Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور نومبر 2015

اكستان

31 - 65
''اور ہم نے دی لقمان کو عقلمندی کہ حق مان اللہ کا، اور جو کوئی حق مانے اللہ کا تو مانے گا اپنے بھلے کو، اور جو کوئی منکر ہوگا تو اللہ بے پرواہ ہے سب تعریفوں والا۔ 
اور جب کہا لقمان نے اپنے بیٹے کو، جب اُس کو سمجھانے لگا، اے بیٹے  !  شریک نہ ٹھہرائیو اللہ کا، بے شک شریک بنانا بھاری بے اِنصافی ہے۔ 
اور ہم نے تاکید کردی اِنسان کو اُس کے ماں باپ کے واسطے، پیٹ میں رکھا اُس کو اُس کی ماں نے تھک تھک کر اور دُودھ چھڑانا ہے اُس کا دو برس میں کہ حق مان میرا اور اپنے ماں باپ کا، آخر مجھ ہی تک آنا ہے۔ اور اگر وہ دونوں تجھ سے اَڑیں اِس بات پر کہ شریک مان میرا اُس چیزکو جو تجھ کو معلوم نہیں تو اُن کاکہنا مت مان اور ساتھ دے اُن کا دُنیا میں دستور کے موافق اور راہ چل اُس کی جو رُجوع ہوا میری طرف، پھر میری طرف ہے تم کو پھر آنا، پھر میں جتلا دُوں گا تم کو جو کچھ تم کرتے تھے۔
 اے بیٹے  !  اگر کوئی چیز ہو برابر رائی کے دانے کے پھر وہ ہوکسی پتھر میں یا آسمانوں میں یا زمین میں، لا حاضر کرے اُس کو اللہ، بے شک اللہ جانتا ہے چھپی ہوئی چیزوں کو، خبر دار ہے۔ 
اے بیٹے  !  قائم رکھ نماز اور سکھلا بھلی بات اور منع کر برائی سے اور تحمل کر جو تجھ پر پڑے، بے شک یہ ہیں ہمت کے کام۔ 
اور اپنے گال مت پُھلا لوگوں کی طرف اور مت چل زمین پر اِتراتا، بے شک اللہ  کو نہیں بھاتا کوئی اِتراتا بڑائیاں کرنے والا، اور چل بیچ کی چال اور نیچے کر آواز اپنی، بے شک بری سے بری آواز گدھے کی آواز ہے۔'' 
 حضرت لقمان علیہ السلام، حضرت داؤد علیہ السلام کے زمانے میں تھے ،آپ ایک نیک سیرت اور نیک اِنسان تھے، آپ اپنے آقا کی بکریاں چَر ایاکرتے تھے، آپ زیادہ مال دار تو نہ تھے لیکن اللہ
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرفِ آغاز 4 1
3 درسِ حدیث 6 1
4 گورنروں کے لیے ضابطہ : 7 3
5 مال کمائو مگر اللہ کو یاد رکھو : 8 3
6 اعلیٰ اَخلاق کا معلم 9 1
7 سرمایہ پرستی کا دُشمن ۔ اِنسانیت کا حامی ۔ شرافت کا علمبردار 9 6
8 دُنیا دو طبقوں میں بٹ گئی ہے : صاحب ِ سرمایہ اور محنت کش مزدُور 9 6
9 اِس کائنات کا مقصد کیا ہے ؟ 12 6
10 میدانِ اِنقلاب ....... تبدیلی کہاں کی جائے ؟ 14 6
11 آخری منزل .......... ''ملکیت'' کا خاتمہ 18 6
12 تقسیم کی صورت : 20 6
13 ایک مثال : 21 12
14 ایک عجیب و غریب دلیل یا فیصلہ ملاحظہ فرمائیے : 21 6
15 اِسلام کیا ہے ؟ 23 1
16 سترہواں سبق : ذکر اللہ 23 15
17 اَفضل الذکر : 23 15
18 کلمۂ تمجید : 24 15
19 تسبیحاتِ فاطمہ : 25 15
20 سُبْحَانَ اللّٰہِ وَبِحَمْدِہ : 26 15
21 قرآنِ پاک کی تلاوت : 27 15
22 ذکر کے متعلق چند آخری باتیں : 28 15
23 وفیات 29 1
24 قصص القرآن للاطفال 30 1
25 پیارے بچوں کے لیے قرآن کے پیارے قصے 30 24
26 ( حضرت لقمان حکیم کا قصہ ) 30 24
27 بقیہ : اعلیٰ اَخلاق کا معلم 33 6
28 ماہِ صفرکے اَحکام اور جاہلانہ خیالات 34 1
29 ماہِ صفر کا ''صفر'' نام رکھنے کی وجہ : 34 28
30 ماہِ صفر کے ساتھ ''مظفَّر''لگانے کی وجہ : 34 28
31 ماہِ صفر کے متعلق نحوست کا عقیدہ اور اُس کی تردید : 35 28
32 ماہِ صفر سے متعلق بعض روایات کا تحقیقی جائزہ : 37 28
33 ماہِ صفر کی آخری بدھ کی شرعی حیثیت اوراُس سے متعلق بدعات : 38 28
34 بد شگونی اور اِسلامی نقطۂ نظر 42 1
35 زمانہ ٔ جاہلیت کی بد شگونیاں : 43 1
36 عصر حاضر کی بدشگونیاں اور توہمات : 46 1
37 ماہِ صفر کی نحوست کا تصور : 48 1
38 دین کے مختلف شعبے 49 1
39 (ا ) اصل ِدین کا تحفظ : 49 38
40 (٢ ) راستہ کی رُکاوٹوں کو دُور کرنا : 50 38
41 (٣) باطل عقائد و نظریات کی تردید : 50 38
42 (٤ ) دعوت اِلی الخیر : 53 38
43 دین کے تمام شعبوں کا مرکز : 54 38
44 موجودہ دور کا اَلمیہ : 55 38
45 تعارف و تبصرہ '' فوائد جامعہ بر عجالہ نافعہ '' 57 1
46 نام و نسب : 58 45
47 وِلادت با سعادت : 58 45
48 تحصیل ِعلم : 58 45
49 درس و تدریس اور فضل و کمال : 58 45
50 وفات : 61 45
51 تعارف و تبصرہ بر کتاب عجالہ نافعہ : 61 45
52 فصل اَوّل : 61 45
53 شرائط : 62 52
54 طبقہ اُولیٰ : 63 52
55 طبقہ ثانیہ : 63 52
56 طبقہ ثالثہ : 63 52
57 طبقہ رابعہ : 63 52
58 فصل دوم : 64 45
59 خاتمہ : 64 58
60 بقیہ : بد شگونی اور اِسلامی نقطۂ نظر 64 34
Flag Counter