی صفائی کی بناء پر لوگوں نے آپ کو اپنا قاضی منتخب کر لیاتاکہ آپ اُن کے باہمی معاملات کا فیصلہ فرمایا کریں۔ 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرفِ آغاز 4 1
3 درسِ حدیث 6 1
4 گورنروں کے لیے ضابطہ : 7 3
5 مال کمائو مگر اللہ کو یاد رکھو : 8 3
6 اعلیٰ اَخلاق کا معلم 9 1
7 سرمایہ پرستی کا دُشمن ۔ اِنسانیت کا حامی ۔ شرافت کا علمبردار 9 6
8 دُنیا دو طبقوں میں بٹ گئی ہے : صاحب ِ سرمایہ اور محنت کش مزدُور 9 6
9 اِس کائنات کا مقصد کیا ہے ؟ 12 6
10 میدانِ اِنقلاب ....... تبدیلی کہاں کی جائے ؟ 14 6
11 آخری منزل .......... ''ملکیت'' کا خاتمہ 18 6
12 تقسیم کی صورت : 20 6
13 ایک مثال : 21 12
14 ایک عجیب و غریب دلیل یا فیصلہ ملاحظہ فرمائیے : 21 6
15 اِسلام کیا ہے ؟ 23 1
16 سترہواں سبق : ذکر اللہ 23 15
17 اَفضل الذکر : 23 15
18 کلمۂ تمجید : 24 15
19 تسبیحاتِ فاطمہ : 25 15
20 سُبْحَانَ اللّٰہِ وَبِحَمْدِہ : 26 15
21 قرآنِ پاک کی تلاوت : 27 15
22 ذکر کے متعلق چند آخری باتیں : 28 15
23 وفیات 29 1
24 قصص القرآن للاطفال 30 1
25 پیارے بچوں کے لیے قرآن کے پیارے قصے 30 24
26 ( حضرت لقمان حکیم کا قصہ ) 30 24
27 بقیہ : اعلیٰ اَخلاق کا معلم 33 6
28 ماہِ صفرکے اَحکام اور جاہلانہ خیالات 34 1
29 ماہِ صفر کا ''صفر'' نام رکھنے کی وجہ : 34 28
30 ماہِ صفر کے ساتھ ''مظفَّر''لگانے کی وجہ : 34 28
31 ماہِ صفر کے متعلق نحوست کا عقیدہ اور اُس کی تردید : 35 28
32 ماہِ صفر سے متعلق بعض روایات کا تحقیقی جائزہ : 37 28
33 ماہِ صفر کی آخری بدھ کی شرعی حیثیت اوراُس سے متعلق بدعات : 38 28
34 بد شگونی اور اِسلامی نقطۂ نظر 42 1
35 زمانہ ٔ جاہلیت کی بد شگونیاں : 43 1
36 عصر حاضر کی بدشگونیاں اور توہمات : 46 1
37 ماہِ صفر کی نحوست کا تصور : 48 1
38 دین کے مختلف شعبے 49 1
39 (ا ) اصل ِدین کا تحفظ : 49 38
40 (٢ ) راستہ کی رُکاوٹوں کو دُور کرنا : 50 38
41 (٣) باطل عقائد و نظریات کی تردید : 50 38
42 (٤ ) دعوت اِلی الخیر : 53 38
43 دین کے تمام شعبوں کا مرکز : 54 38
44 موجودہ دور کا اَلمیہ : 55 38
45 تعارف و تبصرہ '' فوائد جامعہ بر عجالہ نافعہ '' 57 1
46 نام و نسب : 58 45
47 وِلادت با سعادت : 58 45
48 تحصیل ِعلم : 58 45
49 درس و تدریس اور فضل و کمال : 58 45
50 وفات : 61 45
51 تعارف و تبصرہ بر کتاب عجالہ نافعہ : 61 45
52 فصل اَوّل : 61 45
53 شرائط : 62 52
54 طبقہ اُولیٰ : 63 52
55 طبقہ ثانیہ : 63 52
56 طبقہ ثالثہ : 63 52
57 طبقہ رابعہ : 63 52
58 فصل دوم : 64 45
59 خاتمہ : 64 58
60 بقیہ : بد شگونی اور اِسلامی نقطۂ نظر 64 34
Flag Counter